وزیراعظم سے سعودی وفد کی ملاقات، سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تبادلہ خیال

18
وزیراعظم شہبازشریف اور سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان
وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی سربراہی میں اعلی سطح وفد نے ملاقات کی جس کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔ سعودی وفد کو ٹرانسمیشن لائنز، سولر پراجیکٹس اور کان کنی پراجیکٹس میں سرمایہ کاری سے متعلق تجاویز بھی دی گئیں۔

وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں اسحاق ڈار سمیت وفاقی وزراء شریک ہوئے۔ تمام وزراء نے اپنی وزارتوں سے متعلق منصوبہ جات کے بارے میں بریفنگ دی۔ سعودی وفد کو ٹرانسمیشن لائنز ،سولر پراجیکٹس، کان کنی پراجیکٹس میں سرمایہ کاری سے متعلق تجاویز بھی دی گئیں۔

وفد کو پی آئی اے ،ایئرپورٹس کی نجکاری، اسلام آباد میں 2 فائیو اسٹار ہوٹلز میں جوائنٹ وینچر کی پیش کش کی گئی۔ تجویز کے مطابق ہوٹلز کے لئے زمین سی ڈی اے کی ہوگی اورسرمایہ کاری سعودی عرب کرے گایا پھر وہ ہوٹل بنالے۔ وفد کو مٹیاری ٹرانسمیشن لائن اور فرسٹ ویمن بینک کی بھی آفر کی گئی۔
سعودی وفد کو ہیلتھ سٹی بنانے کی بھی پیش کش کی گئی اس کے لئے سی ڈی اے پارٹنر بننے یا زمین دے کر پیسے لینے کے لئے بھی تیارہے۔

ذرائع کے مطابق سرمایہ کاری منصوبوں کے حوالے سے ایس آئی ایف سی مرکزی سیکریٹر یٹ تمام کام کررہا ہے۔ سعودی وفد صدر زرداری اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے بھی ملاقات کرے گا۔ وزیراعظم سعودی وفد کے ساتھ مختلف پراجیکٹس کوحتمی شکل دینے کے لئے تمام امور کی نگرانی کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سعودی وزیر خارجہ کی سربراہی میں اعلی سطح سعودی وفد پاکستان پہنچا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نور خان ایئر بیس پہنچنے پر وزیر خارجہ اسحٰق ڈار سمیت کابینہ کے اراکین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔

اس موقع پر بچوں نے سعودی وزیر کو پھول پیش کیے اور آرمی بینڈ کی جانب سے اسٹیٹک گارڈ کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان درینہ برادرانہ تعلقات ہیں، یہ دو روزہ دورہ دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا جب کہ دورہ اقتصادی شراکت داری کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔

سعودی عرب کے وفد میں سعودی وزیر برائے پانی و زراعت انجینئر عبدالرحمٰن عبدالمحسن الفادلی، وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر ابراہیم الخورائف، نائب وزیر سرمایہ کاری بدر البدر، سعودی خصوصی کمیٹی کے سربراہ محمد مازید التویجری اور وزارت توانائی اور سعودی فنڈ برائے عمومی سرمایہ کاری کے سینئر حکام شامل ہیں۔

تبصرے بند ہیں.