ایک کمیشن اور سہی

33

تحریر: سہیل بشیر منج

جب سے وطن عزیز دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا ہے بہت سے کمیشن اور کمیٹیاں بنی اور ختم ہو گئیں وطن عزیز دولخت ہوا کمیشن بنا حمود الرحمن کمیشن رپورٹ جاری ہوئی اور ردی کی ٹوکری کا حصہ بن گئی اتنے بڑے اور شرمناک سانحے میں کون قصوروار تھا آج تک کسی کو پتہ نہیں چل سکا چینی سکینڈل آیا اخبارات اور ٹیلی ویژن نے بھرپور ماتم کیا کمیشن بنا انکوائری ہوئی سرمایہ دار اربوں روپے کما گئے
آٹا سکینڈل آیا کمیشن بنا انکوائری ہوئی سرمایہ دار اربوں کماگئے برائلر سکینڈل آیا کمیشن بنا کھاد سکینڈل آیا کمیشن بنا اوور بلنگ سے عوام کی جیب سے اربوں روپے نکال لیے گئے کمیشن بنا پیسہ ہضم اور اسی طرح گندم سکینڈل آیا کمیشن بن گیا اور اس کا انجام بھی کوئی مختلف ہوتا دکھائی نہیں دے رہا چند لوگ پھر سے اربوں روپے کمائیں گے اور رپورٹ ردی کی ٹوکری میں دفن ہو جائے گی
جناب وزیراعظم اگر جان کی امان پاؤں تو ایک سوال پوچھنے کی جسارت کر سکتا ہوں ؟میرا کسان رل گیا اس کی چھ ماہ کی محنت خاک میں مل گئی حضور صرف یہ فرما دیں کہ جو آپ نے کمیشن بنایا تھا اس کا کیا بنا ایک نگران وزیراعظم جس کا کام صرف اور صرف شفاف الیکشن کروانا تھا کس طرح میرے میرے کسانوں کے بچوں کے منہ سے نوالہ چھین کر لے گیا اور پھر مختلف چینل پر کس طرح سینہ تان کر کہہ رہا ہے کہ اگر مجھ سے گندم امپورٹ کا سوال کیا گیا تو میں الیکشن کی اندرونی کہانی کھول دوں گا اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ شفاف الیکشن کروانے میں ناکام رہا اور اس نے اعتراف جرم بھی کر لیا یعنی نہ ہی وہ ملکی انتظام کو ان ایمانداری سے چلا سکا اور نہ ہی شفاف انتخابات کا انعقاد کروا سکا کیا جواب دیں گے آپ مجھے اپنی عوام اور بارگاہ الہی میں
جناب وزیراعظم اگر تو اس کمیشن رپورٹ کا مقدر بھی ردی کی ٹوکری ہے تو برائے کرم اس کمیشن اور اس کے اخراجات کو ابھی ختم کر دیں اس معاملے کو یہں رفع دفع کر دیں اور یہ سوچیں کہ اب کیا کرنا ہے لیکن اگر آپ پھر بھی اس کمیشن سے کوئی انکوائری کروانا چاہتے ہیں تو میں آپ کی مدد کیے دیتا ہوں آ پ بہت تگ و دو نہ کریں ابھی ایک حکم جاری فرمائیں اور اس امپورٹ کے تمام کاغذات آپ کے ٹیبل پر ہوں گے ای سی سی، ٹی سی پی، منسٹری آف نیشنل فوڈ سکیورٹی، منسٹری آف شپنگ اور پورٹ کے پاس تمام کاغذات موجود ہیں انہیں جمع کر لیں پانچ منٹ میں آ پ کے سامنے وہ تمام چہرے بے نقاب ہو جائیں گے جنہوں نے اپنی گندم آنے سے صرف ایک ماہ قبل مچھوں والی انتہائی گھٹیا گندم یوکرین سے امپورٹ کی اور پھر کس طرح یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن کی مدد سے زبردستی فلور مل مالکان کو وہ گندم پیسنے کا حکم جاری فرمایا کس طرح تمام انتظامی اداروں کو پابند کیا کہ اپنی گندم کو چھوڑ کر اس مونچھوں والی گندم کو جلد از جلد پیس کر ختم کریں تاکہ نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری
جناب وزیراعظم ہمارے بلکتے ہوئے کسان یہ جاننا چاہتے ہیں کہ تمام قصورواران کے نام سامنے آنے کے بعد ان کے ساتھ کیا کرنا ہے
