شریف برادران پر عوامی ذمہ داری

38

جیسے جیسے حکومت آگے کی طرف بڑھ رھی ھے ایسے ایسے عام عوام کو ریلیف ملنا شروع ہو گیا ہے پر جو وعدے حکومت پنجاب نے اقتدار میں اتے ھی کئے تھے وہ وعدے پورے ہونے شروع ہو گئے ہیں پہلے مرحلے میں عوام کو کچھ چیزوں میں اچھا ریلیف ملا ہے اور کچھ چیزوں میں ریلیف ملنے کی توقع ہے وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز صاحبہ کا جو ویژن ہے کہ عام عوام کو ضروریات زندگی کی چیزیں سستی خالص اور بروقت میسر کرنی ھیں اب تقریبا ہر منسٹری جو ہے وزیراعلی پنجاب کی قیادت میں اور اپنی قابل کابینہ کے ساتھ بڑی متحرک ہو چکی ہے اور اس طرح کے کام ہو رہے ہیں کہ جن کا اس سے پہلے پنجاب میں کوئی تصور نہیں تھا تو اس کا سارا کریڈٹ وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کو جاتا ہے اور سب سے بڑی بات کہ جو زیادہ کریڈٹ کے حقدار ہیں وہ ہیں ماسٹر مائنڈ قائد مسلم لیگ ن اور صدر مسلم لیگ نون سابق وزیراعظم۔ پاکستان میاں محمد نواز شریف کیونکہ وہ عوامی سطح پر ہمیشہ ہی یہ چاہتے ہیں کہ قوم کو ریلیف ملے اور ملکی ادارے مضبوط ہوں بلکہ معیشت مضبوط ملک میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگ ا ئیں اور ا کر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں تاکہ ملک کو منافع حاصل ہو اور اس منافع سے ہماری معیشت مضبوط ہو مہنگائی ختم ہو غربت ختم ہو اب میاں نواز شریف صاحب اپنے تجربے اور سیاست میں سنیارٹی کے حساب سے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو اور وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کو ملک چلانے کے لیے گائیڈ کرتے ہیں اور ان کا یہ اصول ہے کہ ملکی معاملات ملک کی ترقی تعمیر نو عوامی فیصلوں میں عوام کی خوشحالی قوم کی خوشحالی ملک کی ترقی کے لیے کسی طرح بھی وہ سمجھوتا نہیں کرتے وہ یہی چاہتے ہیں کہ ہماری عوام خوشحال ہو ملک مضبوط ہو اور انہیں مشوروں سے وہ وزیراعظم پاکستان کو بھی نوازتے ہیں اور وزیراعلی پنجاب کو بھی نوازتے ہیں تاکہ میرے پارلیمانی تجربے اور وزارت عظمی کے تجربے وزارت اعلی کے تجربے وزارت خزانہ کے تجربے سے اپ مستفید ہوتے ہوئے ملک کو اس طرح سے اگے لے کے چلیں کہ ہمارا ملک انہی پانچ سالوں میں ایشین ٹائیگر بن جائے وہ اس وقت حکومتی اقتدار میں نہیں لیکن وہ اپنی گرفت رکھتے ہیں اقتدار پر بھی کیونکہ وہ ایک پارٹی کے صدر اور قائد بھی۔ ھیں اور اقتدار اور پاور۔ کے دروازے اسی طرف ھی کھللتے ھیں یہ بات حقیقت ھے آج اگر مسلم لیگ ن مقبولیت کے اس گراف پر ھے تو اس بات کا۔ کریڈٹ صدر مسلم لیگ نون اور قائد میاں محمد نواز شریف اور رفقائے کار اور کارکنوں کو جاتا ھے جنہوں ھے نے اپنی انتھک محنت سے مسلم لیگ کو اس مقام پر لایا قیادت کو چاہئے ایسے کارکنوں کو نہ بھولیں۔ جب بھی اقتدار میں آئیں ان کو ضرور یاد رکھیں اور ان کی خدمات سے ضرور فائدہ اٹھائیں۔اب مہنگائ آھستہ آھستہ اپنے اختتام کو پہنچ رہی ھے کیونکہ اب صوبہ پنجاب اور وفاق مہنگائ غربت کے خاتمے کے لئے سڑ توڑ کوششں کررھے ھیں اس کے علاوہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف وفاق میں رھتے ھوئے تمام صوبوں سے مہنگائ اور بے روز گاری اور غربت خاتمے کے عوام دوست پیکج کو بحال کرکے پورے ملک کو ریلیف دینے پر عملدرآمد کروارھے ھیں تاکہ عوام کے لئے معاشی طور پر اک نئ سمتوں کا تعین ھوسکے اب سب کو پتہ ہے کہ جتنی دیر تک مہنگائی بے روزگاری غربت ختم نہیں ہوگی تب تک ملک کی معیشت مضبوط نہیں ہوگی کیونکہ ایسے عالم میں بہت سے معاشی سر سے اس طرف چلے جاتے ہیں جس طرف ان کی تھپتھ نہیں ہوتی لیکن حالات کو بیلنس کرنے کے لیے وہ اثر سے اس میں جھونکنے پڑتے ہیں لہذا اب لہذا اس بات کو بخوبی جان لے کہ جتنی دیر تک ہم راشن روز مرہ زندگی میں استعمال ہونے والی چیزیں کم قیمت پر مہیا نہیں کرتے تب تک بہت کھٹن حالات سے گزرنا پڑے گا کیونکہ عوام نے ہی حکومتوں کے اور اقتدار کے فیصلے کرنے ہوتے ہیں تو جب اقتدار میں بیٹھے لوگ اپنی پاور کو اپنی عوام کو سخنے دیں گے اسانیاں نہیں دیں گے تو پھر یہ لوگ ان سے بدظن ہو کر کوئی اور راستہ اختیار کرنا پسند کریں گے قائد مسلم لیگ میاں محمد نواز شریف اور وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور وزیراعلی پاکستان محترمہ مریم نواز صاحبہ نے بہت انقلابی طور پر عوامی مسائل حل کروانے کے لیے قدم اٹھائے ہیں تو اب ان کو ایسا بھی کرنا چاہیے کہ عوام کو ایک ایسا ریلیف دے کہ جس کے اثرات انے والے سالوں تک رہیں اور تاریخ مرتب ہو کہ میاں برادران جب بھی اقتدار میں ائے ہیں انہوں نے مہنگائی پر کنٹرول کر کے عام عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کی کوشش کی ہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے اگر اج یہ کام وزیراعلی پنجاب مریم نواز۔ صاحبہ کرتی ہیں تو پھر انے والے وقتوں میں انہیں تخت وفاق دینے سے کوئی روک نہیں سکتا کیونکہ جس طرح وہ پنجاب میں تعمیر و ترقی کے پروجیکٹ شروع کروا رہی ہیں وہ بڑے دور رس نتائج کے حامل ہیں اور وہی ان کی سیاست کا اور ان کی اقتدار کا اور ان کے اقتدار کی طوالت کا فیصلہ کریں گے عوام نہیں جانتی کہ کیا ہو رہا ہے عوام صرف یہ جانتی ہے کہ ہمیں ہماری زندگیوں میں ریلیف دیا جائے جو ہمارا حق ہے اور حکمرانوں پر قرض بھی ہے اور یہ ان کا فرض بھی ہے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.