انٹرنیشنل اوزون کانفرنس کے شرکاء نے سرجری سے نجات کی راہیں کھول دیں
اوزون تھراپی ۔۔۔پیچیدہ امراض میں بھی مریضوں کے لئے آسانیاں
پروفیسر عمیر ،ڈاکٹر فاروق،ڈاکٹر شہزاد ،ڈاکٹر سہیل اور غیر ملکی ماہرین کی غریب مریضوں کے لئے تاریخ ساز کاوش
سائنٹفک پروگرام کانفرنس طب کے شعبے میں انقلاب کا سبب
پاکستان میں بھی طب کے تمام شعبوں میں جدید طریقہ علاج رائج کرنے کا فیصلہ
اوزون تھراپی کے ذریعے سستا اور جدید طریقہ علاج
جدید طریقہ علاج سے جسم کو نقصان کا اندیشہ ختم
(پاکستانی ڈاکٹرز اور دواساز کمپنیوں کے نمائندوں کے اشتراک سے کامیاب کانفرنس منعقد )
(اوزون تھراپی اوزون اور آکسیجن کے مرکب پر مبنی ایک طبی علاج )
پاکستان میں سستے اور جدید طریقہ علاج کو فروغ دینے کے حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر عمیر
اور ان کے ساتھیوں نے عالمی ماہرین کے ساتھ لاہور میں انٹرنیشنل اوزون کانفرنس منعقد کرکے تاریخ رقم کردی ۔
فروری 27 سے شروع ہونے والی دوسری بین الاقوامی اوزون سائنٹفک پروگرام کانفرنس میں جدید اور سستے طریقہ علاج کو
پاکستان میں رائج کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔
فلیٹیز ہوٹل میں منعقدہ اس انٹرنیشنل اوزون کانفرنس میں پاکستانی ماہر ڈاکٹرز ،بین الاقوامی،طبی،ماہرین ،سپیشلسٹس ،دواساز کمپنیوں کے
نمائندوں اور مالکان نے شرکت کی ۔
سائنٹیفک پروگرام کی آرگنائزنگ کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ انٹرنیشنل اوزون کانفرنس کے شرکاء میں
صدرسائنٹیفک پروگرام پروفیسر عمیر راشد ،نائب صدر ڈاکٹر محمد فاروق جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد کریم ،جائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر سہیل اختر
اور دنیا بھر سے آئے غیر ملکی مندوب ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ
اوزون تھراپی کے طب کے شعبے میں استعمال سے سرجری کی پیچیدگیوں سے نجات دلائی جاسکتی ہے
اوزون تھراپی سستا اورکم تکلیف دہ طریقہ علاج ہے
کانفرنس کے شرکا نے خطاب کے دوران بتایا کہ پاکستان میں اوزون تھراپی صرف
ریڑھ کی ہڈی کے علاج کیلئے استعمال ہورہی ہے مگر پوری دنیا میں یہ طریقہ علاج
طب کے تمام شعبوں میں استعمال ہورہا ہے
مقررین نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں اس طریقہ علاج
کو طب کے تمام شعبوں میں رائج کرکے مہنگائی کے اس دور میں مریضوں کو سستا اور جدید علاج فراہم کیا جائے۔
اوزون تھراپی اوزون اور آکسیجن کے مرکب پر مبنی ایک طبی علاج ہے
جس میں درد سے نجات ، سوزش ، اینٹی بیکٹیریل اور ٹشو کو دوبارہ زندہ کرنے والا اثر ہوتا ہے۔
اوزون تھراپی اوزون اور آکسیجن کے مرکب پر مبنی ایک طبی علاج ہے
جس میں درد سے نجات ، سوزش ، اینٹی بیکٹیریل اور ٹشو کو دوبارہ زندہ کرنے والا اثر ہوتا ہے۔
اوزون میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ تقریبا بیس منٹ میں آبی ماحول میں
ہمارے جسم جیسے آدھے حصے میں آدھی رہ جائے۔
اس خصوصیت کی وجہ سے یہ گیس طبی میدان میں آکسیجن کے ساتھ مل کر بھی استعمال ہوتی ہے۔
