حقائق جان کر جیو
تحریر رخشندہ چوہدری
کیا شہداء کے ورثاء اور پاک فوج کے غازیوں کو باعزت زندگی گزارنے کا کوٸی حق نہیں ؟
غط فہمیاں اور نفرت پھیلانے والے مٹھی بھر افراد کے ذریعے گمراہ کن پراپیگنڈہ کیا وطن عزیز کی خدمت ہے اور اس نفرت انگیز پراپیگنڈہ سے کس کو فاٸدہ پہنچانے کی کوشش ہو رہی ہے ؟
کیا ملک و قوم کی حفاظت اور اندرونی بیرونی سازشوں کو کچلنے والے منظم ادارہ کے افراد کو سکون سے رہنا بھی ہمیں برداشت نہیں آخر کیوں!
ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی کے حوالے سے حقائق اور منفی پراپیگینڈہ کا تجزیہ ضروری ہے
ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی عسکری اداروں کیلئے اپنی خدمات سر انجام دیتی ہے۔ اس کا قیام ریٹائرڈ فوجیوں اور شہداء کے لواحقین کیلئے زندگی گزارنے کا مناسب ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
ڈی ایچ اے پارلیمان کی منظوری سے شہداء، جنگ میں زخمی ہونیوالے فوجیوں، معذوروں اور دیگر سپاہیوں کی فیملیوں کے اخلاقی ، سماجی اور معاشی تحفظ کیلئے قائم کی گئی تھی اور بدستور اس مشن پر عمل پیرا بھی ہے۔
ڈی ایچ اے 75 سے 80 فیصد شہداء کے لواحقین ، جنگی محاذوں پر زخمی ہونیوالوں، حادثاتی طور پر ڈیوٹی کے دوران وفات پانے والے فوجیوں کیلئے رہائش سمیت دیگر سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔
ڈی ایچ اے ملکی معیشت پر بوجھ بننے کی بجائے سالانہ کروڑوں روپے کی بچت کرتا ہے۔ فوجیوں کی ویلفئیر کے لیے متعدد خدمات سر انجام دیتے ہوئے ڈی ایچ اے تمام طرز کے ٹیکس ادا کرتا ہے اور گزشتہ پانچ سال میں 57 ارب کی خطیر رقم ٹیکس کی مد میں سرکاری خزانے میں جمع کروا چکا ہے ڈی ایچ اے میں ملازمت کرنے والے افراد میں 35 فیصد ریٹائرڈ فوجی جبکہ 65 فیصد سویلین افراد ہوتے ہیں۔ڈی ایچ اے میں 95 فیصد زمین، کاروبار اور خدمات سویلین لوگوں کی ملکیت ہے۔
دیگر کارپوریٹ سیکٹر کی کمپنیوں کی طرح آڈٹ فرمز ڈی ایچ اے کا بھی باقاعدہ آڈٹ کرتی ہیں۔
درحقیقت DHA کے حوالے سے منفی پراپیگنڈہ کا مقصد دفاعی ادا²روں کو تنقید بنانا وہے آخر کیوں چند گمراہ لوگ فوج سے بغض میں اندھے ہوچکے ہیں
جب بھی ریاست مخالف عناصر کو لاکھ کوششوں کے باوجود پاک فوج کے انتظامی ڈھانچے میں کوئی جھول نظر نہیں آتی، کوئی کرپشن نظر نہیں آتی، کوئی بے ضابطگی دکھائی نہیں دیتی تو پھر کبھی DHA اور کبھی فوج کے دیگر ذیلی اداروں کو نشانہ بنا کر اپنی آقاوں کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور بھڑاس نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔
شاید صرف پاک فوج کیخلاف بات کرنا اور DHA کو نشانہ بنانا ہی انکو دیا جانیوالا شرمناک ایجنڈا ہے۔ ایسے افراد سے گزارش ہے کہ ملک سے وفا کریں کسی مخصوص ایجنڈا کیلٸے استعمال نہ ہوں ، خدارا! اس ملک اور قوم پر رحم کریں آزادی کی اہمیت کو سمجھیں اور اسکی قدر کریں اپنے ضمیر کو جگاٸیں، سازشوں کا حصہ نہ بنیں اور اگر سیاسی مقاصد حاصل کرنا ہیں تو پھر اس جنگ میں پاک فوج کو مت گھسیٹیں اور نا ہی DHA جیسے شفاف پراجیکٹ کو اپنی سیاست کی نظر مت کریں۔
بلکہ اپنی قابلیت کا عملی مظاہرہ کرتے ہوٸے اور عمل کو بنیاد بنا کر میدان سیاست میں جاٸیں اور اگر آپ واقعی ملک وقوم سےمخلص ہیں تو اسے عمل سے ثابت کریں
عمل سے زندگی بنتی جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
یاد رہے ایسی سٹیٹ آف دی آرٹ سوسائیٹیزُ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی قائم ہیں جنکا اولین مقصد شہداء اور غازیوں کے لواحقین کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔
لیکن افسوس کہ ہمارے ہاں ہر اچھے منصوبہ اور کام کی قدر نہیں ہوتی اور سیاست کے چکر میں اچھے کاموں کا بھی بیڑہ غرق کردیا جاتا ہے
شرم تم کو مگر نہیں آتی