پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر ایک سال بعد منظرعام پر آگئے
حماد اظہر گزشتہ سال 9 مئی کے بعد سے روپوش تھے اور اب تقریباً ایک سال بعد منظرعام پر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل مجھے بانی تحریک انصاف کا پیغام موصول ہوا کہ اب اپ کے باہر آنے کا وقت ہو گیا ہے اور یہاں سے پشاور جا کر قبل از گرفتاری ضمانت لے کر عدالت میں پیش ہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے مجھے کہا گیا تھا کہ تم پر تشدد ہو گا اس لیے روپوش ہو جاؤ لیکن اب روپوشی ختم کردی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مراد سعید سمیت اب پارٹی کے تمام روپوش رہنما باہر آئیں گے۔
حماد اظہر نے کہا کہ میں رؤف حسن سے ملنے کے لیے آیا، ان پر حملے کی مذمت کرتے ہیں اور ہم کسی صورت نہیں جھکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں یہاں سے پہلے عبوری ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ اور پھر پنجاب کی عدالتوں میں جاؤں گا اور اس کے بعد معاملہ اللہ پر چھوڑ دوں گا۔
جب حماد اظہر سے سوال کیا گیا کہ کیا ان کے ساتھ سیکیورٹی گارڈ یا پروٹوکول تھا تو انہوں نے اس کا نفی میں جواب دیا۔
پولیس کی گرفتاری کی کوشش
ٹی وی پر حماد اظہر کی موجودگی کی خبر سنتے ہی وفاقی پولیس بھی حرکت میں آگئی اور پولیس اہلکار حماد اظہر کو گرفتار کرنے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ پہنچ گئے۔
تاہم ذرائع کے مطابق حماد اظہر پولیس اہلکاروں کے پہنچنے سے قبل ہی پشاور روانہ ہوگئے تھے۔
ذرائع نے کہا کہ وفاقی پولیس اہلکاروں کی جانب سے سیکریٹریٹ اسٹاف سے پوچھ گچھ کی۔
واضح رہے کہ سانحہ 9 مئی کے بعد حماد اظہر کے خلاف بھی دہشت گردی اور مختلف الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں اور وہ کافی عرصے سے روپوش تھے۔
وہ 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں لاہور کے حلقہ این اے۔129 سے امیدوار تھے لیکن بعد میں الیکشن سے دستبردار ہوگئے تھے۔
تبصرے بند ہیں.