اداریہ

66

پنجاب میں آلودگی کے خاتمے کیلئے وزیراعلیٰ کے قابل ستائش اقدامات

آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے سے آلودگی سے موذی امراض پھیل رہے ہیں جن کے تدارک کے لئے نومنتخب خاتون وزیراعلی’مریم نواز کے اقدامات باعث اطمینان ہیں ۔اس حوالے سے انکی سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے بتایاہے کہ 6 جون سے صوبے بھر میں پلاسٹک بیگز پر پابندی ہوگی۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت پری و سیزن اسموگ کے خاتمے کے حوالے سی اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں لانگ،شارٹ اور مڈ ٹرم بنیادوں پرانسداد اسموگ کے بارے میں سیکٹورل ایکشن پلان مرتب کیا گیا۔اجلاس میں فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے تمام متعلقہ محکموں اور اسٹیک ہولڈرز کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیاگیا۔سینئر وزیر نے گاڑیوں کی انویسٹیگیشن سرٹیفیکیشن اسٹنڈرڈ آپریٹنگ سسٹم (ایس او پیز) کے مطابق کیو آر کوڈ کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ آج سے ہی پورے فریم ورک کے ساتھ سیکٹروائز اس پر کام کیا جائے، اجلاس میں پنجاب ڈیجیٹل ٹرانسپورٹ سسٹم متعارف کروانے پر بھی غوروخوض کیا گیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ انسداد اسموگ کے لیے شعبہ جاتی سطح پر عوام اور اینٹی اسموگ زرعی آلات وکرشرز کے استعمال پر عملدرآمد کے بارے میں کسانوں کے لیے آگاہی مہم چلائی جائے گی۔ انڈسٹری کی مکمل میپنگ وزوننگ، سولر پروگرام کے تحت سرکاری عمارتوں کو سولرائز کیا جائیگا، ہائوسنگ سوسائٹیز سمیت تعمیر مقامات پر ڈسٹ مینجمنٹ، ٹری پلانٹیشن اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے اقدامات کیے جائینگے۔ہرسیکٹرکمیونیکیشن یونٹ بنائے، کمیونیکیشن اسٹریٹیجی پر کام کریں اور یہاں سے ہر سیکٹر اپنی آگاہی مہم چلائے۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر سموگ پر قابو پانے کا پہلا سیکٹر وائز ایکشن پلان مرتب کر لیا گیا یے، وزارتوں اور محکموں کے معینہ مدت میں ٹارگٹ کے حصول کے لیے ٹاسک بھی مکمل ہوچکے ہیں۔ ٹرانسپورٹ، زراعت، صنعت، توانائی کے شعبوں میں ماحول دوست اور آلودگی کے خاتمے کے لیے پہلی بار جامع مرحلہ وار پروگرام پر عمل درآمد ہوگا۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہروں سے کچرے کی صفائی، زہریلے دھوئیں پر قابو پانے، شجرکاری، عوام کی آگاہی کے لیے بھی اقدامات کے اہداف مقرر کرلیے گئے ہیں، اب تمام گاڑیوں کے لئے فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی اور سالانہ معائنہ بھی ہوگا، رواں ماہ سے گاڑیوں کی کیوآر مانیٹرنگ کا نظام شروع ہوگاجسے سیف سٹی سے منسلک کیاجائے گا۔ لاہور میں جدید ترین گیس اینالائزر نصب ہوں گی جو دھوئیں کے اخراج کو مانیٹر کریں گے، پنجاب زیرو امیشن پروگرام کے تحت تمام بڑے سرکاری اور نجی شعبوں کے توانائی پلانٹس کا انرجی آڈٹ کا پلان بھی شامل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تمام سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے پروگرام پر بھی عمل درآمد کا ہدف دے دیاگیاہے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں مقامی سطح پر سولرپینلز کی تیار ی پر رعایت اور حوصلہ افزائی کی جائے گی، 6 جون سے پنجاب میں پلاسٹک بیگز پر پابندی ہوگی، لاہور میں سنگل یوز پلاسٹک پرمکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے