ایک وقت تھا جب پاکستان ہاکی کا دوسرا نام ہوا کرتا تھا۔ عالمی سطح پر پاکستان کی شناخت اس کے جھنڈے، اس کی ثقافت اور اس کی ہاکی کی شاندار کارکردگی سے کی جاتی تھی۔ قوم ہاکی کے میدان میں اپنے ہیروز کو دیکھ کر فخر محسوس کرتی تھی اولمپکس، ایشین گیمز اور ورلڈ کپ میں پاکستان کا جھنڈا سب سے بلند نظر آتا تھا۔ لیکن آج دل خون کے آنسو روتا ہے کہ وہی ہاکی جس نے ہمیں دنیا میں پہچان دی، زبوں حالی کا شکار ہے۔
ماضی کی عظمت
پاکستان ہاکی کا سنہری دور 1950 کی دہائی سے 1990 تک رہا۔ 1960 کے روم اولمپکس میں پہلی مرتبہ پاکستان نے طلائی تمغہ حاصل کیا۔ اس کے بعد 1968 اور 1984 کے اولمپکس میں بھی پاکستان نے سونے کے تمغے جیت کر دنیا کو اپنی مہارت کا لوہا منوایا۔
ورلڈ کپ کی بات کی جائے تو 1971، 1978، 1982 اور 1994 میں پاکستان چیمپئن بنا۔ شہباز سینئر، سمیع اللہ، حسن سردار، کلیم اللہ اور طاہر زمان جیسے عظیم کھلاڑیوں نے اپنی جادوئی مہارت سے دنیا کو حیران کیا۔
حالات کی ابتری آج پاکستان ہاکی ایک کٹھن دور سے گزر رہی ہے۔ مالی وسائل کی کمی، سہولیات کا فقدان، جدید کوچنگ اور فٹنس پر توجہ نہ دینا، نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی اور سب سے بڑھ کر سیاست اور اقربا پروری نے اس کھیل کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ فیڈریشن میں بار بار تبدیلیاں، ناقص منصوبہ بندی، اور کھلاڑیوں کو مناسب تربیت نہ ملنا ان مسائل میں اضافہ کر رہا ہے وجوہات کی تہہ میں جائیں تو:
سرکاری سرپرستی کا فقدان
انفراسٹرکچر کی زبوں حالی
کرپشن اور اقربا پروری
نوجوان ٹیلنٹ کی عدم تربیت
دنیا کی بدلتی ہوئی ہاکی میں ہم پیچھے رہ گئے
امید کی کرن
حالات جتنے بھی ناگفتہ بہ ہوں، لیکن قوم کی امیدیں آج بھی وابستہ ہیں پاکستان میں ہاکی کا ٹیلنٹ آج بھی موجود ہے۔ ضرورت ہے صحیح سمت میں رہنمائی کی حکومت کو ہاکی کے فروغ کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔
نجی شعبے کو ہاکی میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
اسکول، کالج اور یونیورسٹی سطح پر ہاکی کو فروغ دیا جائے۔
جدید کوچنگ سسٹم، فٹنس سینٹرز اور ہائی پرفارمنس اکیڈمیز قائم کی جائیں۔
سینئر کھلاڑیوں کو تربیت و رہنمائی کے لیے آگے لایا جائے۔
قوم کی آواز
قوم آج بھی ہاکی کے ان سنہری لمحات کی واپسی کی متمنی ہے جب پاکستان کا سبز ہلالی پرچم دنیا میں سر فخر سے بلند ہوتا تھا ہاکی پاکستان کی شناخت ہے، اس کی عزت ہے، اس کی پہچان ہے حکومت، فیڈریشن اور پوری قوم کو اب جاگنا ہوگا۔ ہاکی کو بچانا محض ایک کھیل کو بچانا نہیں بلکہ پاکستان کے ماضی کے وقار اور نوجوان نسل کے مستقبل کو بچانا ہے۔
آیئے پاکستان ہاکی کی بقا کے لیے متحد ہوں اور دنیا کو ایک بار پھر دکھا دیں کہ یہ قوم جب چاہے، اپنی عظمت رفتہ کو واپس لا سکتی ہے