اسلام آباد ( کامرس رپورٹر، ڈیلی سرزمین) غیر ملکی ماہرین کے مطابق پاکستان کے معدنی وسائل ملکی معیشت کو بہتر بنانے کا مؤجب بن سکتے ہیں۔
قدرت نے کالاباغ اور چنیوٹ کے اضلاع میں خام لوہے اور کوئلے کے اتنے ذخائر دیے ہیں جو 3000ء تک ملکی ضروریات کیلئے کافی ہوں گے۔
پاکستان میں دنیا کی سب سے بڑی کاپر اور سونے کے ذخائر، ریکوڈک، کرومیم، بوکسائٹ (ایلومینیم)، کوبالٹ، یورینیم، لیڈ، گریفائٹ، ٹنگسٹن، کوئلہ، چونے کا پتھر، گرینائٹ، راکسالٹ، سنگ مرمر، فائرکلے اور آئرن آرے کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔
لوہے کے سوا تمام معدنیات کو غیر ملکی اداروں یا نجی شعبہ کی مدد سے نکالا جا رہا ہے، 15 سال پہلے پنجاب حکومت کے مائنز اینڈ منرلز کے محکمے نے پاکستان کو سٹیل کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کی سنجیدہ کوشش شروع کی تھی۔
پنجاب منرل کمپنی کو حکومت نے معمولی بیوروکریٹک طریقہ کار میں درپیش تاخیر کے خاتمے اور آئرن آرے کی تلاش کو تیزی سے آگے بڑھانے کیلئے تشکیل دیا تھا۔
پاکستان کے جیولوجیکل سروے نے پاکستان کے صنعتی ترقی کی کارپوریشن (پی آئی ڈی سی) کے ساتھ مل کر مختلف مقامات پر حکومت یا یو این ڈی پی کی مدد سے معدنی وسائل کی تلاش کیلئے سروے کیا۔