براؤزنگ ٹیگ

today

آئی پی پیز کی لوٹ مار

بے نظیر کے دور حکومت میں 1994 میں ملک میں توانائی پر قابو پانے کے لیے آئی پی پی یعنی کو متعارف کرایا گیا ابتداء میں 16آئی پی پیز تھیں جن کے سرمایہ کار سارے باہر کے تھے ان سے توانائی کے سلسلے میں جو معاہدات ہوئے اس میں دو نکات بڑے

آج بھی بھٹو زندہ ہے ( آخری حصہ )

گزشتہ سے پیوستہ : جسٹس مشتاق حسین کی جانب سے ٹرائل سیشن کورٹ سے ہائی کورٹ میں منتقل کرنے، ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ سے زیر التواء شکایتی کیس کو ہٹا کر ٹرائل کورٹ، جس کی وہ خود سربراہی کر رہے تھے، کے سامنے طے کرنا غیر معمولی تھا۔ ٹرائل کورٹ کے

پاک فوج کیخلاف پروپیگنڈہ کرنیوالوں کو کٹہرے میں لانا وقت کی ضرورت

پاکستان میں دہشتگردی کی حالیہ لہر کے حوالے سے کئی انکشافات سامنے آئے ہیں ،ملک میں سیاسی انتشار بھی انہی دہشتگردوں نے پھیلایا جو ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ۔9مئی کے واقعات پر قومی مجرموں کو کھلا چھوڑنے پر حالات مزید بگڑتے چلے

اسلام آباد( کورٹ رپورٹر )اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن سمیت گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر دیاگیا۔ رؤف حسن و دیگر ورکرز کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس

اہل اقتدار اور ھم وطن

اس وقت وطن عزیز میں عام عوام مہنگائی اور بجلی گیس کے بلوں کے شکنجے میں بری طرح جکڑی جا چکی ہے کیونکہ غریب ادمی یا روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والے ادمی ان کو اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے بہت ہی مشکلات پیش ا رہی ہیں بالخصوص بجلی کے بلوں نے

جرمنی میں پاکستانی پرچم اتارنے والے مجرموں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل جنرل کے باہر افغان باشندوں نے ہنگامہ آرائی کی، پتھراؤ کیا اور پاکستانی پرچم بھی اتار دیا جس پر پاکستانی سفارتی حکام نے واقعہ پر شدید احتجاج کیا ہے۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان شہریوں کی جانب

پنڈ وسیا نئی ، اُچکّے پہلے آ گئے

روداد خیال ۔۔۔صفدر علی خاں پنجاب کے دیہات کی زندگی بڑی زرخیز رہی ہے ،جو مثالیں اور محاورے پنجابی زبان کے دانشوروں نے دیئے انکا کہیں کوئی نعم البدل نہیں ملتا امریکا اور برطانیہ کےدانشور ،ادیب ،شاعر سیاستدان اور قانون دان بھی پنجابی

معاشی استحکام سے عوام کے ریلیف کی راہیں کھولنے کا راستہ

پاکستان میں پروپگنڈے سے حکومتوں کو کمزور کرنے کی روایت تاحال جاری ہے ،گزشتہ سے پیوستہ حکومتوں کو بھی یہی رویے نقصان پہنچاتے رہے ۔عوام کی بہبود کے منصوبوں کو کئی بار پٹٹری سے اتارنے کیلئے ایسے ہی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے رہے ۔اب