چاند پر کمند

47

تحریر: سہیل بشیر منج

الحمدللہ اللہ کریم نے میرے دیس پر بڑا کرم کیا ہے کہ جب ہر طرف سے بری خبروں نے گھیرا ڈالا ہوا تھا تو ہمارے بہت ہی کابل اور ہونہار انجینیئرز نے دن رات محنت کے بعد سیٹلائٹ تیار کیا اور اسے خلا میں چاند کے مدار تک بھیجنے کے لیے لانچ کیا میں ساری پاکستانی قوم اپنے معزز ادارے اور اپنی ساری ٹیم کی طرف سے جناب ڈاکٹر قمر الاسلام، ڈاکٹر خرم خورشید ،ڈاکٹر ریحان محمود، آئی ایس پی یونیورسٹی کی ساری ٹیم طلبہ و طالبات سپارکو کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عامر کیانی اور ان کی ٹیم میں شامل تمام افراد کو دل کی اتھا گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں
سیلوٹ پیش کرتا ہوں حکومت پاکستان اور ان تمام اداروں کو جنہوں نے اپنی ٹیم کو حوصلہ دیا اخراجات دیے اور انہیں اس عظیم کارنامے کی انجام دہی میں مدد فراہم کی
میں حیران ہوں گزشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے طوفان بدتمیزی سے ان سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ سے جو پاکستان کے اس مشن کو طنز و مزاح کا عنصر بنائے ہوئے ہیں میں تو سمجھا تھا کہ ان کے سیاسی پیشوا نے انہیں صرف اپنے سیاسی مخالفین اور اداروں پر بےجا تنقید اور کیچڑ اچھالنے کی ٹریننگ دی ہوگی لیکن ان ایام میں سوشل میڈیا پر کی گئی کاروائیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ لوگ کس قدر ذہنی پستی کا شکار ہیں ان کی آنکھوں پر بندی نفرت کی پٹی انہیں اجازت ہی نہیں دے رہی کہ یہ وطن عزیز اور اس کے مشن آئی کیوب قمر کی کامیاب لانچنگ پر ان سائنس دانوں کو مبارکباد پیش کریں خیر چھوڑیں یہ بیچارے تو بیمار ہیں ان پر گلا کیا کرنا
میں اپنے قارین کرام کی خدمت میں اس مشن کے حوالے سے جمع کی گئی معلومات پیش کرنے کی کوشش کروں گا تاکہ ان کے ذہن سے یہ بات نکل سکے کہ ہم نے چائنہ کے کاندھے پر رکھ کر بندوق چلائی ہے یا اس سارے مشن میں ہمارے اداروں یا حکومت کا کوئی حصہ نہیں
دراصل یہ پروگرام سال 2022 میں شروع ہوا ہمارے سائنسدان دن رات محنت کرتے رہے کہ ہم چاند کے مدار میں پہنچ کر وہاں سے معلومات اکٹھی کر سکیں وہاں پہ درجہ حرارت اور گریوٹی کی ریڈنگ حاصل کر سکیں اور یہ جان سکیں کہ کیا ہمارا سیٹلائٹ اس سرفس میں اپنا کام صحیح سر انجام دے سکتا ہے اور اس سیٹلائٹ مشن سے ہم اپنے تعلیمی اداروں کی ریسرچ خلائی تحقیقات کے لیے کیا کیا آسانیاں پیدا کر سکتے ہیں
اسی ضمن میں چائنہ کے سائنس دانوں نے بہت سے ممالک کے ساتھ مل کر اس پروجیکٹ پر کام کیا جس میں پاکستان ،ترکی ،ایران، تھائی لینڈ سمیت پانچ اور ممالک شامل تھے پاکستان نے ان تمام ممالک کو پیچھے چھوڑ کر کوالیفائی کیا اور چائنہ کے اس مشن میں شریک سفر بنا خلائی مشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر قمر الاسلام صاحب سے رابطہ کرنے کی کوشش کی چونکہ وہ اس وقت چائنہ میں موجود ہیں اور اس مشن کی نگرانی میں دن رات مصروف عمل ہیں تو ان سے تفصیلی گفتگو نہ ہو سکی لیکن ان کی ٹیم سے حاصل کردہ معلومات اس کالم میں پیش کرنے کی کوشش کر
