نئی حکومت کا غریبوں کو ریلیف دینے کا عزم

52

اداریہ

پاکستان کی نئی حکومت کیلئے معاشی استحکام لانے اور غریبوں کو ریلیف دینے کا فیصلہ تو خوش آئیند ہے
تاہم اس پر عملدرآمد کا مرحلہ طویل اور کٹھن ہے ۔اس تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف کہتے ہیں کہ
ملکی معیشت کی ترقی کے لیے 5 سالہ معاشی روڈمیپ پر معیشت کے مختلف شعبوں کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے عملدرآمد کے لیے مشاورت کی جائے، حکومتی اخراجات کم کریں گے
اور غریب عوام کے پیسے مزید ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملکی معیشت کی ترقی کے لیے 5 سالہ معاشی روڈمیپ پر اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ملکی معیشت کی ترقی کے لیے آئندہ پانچ سال کا معاشی روڈمیپ پیش کیا گیا۔
مہنگائی میں کمی، غربت کی تخفیف اور روزگار کی فراہمی روڈمیپ کا حصہ ہیں۔
اجلاس کو ملکی معیشت کی ترقی کے لیے روڈ میپ اور کلیدی شعبوں میں مجوزہ اقدامات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بجلی، زراعت و لائیو اسٹاک، برآمدی شعبہ، درمیانے و چھوٹے پیمانے کی صنعت، ٹیکس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری اور نجکاری کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کے مختلف شعبوں کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے اس پلان پر عملدرآمد کے لیے مشاورت کی جائے، وقت ضائع کیے بغیر ملکی معیشت کے استحکام و ترقی کے لیے منصوبوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ ان منصوبوں کے حوالے سے عملدرآمد کا شیڈول بنا کر پیش کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ زراعت، لائیو اسٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بیرونی سرمایہ کاری، چھوٹے و بڑے پیمانے کی صنعتوں کی ترقی کی استعداد میں اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں
حکومتی اخراجات کو کم کریں گے، غریب عوام کے پیسے کو مزید ضائع نہیں ہونے دوں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئندہ 5 برس میں ملکی معیشت کو استحکام دے کر اسے ترقی کی راہ پر گامزن کرناہے
ڈیجیٹلائزیشن اور جدت سے محصولات بڑھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ
زرعی شعبے میں بھی جدت سے فی ایکٹر پیداوار بڑھائیں گے، نقصان میں چلنے والے
حکومتی اداروں کی ترجیحی بنیادوں پر نجکاری کی جائے گی۔
دوسری جانب وزیر خزانہ کی جانب سے معاشی استحکام لانے کی خاطر آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر
کام کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے ۔
آئی ایم ایف کے مشن سے ملاقات میں معیشت کے مجموعی اشاریوں، مالیاتی استحکام کے لیے
حکومت کی کوششوں، ڈھانچہ جاتی اصلاحات، توانائی کے شعبہ کی موزونیت
اور سرکاری کاروباری اداروں میں گورننس سے متعلق معاملات کاتفصیل سے جائزہ لیاگیا۔
وزیر خزانہ نے مسلسل معاونت پرآئی ایم ایف کاشکریہ اداکیا اور دوسرے جائزے کے لیے
پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مثبت و پیداواری ملاقاتوں کی امید ظاہر کی۔وزارت خزانہ کا کہنا ہے
کہ آئی ایم ایف وفد کو آگاہ کیا گیا کہ حکومت مختلف شعبوں خاص طور پر
توانائی شعبے میں اصلاحات کر رہی ہے۔پاکستان میں موجود آئی ایم ایف وفد نے
سہ ماہی اہداف حاصل کرنے کے اقدامات کو سراہا
اور معاشی اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کے اقدامات کو مثبت قراردیا۔
ان حالات میں پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے دیکر ملک میں تعمیر وترقی کے اہداف حاصل ہوسکیں گے
جس پر عوامی خوشحالی کی راہیں استوار ہوتی چلی جائیں گی ۔

16/03/24

https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/03/p3-10-scaled.webp

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.