ْروحانیت, دانش اور حقیقتیں

4

تبصرہ نگار
منشا قاضی
حسب منشا

شیکسپیئر نے ایک بار کہا تھا غم دور کرنے کے لیے ان لوگوں کے اقوال کو غور سے پڑھو جنہوں نے دنیا میں اپنی بے پایاں صلاحیتوں سے نام پیدا کیا ۔ مقولوں کی گہرائیوں کو سمجھو اور اچھے ادب کا مطالعہ کرو کہاوتیں اور مثالیں عقلمندوں اور عبرت حاصل کرنے والوں کے واسطے بیان کی جاتی ہیں بیوقوفوں کو ان سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا کہاوتیں مجموعی عقل انسانی کے صدیوں کے تجربے کا نچوڑ ہوتی ہیں اپنے والدین اور بزرگوں کی باتوں کو ان خوبصورت نگینوں کی طرح سمجھو جو اپنی مثال آپ ہوتے ہیں ۔ دانش مندی کا تقاضا یہی ہے کہ تفصیل پر اختصار کو ترجیح دی جائے مقولوں اور کہاوتوں میں ان کے تمام تر اختصار کے باوجود عقل و دانش کی ایک وسیع کائنات پوشیدہ ہوتی ہے مشہور چینی مفکر لن یوتنگ نے کہا تھا کہ حقیقی اور سچی تحریر وہ ہے جو نہ صرف انسان کو غور و فکر پر مجبور کرے بلکہ اسے رموز زندگی سے آشنا بھی کرے مولانا محمد علی جوہر کامریڈ کے لیے لمبے لمبے اداریے لکھتے تھے کسی عقیدت مند نے پوچھا جناب اپ اتنے لمبے ادارئیے کیسے لکھ لیتے ہیں مولانا نے فرمایا عزیزم مختصر لکھنے کا وقت بھی کہاں ہے مختصر لکھنے کے لیے فراغت ہی نہیں دریا کو کوزے میں وہی بند کر سکتا ہے جو قطرے میں دجلہ دیکھ سکتا ہے اج ہمارے زیر مطالعہ ایک ایسے مصنف کی کتاب موجود ہے جو قطرے میں دجلہ اور دجلے میں قطرہ دیکھ سکتا ہے ۔ اس کتاب میں اپ کو جن چیزوں کا علم خوب ملے گا وہ انسان کی روح میں پوشیدہ عجیب و غریب اور انتہائی پراثرات طاقتوں کے استعمال کا آسان طریقہ ہے وہ کیا ہے ؟ زندگی میں ہر کامیابی کی وجہ یقین کامل کا اصول سیکھنا کیسے ممکن ہے؟ خود اعتمادی سے شروع ہو کر یقین کامل تک کا دلچسپ اور آسان سفر ۔ انسان کے اندر پوشیدہ کھربوں روپے کے خزانے کی کنجی تک پہنچانا ۔ مشرق و مغرب کی روحانیت پر مشتمل اہم ترین پیغامات۔ اللہ کی ذات کو سمجھنا انسان کے اللہ سے تعلق کو مضبوط تر بنانے اور اپنے آپ کو گہرائیوں تک سمجھنے کا طریقہ ۔ عملی زندگی کی روحانیت کیا ہے اور اس کا صحیح استعمال کیا ہے؟ زندگی کا شعور دینی شعور نفسیاتی شعور مالیاتی اور روحانی شعور پانا۔ انتہائی کامیاب خوش باش پرسکون اور بھرپور متوازن زندگی گزاریں ۔ برسوں مغرب میں عیسائیوں یہودیوں ہندوؤں اور بدھ مت کے روحانی لوگوں میں رہ کر ان کی روحانیت سیکھنے کی دلچسپ داستان ۔ دین آپ کو خوشی اور سکون دینے کے لیے آیا ہے قران و سنت کی اصلی روحانیت کیا ہے؟ قمر اقبال صوفی کی فانوسی تحریریں آپ کے دل و دماغ میں روشنی اور آپ کی فکری رعنائیوں کو جلا بخشیں گی ۔ 674 صفحات پر مشتمل یہ کتاب 116 عنوانات اپنے دامن میں سموئے ہوئے ہے ۔ مصنف نے اس کتاب کے تعارف میں جو عنوان اپنے وجدان کے بطن سے پیدا کیا ہے وہ علم ایک ایسا پھول ہے جو جتنا زیادہ کھلتا ہے اتنی زیادہ خوشبو دیتا ہے حکیم محمد سعید شہید نے کہا تھا کہ علم ایک ایسا سمندر ہے جس میں چھلانگ لگانے کے بعد ہی اس کی وسعت و عظمت کا اندازہ ہو سکتا ہے نیکی کا سرچشمہ علم ہے اور برائی کا سرچشمہ جہالت ہے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ قلم کی کاٹ تلوار سے کہیں زیادہ ہے ۔ تعلیم کا مقصد غلط فہمی اور تعصبات کو مار بھگانا ہے ۔ مصنف نے بڑی عرق ریزی اپنے مشاہدے اور اپنے وجدان سے خوبصورت یہ کتاب قارئین کو 21ویں صدی کا تحفہ دیا ہے اگر میں اسے ارمغان علم و دانش کہوں تو بے جا نہ ہوگا ۔ قمر اقبال صوفی شہر چکوال سے تعلق رکھنے والے عظیم دانشور ہیں جنہیں روحانی دانشور کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا قمر اقبال صوفی ایمسٹرڈیم (نیدرلینڈ )کی جانی پہچانی سماجی اور کاروباری شخصیت ہیں روحانی علاج اور عملی روحانیت میں 1980 سے مصروف عمل ہیں ان کے روحانیت کے موضوع پر دیے گئے لیکچر آپ سوشل میڈیا پر بھی ملاحظہ کر سکتے ہیں قمر اقبال صوفی فرماتے ہیں کہ ہر انسان خصوصا ہر مسلمان کا فرض ہے وہ اپنے اپ کو سنبھالے پھر اپنے خاندان ۔ برادری۔ محلہ ۔ شہر اور ملک کو سنبھالے اس دنیا کو اچھی جگہ بنانے میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرے ۔ یہ کتاب بنیادی طور پر اسی مقصد کے لیے لکھی گئی ہے ۔قمر اقبال صوفی کی تحریر نور کی تنویر ہے آپ کا ہر جملہ گرانمایہ اور اپنے دامن میں اسباق لیے ہوئے ہے ۔ اس کتاب کو قمر اقبال صوفی پبلکیشنز چکوال نے بڑی دیدہ زیبی سے آراستہ کیا ہے۔ کتاب کے مصنف نے اس کتاب کا انتساب اپنی والدہ محترمہ گلزار بیگم اور اپنے پیارے بھائی خالد اقبال کے نام کیا ہے ۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ موٹیویشنل سپیکر راؤ محمد اسلم کا میں ممنون احسان ہوں کہ انہوں نے ایک سعادت مند بیٹے سے مجھے ملوا دیا اور ان کی کامرانیوں اور کامیابیوں کی کلید بھی مجھے تھما دی ۔ اور یہ کلید ہے ۔ روحانیت دانش اور حقیقتیں اس کا بہ نظر غیر مطالعہ کرنے کے بعد میں جس نتیجے پر پہنچا ہوں وہ یہی ہے کہ آج کے دن کو مضبوطی سے پکڑ لو اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کرو اور اس سے لطف اندوز ہو اپنے مرحوم آباؤ اجداد کے بوسیدہ خیموں میں اونگھتے ہوئے مت بیٹھو ان کی دولت شجاعت اور ہمت کے قصوں کو بڑھا چڑھا کر لوگوں سے بیان نہ کرو انسان چاند پر پہنچ گیا اٹھو آگے بڑھو اور مصروف عمل ہو جاؤ جی کنگ کا یہ قول بھی میں نے حرز جاں بنا لیا ہے لیڈرز کہتا ہے کہ دانا کون ہے وہ جو گردش ایام کیا آزمائش سے گھبرا کر اپنے دل کو تنگ نہ کرے عوام کی سطح پر اتر کر ملنے والوں میں قمر اقبال صوفی کو دیکھا ہے شاء نے کہا تھا کہ ہر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.