رہا ہوں
ہمارا آئی کیوب قمر مشن تین لاکھ اسی ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد چائنہ کے مشن سے الگ ہو کر چاند کے مدار میں چکر لگائے گا یاد رہے کہ ہمارا یہ مشن چاند پر لینڈ نہیں کرے گا
بلکہ وہاں سے تصویروں کی صورت میں تمام ریڈنگز پاکستان کو فراہم کرے گا اور اس میں خوش آئند خبر یہ ہے کہ ابھی تک ہمارا مشن اللہ کے فضل و کرم سے توقعات اور پلاننگ کے عین مطابق جا رہا ہے ہمارے سائنس دانوں کی ٹیم ہر پل مشن سے رابطے میں ہے جو ان سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کے منہ میں خاک ڈال رہی ہے جو کل سے یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ خدانخواستہ پاکستان کا مشن ناکام ہو گیا ہے آٹھ مئی تک جب ہمارا آئی کیوب قمر چائنہ کے مشن سے الگ ہو جائے گا تو اس کا کنٹرول ہمارے سائنس دانوں کے پاس منتقل ہو جائے گا اور چائنہ کا مشن چاند پر لینڈ کر جائے گا ہمارے سائنس دان آئی کیوب قمر سے ریڈی ایشن کا ٹیسٹ کریں گے
جو ہمارے 2028کے چاند پر لینڈ کرنے والے مشن کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا اور اگر میرے اللہ کریم کی رضا شامل حال رہی تو انشاءاللہ پاکستان سال 2028 میں چاند پر لینڈ بھی کرے گا اور وہاں کے تمام سیمپل بھی جمع کرے گا
میں اپنے ہم وطنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ برائے کرم اپنے سائنس دانوں ڈاکٹروں اداروں حکومت اور ان تمام افراد کی حوصلہ افزائی فرمائیں جو ہمارے ملک کی ترقی کے لیے کوشاں ہیں اس وقت ساری قوم پر لازم ہے کہ آئی کیوب قمر کی ساری ٹیم بالخصوص ڈاکٹر قمر الاسلام صاحب کو بھرپور خراج تحسین پیش کریں جنہوں نے پاکستان کو بہت کم اخراجات میں یہ مشن مکمل کر دیا جو لوگ چندریان تھری کی بات کر رہے ہیں بلا شبہ بھارت کے سائنس دان بھی مبارکباد کے مستحق ہیں لیکن یاد رہے کہ جتنے بجٹ میں چندریان تھری نے چاند پر لینڈ کیا تھا اس سے ہزار گنا کم بجٹ میں انشاءاللہ ہمارا مشن مکمل ہو جائے گا میری آپ سب سے درخواست ہے کہ برائے کرم اپنی پسند ناپسند صرف سیاسی جماعتوں تک محدود رکھیں ہمارے ادارے ملک و قوم کی عزت اور کامیابی کے لیے کوشش کر رہے ہیں ان سے نفرت اور ان کی حوصلہ شکنی ہرگز نہ کریں یہ آ پ سے کچھ نہیں مانگ رہے یہ تو آپ اور آپ کے محفوظ مستقبل کے لیے اپنا آج قربان کر رہے ہیں ان کی قدر کریں ہر پلیٹ فارم پر انہیں بھرپور خراج تحسین پیش کریں یہ اس کے مستحق ہیں آپ کی حوصلہ افزائی انشاءاللہ انہیں مزید ہمت عطا کرے گی کہ یہ چاند پر کمند ڈال سکیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.