صوبہ پنجاب اور خیبر پختون خواہ کی حکومتی کارکردگی

اورنگزیب اعوان

2

پاکستان مسلم لیگ ن کو جب بھی حکومت سازی کا موقع ملا. اس نے ترقیاتی منصوبوں کی بنیاد رکھی. پاکستان تحریک انصاف کو بھی مرکز، صوبہ پنجاب، صوبہ خیبر پختون خواہ میں حکومت سازی کا موقع ملا. صوبہ خیبر پختون خواہ میں تو اس کی تیسری حکومت چل رہی ہے. مطلب پچھلے پندرہ سال سے پاکستان تحریک انصاف صوبہ خیبر پختون خواہ پر حکمرانی کر رہی ہے. پاکستان کی عوام نے پاکستان تحریک انصاف پر اندھا اعتماد کیا. مگر اپنے دور اقتدار میں بدقسمتی سے پاکستان تحریک انصاف نے سوائے انتقامی کارروائیوں کے کچھ نہیں کیا. لوگ یہ نہیں دیکھتے کہ آپ نے اپنے سیاسی مخالف کے ساتھ کیسا برتاو کیا ہے. وہ یہ دیکھتے ہیں. کہ آپ نے ان کے لیے کیا کام کیے ہیں. صوبہ پنجاب کے ساتھ تو ان کے دور حکومت میں دشمنوں والا سلوک روا رکھا گیا. پنجاب بھر کے کسی ڈسٹرکٹ میں کوئی سڑک، گلی سمیت کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہ کیا گیا. شاید پاکستان تحریک انصاف پنجاب کی عوام کو اپنا سیاسی حریف سمجھتی تھی. یا اسے اندازہ تھا. کہ یہ پنجاب کے عوام کا حقیقی مینڈیٹ چوری کر کے اقتدار میں آئی ہے. صوبہ پنجاب کی عوام نے اس وقت بھی پاکستان مسلم لیگ ن کو واضع اکثریت سے کامیاب کروایا تھا. مگر رزلٹ تبدیل کرکے اور زبردستی سیاسی وفا داریاں تبدیل کروا کر پاکستان تحریک انصاف کو پنجاب میں حکومت سازی کا موقع دیا گیا. چوہدری پرویز الٰہی جیسے تجربہ کار سیاست دان کو نظر انداز کرکے ایک ایسے شخص کو وزارت اعلی کے منصب پر براجمان کروایا گیا. جس کو نہ کوئی جانتا تھا. نہ ہی وہ کسی کو جانتا تھا. اسی اجنبیت کی کیفیت میں وہ اپنا دور اقتدار گزار گیا. پاکستان تحریک انصاف سیاسی سمجھ بوجھ سے عاری جذباتی فیصلہ سازی کرنے والے لوگوں کا ہجوم ہے. جب اللہ تعالیٰ کسی کو عزت سے نوازتا ہے. تو اسی عاجزی اختیار کرنی چاہیے. مگر ان کا رویہ فرعونیت والا تھا. یہ اپنے سیاسی مخالفین کی پگڑیاں اچھالنا اپنا طرہ امتیاز سمجھتے تھے. سیاسی مخالفین کو دباتے دباتے یہ ملک کے اہم ترین اداروں سے بھی الجھ بیٹھے. ان کا خیال تھا. کہ جس طرح سے سیاسی مخالفین کی تذلیل کی گئ ہے. ملکی اداروں کی بھی ایسے ہی کی جائے تو ہمارے مدمقابل کوئی نہیں رہے گا. شاید وہ بھول گئے تھے . کہ یہ وہی ادارے ہیں. جو انہیں اقتدار کے ایوانوں میں لیکر آئے ہیں. سانحہ 9 مئ ان کی سیاست کا سیاہ دن ہے. انہوں نے اپنی اس غلطی سے کوئی سبق نہیں سیکھا. آج بھی ان کا رویہ فرعونیت والا ہی ہے. خیبر پختون خواہ میں وزیر اعلیٰ کی شکل میں ایک دہشت گرد کو بٹھایا گیا ہے. جو مرکز پر اسلحہ کے زور سے چڑھائی کی دھمکیاں دیتا ہے. شاید زیادہ شہد پینے سے ان کی طبیعت خراب ہو جاتی ہے. پنجاب سمیت ملک بھر سے ہر سال سیاح ایک بڑی تعداد میں خیبر پختون خواہ کے سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں. جس سے خیبر پختون خواہ حکومت کو کروڑوں روپے کی آمدن ہوتی ہے. افسوس خیبر پختون خواہ حکومت نے سیاحوں کی حفاظت کے لیے کوئی مناسب انتظامات نہیں کیے. ہر سال کوئی نہ کوئی سانحہ رونما ہو جاتا ہے. اس دفعہ بھی سانحہ سوات جیسا دلخراش واقع رونما ہوا ہے. جس میں 18 قمیتی جانیں چلی گئیں ہیں. اگر بروقت انہیں ریسکیو کر لیا جاتا. تو شاید یہ لوگ آج اپنے پیاروں کے ہمراہ مسکرا رہے ہوتے. مگر پاکستان تحریک انصاف کو ملکی اداروں اور اپنے سیاسی مخالفین سے لڑنے سے فرصت ملے. تو عوام کے لیے کچھ سوچے. پاکستان مسلم لیگ ن نے جب مرکزی اور صوبائی حکومت سنبھالی. تو ملک کے معاشی حالات انتہائی نامناسب اور گھمبیر تھے. وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے اپنے سیاسی حلیفوں سے مل کر ملکی معیشت کو سنبھالا. بیرونی محاذ پر بھی پاکستان کے امیج کو بہتر بنایا. حالیہ دنوں بھارت کی طرف سے پاکستان پر جنگ مسلط کی گئ. جس پر وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے آرمی چیف و فیلڈ مارشل جنرل حافظ عاصم منیر کو مکمل اختیارات دیئے . کہ وہ جس طرح سے مناسب سمجھتے ہیں. دشمن کو جواب دیں . پھر ساری دنیا نے دیکھا. کہ پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کس طرح سے بھارت کو دھول چٹائی. صوبہ پنجاب میں وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے صوبہ بھر کی عوام کی خدمت کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں. جن کے ثمرات عوام تک پہنچ رہے ہیں. صوبہ پنجاب کی عوام بالخصوص نوجوان نسل اپنی وزیر اعلیٰ کے انقلابی اقدامات کو سراہتی ہے. وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے عوام کی خدمت کے لیے ائیر ایمبولینس سروس کا آغاز بھی کر دیا ہے. نوجوان طالب علموں کے لیے لیپ ٹاپ، آسان شرائط پر قرض کی فراہمی، بچیوں کی شادیاں، صوبہ بھر کی شاہراہوں کی تعمیر جیسے ان گنت ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں. پاکستان مسلم لیگ ن کی سیاست کا محور عوام کی خدمت ہے. جبکہ دوسری طرف سیاسی انتقام پر مبنی سیاست چل رہی ہے. عوام باشعور ہو چکی ہے. وہ خدمت اور انتشار میں فرق جان چکی ہے. اب وہ کسی ڈرامہ باز کو حکومت سازی کا موقع فراہم نہیں کرے گی. عوام کی نمائندگی کی حقیقی حق دار پاکستان مسلم لیگ ن ہے. یہ باتیں کسی بھی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے. بیان کی گئیں ہیں. جو بھی عوام کی خدمت کو اپنی سیاست کا منشور بنا لے گا وہی عوام کے دلوں پر راج کرے گا.

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.