وحشی طاقتوں کو ظلم سے روکنے کی ضرورت
کنکریاں ۔۔۔۔زاہد عباس سید
مشرق وسطیٰ کے حالات نے انتہائی خوفناک صورتحال پیدا کردی ہے ،عالمی برادری کی بے حسی نے دنیا کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے ۔مسلسل جارحیت و بربریت کا مظاہرہ کرنے پر کسی نے اسرائیل کا ہاتھ روکنے کی کوشش نہیں کی ۔جس پر دنیا میں نیاالمیہ سامنے ایااس پر بھی اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیموں نے زبانی کلامی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کیا ،یہودی فوج نے آزادی مانگنے والے دو لاکھ نہتے فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔ان میں 70ہزار سے زیادہ معصوم فلسطینی بچوں کو بھی موت کی آغوش میں پہنچانے پر بھی دنیا ٹس سے مس نہیں ہوئی ،اسرائیل کی جارحیت پوری دنیا پر واضح ہے ۔اسرائیل نے فلسطینیوں کی نسل کشی کا طویل سلسلہ جاری رکھا ہے اور اسے روکنے والا کوئی نہیں ان حالات میں لبنانی تنظیم حزب اللہ نے اسے للکارا اور اسکے سربراہ حسن نصر اللہ کو شہید کردیا گیا،واضح رہے کہ اگست 2019کو جب اسرائیل کی خواہش پر امریکہ نے پاکستان کی خومختاری پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا کہ اسی دوران حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیکر پاکستان کے خلاف امریکی عزائم کو خاک میں ملایا ،یہ وہی وقت تھا جب امریکہ نے پاکستان کی جانب سے ایران پر حملے کی خاطر لاجسٹک سپورٹ مانگی تھی اور انکار پر امریکہ نے پاکستان کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا تھا ،اس وقت حزب اللہ اور حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو عبرتناک شکست دیکر اسکا غرور خاک میں ملایا تھااور ایک طرح سے پاکستان کو بھی بچایا تھا مگر اب حالات یکسر تبدیل ہوچکے ہیں ،دنیا امریکہ اور اسرائیل کی وحشی طاقت سے سہمی ہوئی ہے ،فلسطینیوں کے قتل عام پر کوئی آگے بڑھنے کو تیار نہیں ،ڈیڑھ ارب سے زیادہ مسلمان بھی تماشائی بنے بیٹھے ہیں ۔یہودی فوج نے ایران کے اندر بھی ہے درپے دہشتگردی کی وارداتیں کرکے مروجہ عالمی قوانین کی دھجیاں اڑائیں ،اسرائیلی دہشتگرد کارروائیاں ایرانی سرزمین پر پھیلتی چلی گئی ،جنرل سلمانی کی شہادت سے کئی اہم شہادتیں ہوئیں ،اسماعیل ہانیہ کو ایرانی سرزمین پر شہید کیا گیا ۔ان تمام وارداتوں کے دوران ایران کی جانب سے اسرائیل کو صرف وارننگ دی جاتی رہی اور ایرانی نواز حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو بھی شہید کردیا گیا ،اس پر ایران کی جانب سے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیا گیا ۔یہودی تلملا اٹھے ،امریکا نے بھی ایران کو سبق سکھانے کا اعلان کیا ہے ۔ایران نے بھی ہرطرح کے حملے کا بھرپور جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے ،ظلم کی طاقت سے ٹکرانے کیلئے ایران کی تیاری کا یہودی اندازہ لگا رہے ہیں ،عالمی برادری مسلسل تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ایران نے بروقت اسرائیل کو ظلم سے روکنے کا اقدام کرکے دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ۔دنیا اس وقت امن اور جنگ کے دہانے پر کھڑی ہے ،عالمی برادری کے لئے اب فیصلہ کرنا ہوگا ۔امریکا برسر عام یہودی جارحیت کی حمایت کرکے نئی عالمی جنگ کی راہ ہموار کررہا ہے ،کوئی ہے جو اس تباہ کن عالمی جنگ کو روکنے کیلئے سامنے آئے ،دنیا کو بچانے کیلئے اب نئی جنگ جو ہر حال میں روکنا ہوگا ،اسرائیلی جارحیت پر اسے طاقت سے روکنے کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر اسکی روح کے تحت عملدرآمد کرانا وقت کا تقاضا ہے ۔آج اگردنیا حسب روایت بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تماشائی بنی رہے گی تو پھر نئی عالمی جنگ کی تباہ کاریوں سے کسی کا بھی محفوظ رہنا محال ہوگا ۔عالمی برادری کے لئے اب وحشی طاقتوں کو ظلم سے روکنے کیلئے کردار نبھانا وقت کی ضرورت ہے ۔