براؤزنگ زمرہ

کالم

قطعہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنی محنت کا ثمر دیتے رہے ہیں تجھکو گلستاں تیرا سہی خون جگر میرا ہے میں کسی صبح کے تارے پہ نظر کیوں رکھوں منزلیں…

قطعہ۔۔۔۔۔۔۔۔

فاصلے خود بڑھارہے ہیں وہ جنکے رستے میں اب فصیل نہیں بات کرنے سے وہ گریزاں ہیں پاس جن کے کوئی دلیل نہیں

قطعہ۔۔۔۔۔۔

اس سے کچھ خیر کی توقع نہیں امن دشمن جو شر کا عادی ہے اسکے فتنوں کی گونج سنتے ہیں شہر میں وہ بڑا فسادی ہے