پاکستان کو چھے ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت
پاکستان کورواں سال واجب الاداقرض کی اقساط اداکرنے کے لیے6ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت ہوگی .بلوم برگ
مزید قرضوں سے کسادبازاری اور عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا ‘حکومتی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی عوام کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے.مالیاتی جریدے کی رپورٹ‘ایک ہفتے میں مہنگائی کی مجموعی شرح 30 اعشاریہ 68 فیصد پر پہنچ گئی.وفاقی ادارہ شماریات
اسلام آباد(کامرس رپورٹر ) آئی ایم ایف کا قلیل مدتی بیل آﺅٹ پروگرام اپریل میں ختم ہو رہا ہے
جبکہ پاکستان کورواں سال واجب الاداقرض کی اقساط اداکرنے کے لیے6ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت ہوگی
یہ بات عالمی مالیاتی جریدے ”بلوم برگ“نے پاکستان کے ایک سنیئرحکومتی اہلکار کے حوالے سے بتائی ہے
جریدے کا کہنا ہے کہ ملک آئی ایم ایف کے ساتھ ایک توسیعی فنڈ پر بات چیت کرنے کی کوشش کرے گا
عالمی ادارے کے ساتھ بات چیت مارچ یا اپریل میں شروع ہونے کی امید ہے.
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مزید قرضوں سے کسادبازاری اور عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا
‘حکومتوں و سرکاری اداروں کے اخراجات میں اضافے کی وجہ سے
پاکستانی عوام کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے
اور عام شہریوں کے لیے یوٹیلٹی بلزکی ادائیگی اور خوراک میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑرہا ہے
گزشتہ چند ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات‘گیس‘بجلی اور اشیاءضروریہ کی قیمتوں میں
ہونے والے اضافے کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں متاثرہورہی ہیں.
ملک میں صحت اور تعلیم کے اخراجات میں کئی گنا اضافہ بھی پریشان کن ہے
ایسے حالات میں ملک کی حکمران اشرافیہ کے سرکاری اخراجات کم ہونے کی بجائے بڑھتے جارہے ہیں
جبکہ عام شہریوں کے لیے آنے والے چند ماہ میں مشکلات بہت زیادہ بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے
‘قرض کی اقساط اداکرنے کے لیے مزید قرض کی پالیسی سے ملکی معیشت تباہی کا شکار ہے
ملک ایک طرف خراب معاشی حالات کا شکار ہے
تو دوسری جانب عام انتخابات کے بعد سیاسی استحکام کی بجائے عدم استحکام اور بے یقینی میں اضافہ ہوا ہے
جس کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری اور ترسیلات زرمیں ہرآنے والے دن کے ساتھ کمی واقع ہورہی ہے.
ادھر وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری کر تے ہوئے بتایا ہے کہ
ملک میں مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ملک میں ہفتہ وار مہنگائی اعشاریہ 04 فیصد بڑھ گیا
جبکہ مہنگائی کی مجموعی شرح 30 اعشاریہ 68 فیصد پر پہنچ گئی‘ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیتموں میں اضافہ ہوا، رواں ہفتے کے دوران ٹماٹر 24 روپے 53 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے.
ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی سے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ برائلر مرغی 5 روپے 49 پیسے فی کلو
اور کیلے 9 روپے 40 پیسے فی درجن مہنگے ہوگئے
ایک ہفتے میں چینی 1 روپے 25 پسیے فی کلو مہنگی ہو گئی،
رواں ہفتے کے دوران مٹن 15 روپے 7 پیسے فی کلو مہنگا ہوا ایک ہفتے میں بیف 6 روپے 26 پیسے اور دہی ایک روپے 53 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، جب کہ دال مونگ ایک روپے 67 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی.
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران دال مسور ایک روپے 21 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی،
رواں ہفتے چائے، لہسن، دال چنا، دال ماش اور دودھ بھی مہنگا ہوا‘
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں پیاز 29 روپے 17 پیسے فی کلو سستا ہو گیا،
انڈے31 روپے 32 پیسے فی درجن اور ایل پی جی کا سلنڈر 58 روپے 96 پیسے سستا ہوا‘
حالیہ ہفتے آٹے کا بیس کلو تھیلا 10 روپے 6 پیسے سستا ہوا جب کہ 20 اشیاءکی قیمتوں میں استحکام رہا.
23/02/24