سو لفظوں کی کہانی یزیدوقت

شاہد کاظمی

2

میرے مولا میں کربلا میں ہوتا تو آپ پر اپنی جان نثار کر دیتا،
سینے پر وار کھاتا،
میرا بیٹا آپ کے اکبر(ع) پہ قربان ہوتا،
میرا نونہال آپ کے اصغر(ع) کے واری ہوتا،
ہائے میرے مظلوم امام عالی مقام علیہ السلام۔۔۔۔
دوسو مجلس میں زارو و قطار رو رہا تھا،
گریہ بلند و رقت طاری تھی۔۔۔
پاس بیٹھے باٹو نے جانے کیا کہا کہ اس سے مستقل ناراض ہو گیا۔۔۔
باٹو نے بس کہا تھا،
اس یزید کو تو مولا (ع) نے قیامت تک گالی بنا دیا،
کربلا میں نہیں تھے تو آج کے ہر یزید کے خلاف کھڑے ہو سکتے ہو؟

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.