کالے شیشوں والی عینک سے سفید داڑھی تک کا سفر

54

بظاہر پی ٹی آئی کی سیاسی جماعت اور اس کے لیڈر زیر عتاب نظر آتے ہیں
اور ایسا تاثر پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے
کہ شاید ہماری اسٹیبلشمنٹ ان کو اب کبھی بھی اقتدار میں نہیں آنے دے گی
اور پارٹی کا شیرازہ بکھیر دیا گیا ہے۔۔۔؟ مجھے یقین ہے کہ آپ بھی یہی سوچ رہے ہوں گے
اور اپنے دل میں اسٹیبلشمنٹ کے مخالف جذبات بھی رکھتے ہوں گئے۔۔۔؟
کیوں جناب ایسا ہی ہے نہ حقیقت میں۔۔؟
بندہ پرور آپ کی یہ سوچ بہت ہی عام فہم ہے اور وہ صرف سوشل میڈیا اور
پرنٹ میڈیا کی مرہون منت ہے
اور آپ کے اس خیال کا حقیقت سے دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں ہے۔۔؟
درحقیقت میرا ماننا ہے کہ عمران خان ناصرف اسٹیبلشمنٹ (انٹرنیشنل) کی پیداوار ہے بلکہ
اس کی ابھی تک گرومنگ کا پراسیس جاری ہے
اور اس کو کسی خاص مقاصد کی خاطر ہماری قومی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے بڑے
ساینٹفک اور منظم طریقوں سے مزید پاپولر کیا جا رہا ہے۔
اور اس کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ہمارے معصوم عوام کے دل جیتے جا سکیں۔

مجھے آج بھی وہ دن اچھی طرح یاد ہیں جب عمران نے شوکت خانم ہسپتال کےلئے
چندہ اکھٹا کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا اور برملا سیاست میں نہ آنے کا اعلان کیا کرتا تھا۔
اور تو اور اس نے ایک ٹی وی چینل میں کہا تھا کہ سیاست میں آ نے سے بہتر ہے کہ
میں اپنے آپ کو گولی مار لوں۔۔۔ میرے ایک بہت ہی اچھے دوست
(جو اب اپنی فیملی کے ساتھ کنیڈا منتقل ہو چکا ہے) نے
میرے ساتھ شرط لگائی تھی کہ عمران صرف فلاح و بہبود کے کاموں میں زندگی بسر کرے گا
کیونکہ اللہ نے اس کے دل کو بدل دیا ہے اور وہ سیاست سے ہر حال میں دور رہے گا۔
میں نے اس وقت 1993 میں کہا تھا کہ عمران نہ صرف سیاست میں آئے گا
بلکہ مستبقل میں پرائم منسٹر بھی بنے گا۔۔۔ باقی سب اب آپ کے سامنے ہسٹری ہے۔۔۔
میں نے یہ اندازہ اسے 1992 کے ورلڈ کپ جتوانے کے انداز سے ہوا تھا اور مجھے یقین ہو گیا تھا کہ
اس کے پیچھے کوئی بہت ہی مظبوط لابی کام کر رہی ہے۔۔؟

شوکت خانم کےلئے چندہ مہم کے بھی دو مقاصد تھے، پہلا یہ کہ عمران کا پلے بوائے کے امیج کو
تبدیل کرکے ایک نیا روپ دھار کر دنیا کے سامنے پیش کرنا تھا
اور دوسرا یہ کہ عمران کی گلی گلی اور گاوں گاوں لوگوں سے واسطہ اور اچھی سی پہچان ہو جائے۔۔۔
ورنہ شوکت خانم کی تعمیر کےلئے گولڈ سمتھ کے داماد کے پاس فنڈز کی کوئی کمی نہ تھی۔۔۔

اب سین یہ ہے کہ عوام نے پی ٹی آئی کو فروری 2024 کے الیکشن میں کافی ووٹ دیے تھے،
لیکن چونکہ اس سارے کھیل کو متنازعہ بنانا تھا
اور لوگوں کی ہمدردیوں کو عمران کےلئے اور بڑھاوا دینا مقصود تھا، اسی لئے
سارے الیکشن پراسیس میں کمزور پہلو بہت ہی زیادہ چھوڑ دیے گئے
اور پھر عوامی ردعمل کو بھی اور ہوا دی گئی میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے۔۔۔

خیر اب سننے میں یہ آرہا ہے کہ امریکہ کے کہنے پر عمران خان کو عدالتی ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے
اور وہ بہت جلد ایک نیا روپ دھار کر اپوزیشن کی سیاست کرے گا اور پھر نہ تو وہ خود کھیلے گا
نہ ہی حکومت کو کھل کر کھیلنے دے گا اور اس کا سارا خمیازہ عام آدمی کو ہی بھگتنا پڑے گا۔۔۔؟
یہ بھی عین ممکن ہے کہ اسمبلیوں کے اندر ہی کوئی “آپریشن ردوبدل” کر دیا جائے
کیونکہ شریف فیملی نے اپنے تمام مقاصد حاصل کر لیے ہیں مریم نواز کو وزیر اعلیٰ
اور شہباز شریف کو وزیر اعظم لگوا کر اور اوپر سے اپنے سارے کیس بھی کلیئر کروا لئے ہیں۔۔
۔ باقی اللہ تعالی ہم پر رحم فرمائے اور ہمارے ملک کو تباہی و بربادی سے محفوظ رکھے۔۔ آمین و ثم آمین

27/03/24

پرواز خیال
عرفان حفیظ ملک

https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/03/p3-6-scaled.webp

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.