وزیراعلی نے چھ جون کی ڈیڈ لائن طے کردی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور قصور، شیخوپورہ، فیصل آباد، سیالکوٹ، نارووال میں صنعتوں سے دھوئیں کے اخراج کے خاتمے اورفصلوں وزرعی فضلات کو جلانے، صنعتوں میں غیر معیاری ایندھن استعمال کرنے پر پابندی کا پلان بھی شامل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں31 دسمبر تک ایندھن کی ٹیسٹنگ لیبارٹری بنا دی جائے گی، کسانوں کو فصلیں اور ان کی باقیات تلف کرنے کیلئے جدید مشینری دی جائے گی، بائیو فیول، بائیو کوئلے کے منصوبے شروع ہونگے، 31 دسمبر تک پنجاب کے کم ازکم 20 فیصد کسانوں کو بھوسے کو مکس کرنے کے جدید طریقے اختیار کرنے پر آگاہی اور مختلف رعایتیں دی جائیں گی۔ سینئرمنسٹر نے کہا کہ 30 ستمبر تک لاہور میں سڑک کنارے 50 فیصد پیدل راستے بنانے کا پلان مرتب کرلیاگیا ہے، 30 جون تک لاہور میں سڑکوں کے کناروں پر 20 ہزار درخت لگائے جائیں گے۔ ہاؤسنگ سوسائیٹز نئی سڑکوں، بھٹوں، صنعتی زونز، ہسپتالوں اور اسکولوں کے پاس درخت لگانے کا ہدف بھی مقرر کیاگیا ہے، کچرے میں کمی، ایئر کوالٹی بہتر اور شجرکاری میں اضافے کاابتدائی مرحلہ مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن 30 جون رکھی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نصاب میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحول دوستی کے مضامین شامل کئے جائیں گے، ایکو انٹرن شپ پروگرام بھی شامل ہے، تمام بھٹوں کو 100 فیصد جدید زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کے اہداف شامل کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی وزارت تین ماہ میں اسموگ ایکشن پلان پر ادارہ جاتی فریم ورک تیار کرے گی، ہر شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس کا نظام قائم کیاجائے گا تاکہ عمل درآمد یقینی بنایا جائے، اسموگ پر کابینہ کمیٹی کی تشکیل نو، اسموگ پر ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا ۔ملکی وغیرملکی ڈونرز سے رابطہ، پنجاب گرین منصوبے پر نظر ثانی اور عمل درآمد تیز ہوگمریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام، کسانوں، صنعتوں، طالب علموں سمیت تمام طبقات میں تاریخ کی سب سے بڑی آگاہی مہم شروع کی جائے گی۔انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کو اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ای پی اے میں کلین ایئر فورس قائم ہوگی،ماحول سے متعلق تمام قوانین پر نظرثانی، ضروری قانون سازی کے ساتھ ضابطوں میں بہتری لائی جائے گی۔سینئرمنسٹر نے کہاکہ پنجاب کے تین بڑے شہروں میں شجرکاری اور گرین ڈویلپمنٹ منصوبہ کا آغاز کیاجائے گا اورہر محکمے میں سموگ کوآرڈینیشن یونٹ کے قیام اور منتخب اضلاع میں سموگ کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہریوں کی آگاہی کے لئے کلین ایئر اور اسموگ ایپ شروع کرنے کابھی فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لاہور میں ایئر کوالٹی اینڈیکس خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے، اس لیے ہر شراکت کار اور لاہور کے شہریوں کو ہنگامی بنیادوں پر حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ان حالات میں پنجاب حکومت کے آلودگی کے خاتمے کیلئے اقدامات قابل ستائش ہیں ۔ان پر عملدرآمد سے صوبے میں عوام کی صحت کے گھمبیر مسائل کم ہوسکیں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.