استعمال شدہ اوزون کی کم حراستی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اس وقت میں
یہ ہمارے جسم سے مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔اوزون کی انتظامیہ ہمارے جسم میں
بے شمار فائدہ مند اثرات پیدا کرتی ہے۔
خاص طور پر:۔یہ اینڈورفنس کی رہائی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ،
نام نہاد ‘فیل گڈ ہارمونز’ ، جو نقصان دہ سگنل کی منتقلی کو روکتا ہے اور خوشی کا احساس جاری کرتا ہے۔
اس میں اشتعال انگیز کارروائی ہوتی ہے ، کیونکہ یہ کام کرتا ہے۔
اینٹی سوزش سائٹوکائنز (جسم کے سوزش کے ردعمل کے خلاف پروٹین کے انو ذمہ دار) میں اضافہ؛سوزش والی سائٹوکائنز (جو سوجن کو کھانا کھلاتے ہیں) کی مقدار کو کم کرنا۔یہ سانس لینے میں آکسیجن اور سرخ خون کے خلیوں (ؤتکوں میں آکسیجن لے جانے کے لئے ذمہ دار خلیوں) کے مابین رابطے کو بہتر بناتا ہے ، اس طرح نتیجے میں حیاتیاتی تاثیر کے ساتھ پردیی ؤتکوں کو آکسیجن کی فراہمی میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس کا اینٹی ایجنگ اثر پڑتا ہے ، کیونکہ یہ اینڈوجنس اینٹی آکسیڈینٹ میکانزم ، یعنی جسم کے ذریعے براہ راست تیار کیے جانے والے لوگوں (جو گلوٹھایتون اور سوپو آکسائیڈ کو خارج کرنا) کی تشکیل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ، جو آزاد ریڈیکلز کی کارروائی کا مقابلہ کرتا ہے۔
اس کا لیپولٹک یا ‘چربی پگھلنے’ کا اثر ہوتا ہے ، کیونکہ یہ لمبے زنجیر والے فیٹی ایسڈ کو توڑنے میں کامیاب ہے۔اس میں ایک ینالجیسک عمل ہے ، جو پٹھوں میں نرمی اور واسوڈیلیشن اور پٹھوں کی تحول کو دوبارہ چالو کرنے کے لحاظ سے اہم ہے۔
یہ لییکٹیٹ یا لیکٹک ایسڈ کے آکسیکرن کو فروغ دیتا ہے ، اس طرح سے تیزابیت (جسم میں تیزاب کی اعلی سطح) کو بے اثر کرتا ہے۔
اس کے علاوہ ، مزید ینالجیسک اثر اینٹی آکسیڈینٹ انزائمز کی شمولیت سے ماخوذ ہے۔
اوزون ایڈیونوسین ٹرائی فاسفیٹ ، خلیوں کے توانائی کے ذخائر کی بڑھتی ہوئی ترکیب کی اجازت دیتا ہے ، جس میں کیلشیم کی بحالی اور اس کے نتیجے میں اوڈیماس کا سبب بنتا ہے۔
آخر میں ، اس کی آکسیکرن صلاحیت کیپسول اور بیکٹیریل جھلیوں کی تباہی کے حامی ہے ، خاص طور پر اوزون کو ایک اینٹی سیپٹیک فنکشن کا نشان دیتی ہے۔
جراثیم کُش؛وائرس جامد ، خلیوں کے انفیکشن کی روک تھام اور اس طرح اس کی نقل.اطالوی سائنسی سوسائٹی آف آکسیجن-اوزون تھراپی (ایس آئی او او ٹی) کے تیار کردہ پروٹوکول کے مطابق ، انتظامیہ کے مختلف راستوں کے ذریعے آکسیجن اوزون تھراپی کا مشق کیا جاسکتا ہے
جن میں سے ہر ایک کے لئے گیس مرکب کی ایک خاص حراستی ہوتی ہے۔
انتظامیہ کے بنیادی طریقے میں انٹراسمکلر
subcutaneous
ملاشی،انٹرا آرٹیکلر؛نس نس۔بہت سی بیماریوں کے خلاف اتحادی ہے۔ان حالات میں ڈاکٹرپروفیسر عمیرراشد ڈاکٹر محمد فاروق ،ڈاکٹر شہزاد کریم اور ڈاکٹر سہیل اختر نے لاہور میں اوزون تھراپی کے فوائد و اہمیت پر بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد سےپاکستان میں سستے اور جدید طریقہ علاج کو فروغ دینے کی راہیں کھول دیں ۔