ہم آپ کی حکومت کے کیے گئے اچھے کاموں کے معترف ہیں جس طرح آپ کی حکومت اشیائے خرد ونوش کی قیمتوں میں کمی لانے میں کامیاب ہوئی کلینک ان ویل کا اچھا منصوبہ شروع کیا طلبہ طالبات کے لیے چارجنگ والے سکوٹر تعلیمی شعبہ میں اصلاحات بوٹی مافیا کے خلاف کامیاب اپریشن، ہسپتالوں کی حالت بہتر کرنے کے لیے کام، نئی موٹرویز کی تعمیر، عرب تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ کرنا، ایکسپورٹ کو بڑھانے پر توجہ دینا، سٹاک ایکسچینج میں بہت نمایاں اور قابل تعریف بہتری آنا، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہونا ،ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے کوششیں اور نئی پالیسیز بنانا ، بلا شبہ بہترین اقدام ہیں
لیکن جناب وزیراعظم میرا کسان نہیں جانتا کہ سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس میں اضافے کا ملکی ترقی میں کیا کردار ہے اور نہ ہی وہ جاننا چاہتا ہے وہ تو صرف یہ جاننا چاہتا ہے کہ مکئی کپاس کے بعد اب اس کی گندم بھی گھر میں پڑی ہے اور اگلی فصل کاشت کرنے کے لیے اس کے پاس کوئی پیسہ نہیں ہے
جناب وزیراعظم برائے کرم میرے قرض میں سر تک ڈوبے ہوئے کسانوں کے آنسو پونچیں یہ بہت محنتی اور مظلوم لوگ ہیں یہ اتنا بڑا نقصان برداشت نہیں کر سکتے پاکستان کے سرمایہ دار آپ کی بہت مانتے ہیں برائے کرم چند سرمایہ داروں کو دعوت پر بلائیں انہیں اس بات پر راضی کریں کہ وہ کسانوں سے سرکاری قیمت پر گندم خرید کر ایکسپورٹ کر دیں افغانستان،دبئی مسقط ،قطر ،بحرین ہماری گندم خریدنے کو تیار ہو جائیں گے میرا کسان اتنے جوگا نہیں ہے کہ وہ اپنی گندم خود ایکسپورٹ کر سکے یہ کام حکومتوں کے کرنے کے ہیں
اس کے ساتھ فل فور کسانوں کو کوئی ریلیف پیکج بھی دیں اسے سستی کھادیں، گرین ڈیزل ، ٹیوب ویل کے لیے سولر پینل، بیچ کے لیے بلا سود قرض دے دیں یہ آپ کے پیسے لے کر بیرون ملک نہیں بھاگیں گے نہ ہی سیاست دانوں کی طرح اربوں روپے کے قرضہ جات معاف کروائیں گے ان کے پاس وقت بہت کم ہے اگلی فصل کی بوائی کا وقت ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے اور میرا کسان پرنم
آنکھوں اور اکھڑتی سانسوں کے ساتھ کسی مسیحا کا منتظر ہے اس وقت گندم کی مارکیٹ بری طرح کریش کر چکی ہے بہت سے منافع خور اونے پونے داموں میرے کسانوں کی گندم خرید کر اپنے گودام بھر رہے ہیں یقین کریں جب بھی حکومتوں پر برا وقت آیا میرے کسانوں نے سب سے بڑی قربانیاں دی ہیں ان کی قربانیوں کو ضائع نہ کریں یہ بہت بے بس لوگ ہیں ان کی گندم فروخت نہ ہونے کی وجہ سے اگلا بحران سر اٹھانے کو تیار کھڑا ہے زرعی ادویات کا بحران جناب والا اگر کسانوں نے ادویات بنانے والی کمپنیوں کو ادائیگیاں نہ کیں تو ان کمپنیوں کے پاس اتنے پیسے بھی نہیں ہیں کہ وہ اگلی فصل کے لیے کیمیکل امپورٹ کر سکیں
میرے وزیراعظم براہ کرم میرے کسانوں کا ساتھ دے دیں یہ معصوم اور بے گناہ لوگ مٹی کے مادھو ہیں انہیں مٹی میں مست رہنے دیں انہیں سڑکوں پر رلنے سے بچا لیں
آپ ارادہ کریں اللہ کریم آپ کا مددگار ہوگا انشاءاللہ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.