عالمی مسابقہ قرات کا ہیرو ،حافظ ابوبکرپاکستان کا فخر
پاکستان کے آٹھویں جماعت کے حافظ قرآن حافظ ابوبکر نے قرات قرآن کے عالمی مقابلے میں اپنی محنت، لگن اور استقامت کی بدولت پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ابوبکر کی فتح عظیم پاکستان کے لئے افتخار کا باعث بنا، جو قومیت کو ایک مثبت موج پر لے کر گیا۔ ان کی یہ کامیابی دیکھتے ہوئے ہمیں ان کے فرازی اور فیصلہ مندی کا سبق ملتا ہے کہ کسی بھی میدان میں محنت اور عزم کے ساتھ کچھ بھی ممکن ہے۔ ابوبکر کی یہ کامیابی دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے بھی ایک پیغام ہے کہ قرآن کی تلاوت اور حفظ کی اہمیت کو پہچانا جائے اور اس پر عمل کیا جائے۔ ان کی یہ فتح پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے ایک خوشخبری ہے اور ان کے اس کارنامے نے ان کو معاشرتی اور دینی اعتبار میں بلندیوں تک پہنچادیا ہے،اور اپنے ملک پاکستان کی بھی عزت افزائی کا باعث ہےفخر پاکستان حافظ ابوبکر نے ابتدائی تعلیم کا آغاز مانسہرہ میں کیا،جہاں انہوں نے قاری احسان اللہ سے قاعدہ پڑھا ،بعد میں ان کے والد کا دو سال کراچی میں قیام رہا،اس دوران کراچی کے علاقہ لانڈھی مدرسہ صدیقیہ میں حفظ قرآن کی سعادت حاصل کی،ان کے استاد محترم کا نام قاری بشیر احمد ہے جن کا تعلق بٹگرام سے ہے،اس کے بعد حافظ ابوبکر کے والد ثاقب ظہیر اپنے آبائی علاقہ مانسہرہ میں شفٹ ہوگئے،ان کے والد ایک نیک سیرت اور سادہ مزاج کے شخص ہیں،دین اور دین داروں سے ان کی والہانہ محبت ہے،ثاقب ظہیر صاحب مانسہرہ میں سکریپ کے کام میں حساب کتاب کا کام کرتے ہیں،مانسہرہ آنے کے بعد حافظ ابوبکر نے یہاں کی معروف دینی درسگاہ جامعہ امدادیہ میں وہیں داخلہ لیا جہاں کراچی جانے سے قبل قاعدہ سے تعلیم قرآن کا آغاز کیا تھا،اپنے حفظ کی گردان اور مشق کا سلسلہ شروع کیا تو یہاں ان کی قاری عمیر افضل جیسے قاری نے ان کو تجوید کے ساتھ پڑھائی پر توجہ دی اور بہترین تربیت بھی کی،قاری عمیر افضل عظیم دینی درسگاہ جامعہ دارالعلوم کراچی کے فاضل ہیں،قاری صاحب موصوف نے درس نظامی معہدالقرات والے شعبہ میں تعلیم حاصل کی،اور درس نظامی کے ساتھ ساتھ قرات عشرہ کی تکمیل بھی کی،برخوردارم حافظ ابوبکر اب یہاں مانسہرہ میں جامعہ امدادیہ میں گردان اور تجوید کے ساتھ ساتھ مقامی اسکول میں عصری تعلیم بھی حاصل کررہے ہیں،برخوردار حافظ ابوبکر نے گزشتہ سال الجزائر کے ایک مسابقہ میں بھی شرکت کی تھی،جہاں چونتیس (34) ممالک کے حافظ شریک تھے،اس مقابلہ میں حافظ ابوبکر نے دوسری پوزیشن حاصل کی،اور گرانقدر انعام و اعزاز سے نوازے گئے،امسال رمضان سے چند روز قبل پہلے ایران اور پھر عراق کے مقابلوں میں شرکت کیلئے گئے،ایران میں تین روز ان کا قیام رہا،اور اس دوران انہوں نے “انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ” کے نام سے مقابلہ میں دوسری پوزیشن حاصل کی،اس کا فائنل راؤنڈ ایران کی پارلیمنٹ میں ہوا،جس میں ایک جج صاحب فرط جذبات میں اپنی سیٹ سے کھڑے ہوکر حافظ ابوبکر کو داد دی، ایران کے مقابلے کے بعد برخوردارعراق گئے اور وہاں کربلا میں “جائزہ العمید الدولیہ” کے نام سے مقابلہ میں شریک ہوئے،اس میں انہوں نےپہلے سیمی فائنل راؤنڈ میں بھی تلاوت کی اور بعد میں فائنل کیلئے منتخب ہوئے اور پہلی پوزیشن کا اعزاز حاصل کیا،عراق کا یہ مقابلہ وہاں کے معروف میڈیا گروپ نے کروایا تھا،جبکہ ایران والا مقابلہ قرات سرکاری اور حکومتی سطح کا تھا،دونوں مقابلوں میں نمایاں پوزیشنیں حاصل کر کے رمضان سے قبل جب برخوردارحافظ ابوبکراپنے آبائی علاقہ مانسہرہ پہنچے تو وہاں کے لوگوں نے فخر پاکستان کا بڑا پرتپاک استقبال کیا،جس اعزاز سے اللہ نے ان کو نوازا تھا اس لئے ان کی شان کے مطابق ہونا ضروری تھا،اور برخوردارحافظ ابوبکر کے مادر علمی جامعہ امدادیہ کی جانب سے بھرپور حوصلہ افزائی بھی کی گئی،اس کے علاؤہ برخوردارنے 2022ء میں قطر کے عالمی مسابقہ “تیجان النور” میں پانچویں پوزیشن حاصل کی، 2020ء میں ابو ظہبی کے عالمی مسابقہ جائزہ التحبیر میں اول پوزیشن حاصل کی،اسی طرح ملکی سطح پر بھی ورلڈ قرآنک کمپٹیشن میں پورے پاکستان میں اول پوزیشن بھی حاصل کی تھی،بنیادی طور پر یہ آن لائن مسابقہ بیرون ملک کے مسابقوں کی تیاریوں کے حوالہ سے ہوتا ہے،اس کا اہتمام ملک میں فن قراءت و تجوید کا معروف ترین ادارہ دارالقراء پشاور نمک منڈی کرتا ہے،حافظ ابوبکر اس وقت آٹھویں کلاس کے طالبعلم ہیں ،اور اتنی چھوٹی عمر میں وہ دنیا بھرمیں پہلی پوزیشن حاصل کر کے پاکستان کا جھنڈا پوری دنیا میں بلند کر دیا ہے، اللہ تعالیٰ حافظ ابوبکر ، ان کے والدین و اساتذہ کو خوب ،رحمتوں اور برکتوں سے نوازے،اور قرآن سے اس والہانہ عقیدت کی برکت سے دنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں بھی انکا مقدر فرمائیں ،آمین