پاکستان چین کی ترقی کے ماڈل سے استفادہ حاصل کرنا چاہتا ہے: وزیراعظم
دورۂ چین کے دوران ہونے والی اس ملاقات میں وزیراعظم نے اسٹریٹجک اعتماد اور عملی تعاون کے مزید فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر لو ژاؤہوئی نے کہا کہ سیٹلائٹ مشن سے پاک چین دوستی اب خلاؤں میں پہنچ چکی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لو ژاؤہوئی نہ صرف چینی سفیر بلکہ پاکستان میں پاکستان کے بہترین دوست بھی تھے، پاکستان چین کی ترقی کے ماڈل سے استفادہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کی سیکیورٹی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے، ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن کے منصوبے میں چینی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین کی ترقی کے ماڈل سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان ریلوے مین لائن 1 ( ایم ایل 1) کی اپ گریڈیشن منصوبے میں چین کی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔
وزیراعظم نے سی پیک کو پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کی آہنی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت سماجی اقتصادی ترقی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
چیئرمین سی آئی ڈی سی اے نے مختلف شعبوں میں چین پاکستان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل اور انسانی وسائل کی ترقی بشمول بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی) کے تحت جاری منصوبوں میں دو طرفہ شراکت داری کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
تبصرے بند ہیں.