پاکستان نے ایکس انڈس مشق کے تحت زمین سے زمین تک ہدف کونشانہ بنانے کی صلاحیت کے حامل ابدالی میزائل نظام کا کامیاب تجربہ کرلیا، جسکی رینج 450 کلومیٹر ہے۔
وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنااللہ نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ مودی سُن لو ، یہ جس میزائل کا ہم نے آج تجربہ کیا ہے یہ ایٹمی ہتھیار لے جاسکتا ہےانہوں نے کہا کہ اپنی سالمیت کی خاطر ہر حد تک جانے کو تیار ہیں ، بھارت اگر گزشتہ تجربے بھول گیا ہو تو آج کا تجربہ یادداشت کے لیے ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، مودی پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، پہلگام واقعے میں ہلاک افراد بےگناہ تھے، وزیراعظم نے کہا کہ پہلگام کی تحقیقات کرائیں لیکن بھارت اس کی طرف نہیں آیا۔
دراصل بھارت کا مقصد ہےکہ پہلگام واقعے کی آڑ میں کشمیریوں پر ظلم کرے،کشمیریوں پر اتنا ظلم 75 سال میں نہیں ہوا جتنا 7٫8 دنوں میں ہوا، یہ ظلم کشمیریوں کو روک نہیں سکتا وہ حق خودارادیت لے کر ہی رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی نے آئی ایم ایف سے بھی مطالبہ کیا ہےکہ پاکستان سے معاہدہ کینسل کرے، مودی کی طرح گالم گلوچ بریگیڈ بھی یہی چاہ رہی ہے،گالم گلوچ بریگیڈ آئی ایم ایف کے دفتر کے سامنے احتجاج کرتی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے زمین سے زمین تک ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے والے جدید ٹیکنالوجی سے لیس جس ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ اسکی رینج چار سو سے زائد کلومیٹر تک ٹرگٹ کو نشانہ بنانے کی ہے
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ابدالی میزائل زمین سے زمین تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ابدالی میزائل کی رینج 450 کلو میٹر ہے اور میزائل جدید نیویگیشن سسٹم سے لیس ہے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
ان فیصلوں کا پاکستان سے ردعمل آنا قدرتی امر تھا تاہم خود بھارت کے اندر بھی اسکے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ بھارت کے مختلف ریاستوں میں
پہلگام حملے کو ایک وسیع تر فرقہ وارانہ فلیش پوائنٹ میں تبدیل کرنے کی واضح اور فعال کوششیں سامنے آئی ہیں۔
ایک وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اُتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں سکول سے گھر لوٹنے ہوئے ایک 15 سالہ مسلمان لڑکے کو مبینہ طور پر انتہا پسند ہندووں کی تنظیم آر ایس ایس کے ارکان نے گریبان سے پکڑ کر گھسیٹا اور اسے سڑک پر چسپاں پاکستان کے جھنڈے کی بیحرمتی کرنے پر مجبور کیا۔
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکے نے ہجوم کے سامنے ہاتھ جوڑ کر رحم کی اپیل کی لیکن اسے مجبور کیا گیا کہ وہ ’ہندوستان زندہ باد‘ اور ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے لگائے۔
اسی طرح اتوار کے روز جنوبی ریاست کرناٹک میں مشتعل ہجوم نے ایک مسلمان شخص کو کرکٹ میچ کے دوران مبینہ طور پر ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے پر تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔
اس کے علاوہ مرکزی انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال میں پولیس نے عارف مسعود نامی کانگریس کے ایک مسلمان لیڈر اور ریاستی اسمبلی کے رُکن کو قتل کرنے کی دھمکی دینے والے ایک شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ملزم نے مبینہ طور پر اپنے سوشل میڈیا پر لوگوں سے پوچھا تھا کہ اگر وہ مسعود کو قتل کر دیں تو کیا کوئی انھیں جیل سے نکالنے کی ذمہ داری لے گا؟
ملزم نے لکھا کہ ’میں کل عارف مسعود کو مار ڈالوں گا۔۔۔ مجھے ملک کے فائدے کے لیے قتل کرنے اور مرنے کا شوق ہے۔ پہلگام میں ہونے والے قتل عام کے بعد میں ایک غدار کو ماروں گا۔‘
سوشل میڈیا کے ذریعے یہ دھمکی سامنے آنے کے بعد ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے پولیس سے مسعود کی سکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس دھمکی کے اگلے ہی دن عارف مسعود کو مزید ایک دھمکی ملی جس میں بی جے پی کے ایک مقامی رہنما کرشنہ گھارگے نے کہا کہ وہ ‘عارف مسعود کو چھوڑیں گے نہیں۔
بھارت کے طول و عرض میں اس قسم کے واقعات معمول بن گئے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان میں ہندووں سمیت ہر کمیونٹی کے لوگ آزادانہ معمولات زندگی میں مصروف عمل نظر آتے ہیں۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نےبھارت بلاجواز اعلانات کے بعد جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔
جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، ایران نے بھارتی حکام کو اس حوالے سے ثالثی کی پیشکش کررکھی ہے تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔
امریکی وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس سمیت عالمی برادری نے دونوں ملکوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے، تاہم بھارت پر جنگی جنون سوار ہے مودی ستکار اپنی روایتی ہٹ دھرمی روا رکھے ہوئے ہے۔