پاکستان کا کسی بھی ملک یا حکومت کو اڈے دینے کا ارادہ نہیں: ترجمان دفتر خارجہ

86
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کو پاکستان کی جانب سے اڈے دینے کے قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کسی بھی ملک یا حکومت کو اڈے دینے کا ارادہ نہیں، پاکستان اپنی سرزمین یا فضائی حدود کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بیان کی تردید کردی ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ امریکا کو پاکستان کی جانب سے اڈے دینے کے قیاس آرائیوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کسی بھی ملک یا حکومت کو اڈے دینے کا ارادہ نہیں، پاکستان اپنی سرزمین یا فضائی حدود کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ قیاس آرائیوں پر مبنی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ نگراں حکومت یا اس حکومت نے 2 فوجی اڈے امریکا کو دے دیے ہیں، ہم اس کی وضاحت چاہتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ واضح کرے کہ آیا یہ ایئربیس موجودہ حکومت نے امریکا کو دیے تھے یا سابق نگراں حکومت نے دیے تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’یہ کافی تشویشناک بات ہے اور حکومت کو ایوان میں وضاحت دینی چاہیے کہ (امریکہ کو) اڈے دینے کا فیصلہ کس نے کیا؟‘

’بھارت امریکا، کینیڈا اور پاکستان میں ماروائے عدالت ٹارگٹ کلنگز میں ملوث ہے‘

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت بین القوامی سطح پر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، بھارت امریکا، کینیڈا اور پاکستان میں ماروائے عدالت ٹارگٹ کلنگز میں ملوث ہے، پاکستان کا مطالبہ ہے کہ وہ ان جرائم پر بھارت کا احتساب کریں۔

انہوں نے بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغانستان ملوث رہا ہے، اس حوالے سے افغانستان کو ثبوت فراہم کیے گئے ہیں ، افغانستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے کارروائی کریں۔

’پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات ہے‘

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ حال ہی میں امریکی وفد نے رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کیا، پاکستان اور امریکی وفد نے تعلیم، ماحولیاتی تبدیلی سمیت دہشتگردی کی روک تھام پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات ہے، پاکستان اس تعلق کو انتہائی اہمیت کی حامل سمجھتا ہے۔

’وزیراعظم او آئی سی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے‘

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم دیگر ذمہ داریوں کی وجہ سے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

وزیر خارجہ اسحٰق ڈار او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے گیمبیا میں ہے، اسحٰق ڈار کئی اہم رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار او ائی سی کے 15ویں اجلاس میں شرکت کرینگے، او آئی سی اجلاس میں وزیر خارجہ پاکستان کی نمائندگی کرینگے

اجلاس میں پاکستان کی جانب سے غزہ میں ہونے والی نشل کشی کے حوالے سے اواز اٹھایا جائے گا۔ اس کےعلاوہ اجلاس میں غزہ کی صورتحال کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں.