سکیورٹی فورسز کا آپریشن، میرعلی حملہ کے ماسٹر مائنڈ سمیت 8 دہشت گرد ہلاک

22

دہشت گرد میرعلی میں چوکی پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے۔ آئی ایس پی آر

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کرتے ہوئے میر علی حملہ کے ماسٹر مائنڈ سحرا عرف جانان سمیت 8 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 18 مارچ 2024ء کی رات سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شمالی وزیرستان کے ضلع میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا
آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دہشت گرد کمانڈر سحر جانان سمیت 8 دہشت گردوں
کو جہنم واصل کر دیا گیا۔
ترجمان پاکستان آرمی کا کہنا ہے کہ آپریشن میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد 16 مارچ کو
میر علی میں سکیورٹی فورسز کی چوکی پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے
اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھے، علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی
دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے صفائی کی کارروائیاں کی جا رہی ہیں
کیوں کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

خیال رہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 فوجی جوان اس وقت شہید ہوئے
جب دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چیک پوسٹ سے ٹکرائی اور اس کے بعد متعدد خودکش حملے کیے
خود کش حملے کے نتیجے میں عمارت کا ایک حصہ گر گیا
اس خودکش حملے کے دوران 5 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
ترجمان پاکستان آرمی نے تفصیلات میں بتایا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں 6 دہشت گردوں نے
سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا،
جس کے کلیئرنس آپریشن کے دوران لیفٹیننٹ کرنل کاشف نے تمام 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا،
تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ کرنل کاشف اور کیپٹن محمد احمد بدر نے جام شہادت نوش کیا،
شہید ہونے والے 39 سال کے لیفٹیننٹ کرنل کاشف کا تعلق کراچی اور 23 سال کے کیپٹن
محمد احمد بدر کا تعلق تلہ کنگ سے ہے جبکہ
دیگر شہداء میں حوالدار صابر، نائیک خورشید، سپاہی ناصر، سپاہی راجہ اور سپاہی سجاد بھی شامل ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.