امن کی خواہش کمزوری نہیں

امن کی خواہش ہمیشہ سے انسانیت کا سب سے بڑا مقصد رہا ہے۔ دنیا بھر میں جب بھی کشیدگیاں بڑھتی ہیں، ایک طرف جنگ کی آگ لگائی جانے والی بھانت بھانت کی بولیاں ہوتی ہے، جبکہ دوسری طرف امن کی کوششیں کی جاتی ہیں۔ جب بھی کبھی انڈیا میں کوئی دہشت گردی…

یوم مئی۔۔۔عملی اقدامات کی ضرورت

مزدور جب خون پسینہ ایک کرتا ہے تو ترقی کا پہیہ آگے کو بڑھتا ہے اور پھر بڑھتا چلا جاتا ہے۔ اس پیرائے میں دیکھا جائے تو مزدور کی خدمات کو سلام پیش کرنے کو ہر ذی روح اور ذی فہم کا جی چاہتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ نبی برحق صلی اللہ علیہ والہ…

ابدالی میزائل نظام کا کامیاب تجربہ /بھارتی جنگی جنون

پاکستان نے ایکس انڈس مشق کے تحت زمین سے زمین تک ہدف کونشانہ بنانے کی صلاحیت کے حامل ابدالی میزائل نظام کا کامیاب تجربہ کرلیا، جسکی رینج 450 کلومیٹر ہے۔ وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ مودی سُن لو ،…

دونوں طرف چراغ وفا جاگتا ہوا

ترکی کے دورے پر الطاف حسن قریشی صاحب نے جو نظم پڑھی تھی اس کا مصرع اولیٰ میرے کالم کا عنوان ہے ، انہوں نے وہاں جو فی البدیہ نظم کہی تھی وہ آسٹریا کی سفیر اندرے وک اور پاکستان میں پاکستان آسٹریا فرینڈز شپ سوسائٹی کے صدر و ڈائریکٹر محترم عامر…

میں اکیلا؟

نظام قدرت ہے کہ انسان اس دنیا فانی میں اکیلا آ ئے کہ جڑواں، اس کی واپسی کسی حادثے کے بغیر اکٹھے نہیں ہو سکتی، اسی طرح حالات و واقعات بتاتے ہیں کہ اکثر جڑواں آ نے والے بھی اکیلے ہی ہو جاتے ہیں، اسے آ پ معاشرتی المیہ قرار دیں یا کچھ اور کہیں،…

سو لفظوں کی کہانی کرنی

جھگڑا معمول تھا، محلے والوں کو بھی چخ چخ کی عادت ہو گئی، آرام سے بات کرنا دونوں میاں بیوی بھول چکے تھے۔ ناجانے کب لہجے سخت ہو گئے، یہ بھی بھول گئے کہ ان کے دو خوبصورت بچے ہیں۔ وقت گزرا۔۔۔۔ بچوں نے جیسا ماحول پایا، ویسے بدتمیز ہو گئے،…

سو لفظوں کی کہانی احساس

بڑے صاحب تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ ہال مکمل طور پر ائیر کنڈیشنڈ تھا، باہر کے درجہ حرارت کا ہال کے اندر کچھ اثر ممکن نہیں تھا۔ مقررین سوٹڈ بوٹڈ، مقررہ وقت پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے، خوب تالیاں بج رہی تھیں، پھر کھانے کا دور چلا،…

علم کی گونگی گواہی

جب علم ظلم پر خاموش رہے، تو وہ صرف گواہی نہیں دیتا، جرم میں شریک ہو جاتا ہے۔ گونگی گواہی دراصل سچ کا انکار ہے، اور انکار کا انجام تاریخ کی عدالت میں رسوائی ہے۔ عصرِ حاضر کا سب سے بڑا تضاد یہ ہے کہ علم جتنا پھیلا، ضمیر اتنا ہی محدود ہوتا…