آئی ٹی سکلز سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کا عزم
تحریر: عبد الباسط علوی
حکومت پاکستان مختلف تنظیموں کے ساتھ مل کر آئی ٹی اقدامات کے ذریعے پاکستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے ۔ ایس سی او اس میدان میں ایک اہم کھلاڑی ہے ۔ ایس سی او آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم علاقوں میں ٹیلی مواصلات اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی خدمات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔ ان دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے قائم کی گئی ایس سی او ڈیجیٹل فرق کو ختم کرنے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں اہم رہی ہے ۔ ایس سی او کی ایک بنیادی خدمت قابل اعتماد ٹیلی مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کی فراہمی ہے ، جو خاص طور پر اے جے کے اور جی بی کے مشکل خطوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ضروری ہے ، جہاں روایتی مواصلاتی نیٹ ورک اکثر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں ۔ ایس سی او نے ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کیا ہے جس میں فکسڈ لائن ، موبائل اور براڈ بینڈ خدمات شامل ہیں ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ رہائشیوں کو ضروری مواصلاتی سہولیات تک رسائی حاصل ہو ۔ یہ رابطہ ذاتی مواصلات کے ساتھ ساتھ کاروبار اور سرکاری خدمات کے لیے بھی اہم ہے ۔ ایس سی او نے آزاد کشمیر اور جی بی دونوں میں موبائل نیٹ ورک کوریج کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے ، جس سے لوگ خاندان اور دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہ سکتے ہیں ، اہم معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور صحت کی دیکھ بھال اور تعلیمی اداروں کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں ۔ موبائل خدمات کی دستیابی گاہکوں اور سپلائرز کے ساتھ بہتر مشغولیت کو آسان بنا کر مقامی کاروباروں کی بھی مدد کرتی ہے ۔ایسے دور میں جہاں کنیکٹیویٹی سب سے اہم ہے ، ایس سی او نے دور دراز کے علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی فراہمی میں شاندار پیش رفت کی ہے ۔ فائبر آپٹک کیبلز کی تنصیب اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے استعمال جیسے اقدامات کے ذریعے ، ایس سی او نے آن لائن تعلیم ، ٹیلی میڈیسن اور ای کامرس کو فعال کرتے ہوئے براڈ بینڈ تک رسائی کو بہتر بنایا ہے ۔ اس پیش رفت نے آزاد کشمیر اور جی بی میں نوجوانوں اور کاروباریوں کے لیے اقتصادی ترقی اور معلومات تک رسائی کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں ۔زلزلوں اور لینڈ سلائیڈنگ جیسی قدرتی آفات کے لیے آزاد کشمیر اور جی بی کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ایس سی او ہنگامی حالات کے دوران مواصلاتی نیٹ ورک کو فعال رکھنے کو یقینی بناتے ہوئے آفات کے انتظام میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ یہ تنظیم مقامی حکام اور ایجنسیوں کے ساتھ مل کر بروقت معلومات فراہم کرتی ہے اور بچاؤ کی کوششوں کو مربوط کرتے ہوئے جانیں بچاتی ہے اور بحالی میں مدد کرتی ہے ۔ایس سی او کے اقدامات آزاد کشمیر اور جی بی میں تعلیمی اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو بڑھانے تک بھی پھیلے ہوئے ہیں ۔ بہتر مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ، اسکولوں اور صحت کی سہولیات بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتی ہیں ۔ مثال کے طور پر آن لائن تعلیمی پلیٹ فارم اور ٹیلی ہیلتھ خدمات دور دراز کے علاقوں تک پہنچ سکتی ہیں ، جس سے طلباء اور مریضوں کو معیاری وسائل اور ماہرین تک رسائی مل سکتی ہے جو بصورت دیگر دستیاب نہیں ہوسکتے ہیں ۔ٹیلی مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنا کر ایس سی او نے خطے میں اقتصادی ترقی کو فروغ دیا ہے ۔ بہتر کنیکٹیویٹی مقامی کاروباروں کو اپنی منڈیوں کو پھلنے پھولنے اور وسعت دینے کے قابل بناتی ہے ۔ مزید برآں ، ایس سی او کی خدمات سے چلنے والے آئی ٹی شعبے کی ترقی نے آزاد کشمیر اور جی بی دونوں میں نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں ، جس سے بے روزگاری کو کم کرنے اور مقامی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں مدد ملی ہے ۔
ایس سی او کمیونٹی کی شمولیت اور ترقی کے لیے وقف ہے ، جو رہائشیوں کو ڈیجیٹل مواصلات اور ٹیکنالوجی کے فوائد کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے بیداری کے پروگرام منعقد کرتی ہے ۔ یہ اقدامات مقامی برادریوں کو دستیاب خدمات کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے ، ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے اور مجموعی معیار زندگی کو بڑھانے کی ترغیب دیتے ہیں ۔
اسپیشل کمیونیکیشنز آرگنائزیشن (ایس سی او) نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے آئی ٹی انفراسٹرکچر کو آگے بڑھانے میں نمایاں پیش رفت کی ہے. صرف 11 ماہ کے قلیل ٹائم فریم میں ایس سی او نے اپنے “سوئفٹ ایکشن پلان” کے تحت ان علاقوں میں 12 جدید ترین سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس (ایس ٹی پیز) اور 37 فری لانسنگ ہبس (ایف ایل ایچ) قائم کیے ہیں ۔ یہ اقدامات جدید آئی ٹی سہولیات ، تیز رفتار انٹرنیٹ اور عالمی فری لانسنگ پلیٹ فارم تک رسائی فراہم کرکے مقامی نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایس سی او کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں ۔
ضلع کی سطح پر 12 ایس ٹی پیز پورے آزاد کشمیر اور جی بی کے اہم شہروں میں قائم کیے گئے ہیں ، جن میں اسکردو ، گلگت ، ہنزہ ، میر پور ، مظفر آباد اور کوٹلی شامل ہیں ۔ یہ ایس ٹی پیز جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہیں ، جو نوجوان آئی ٹی پیشہ ور افراد کو اپنی ڈیجیٹل مہارتوں کو بڑھانے اور پاکستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت میں حصہ ڈالنے کے قابل بناتے ہیں ۔ دریں اثنا ، تحصیل کی سطح پر شروع کیے گئے اور ایس ٹی پیز سے منسلک 37 فری لانسنگ ہبس ، مقامی نوجوانوں کو آن لائن فری لانسنگ پلیٹ فارم اور وسائل تک رسائی فراہم کرتے ہیں جو انہیں کہیں سے بھی کام کرنے اور کمانے کے لیے بااختیار بناتے ہیں ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کیل میں لڑکیوں کے