پہلی خاتون وزیراعلیٰ مریم نواز کا عہدہ سنبھالنے پر مہنگائی کنٹرول کرنےکا حکم

72

اداریہ

ملک میں عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کے مراحل طے ہورہے ہیں
مرکز میں پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کے تعاون سے ن لیگ اکثریت ثابت کرکے حکومت بنانے جا رہی ہے تاہم صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے انکار کیا ہے
صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے متعلق نگراں وزیراعظم انوار الحق کی ایڈوائس واپس بھجوانے کے بعد اسپیکر نے اجلاس جمعرات کو بلالیا ہے۔
قبل ازیں صدرمملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی سمری پر اعتراض لگاتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کو مکمل کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے۔
صدر مملکت نے سمری وزیراعظم ہاؤس اور وزارت پارلیمانی امور کو واپس بھجوائی تھی ۔
دوسری طرف پنجاب اور سندھ اسمبلیوں میں وزرائے اعلیٰ کے انتخابات مکمل ہوگئے ہیں
سندھ میں مراد علی شاہ کو تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ منتخب کرلیا گیا ہے جبکہ پنجاب میں ملکی تاریخ میں پہلی خاتون مریم نواز وزیراعلی منتخب ہوئی ہیں ۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھا لیا،
گورنر ہاؤس لاہور میں ہونے والی تقریب میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے مریم نواز سے عہدے کا حلف لیا۔
جہاں مریم نواز کی تقریب حلف برداری میں ان کے والد سابق وزیراعظم نواز شریف، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، ان کے صاحبزادے جنید صفدر سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے بعد مریم نواز کا اسمبلی میں پہلا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا
نواز، شریف، شہباز شریف، پارٹی قیادت، کارکنوں اور ووٹ دینے والی تمام جماعتوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔
مریم نواز کا کہنا تھا رعایتی نرخوں میں کسانوں تک جدید مشینری فراہم کریں گے، کسانوں کو جدید مشینری کی فراہمی کیلئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا بجلی کے بلوں کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں۔ فوری ریلیف دینا ممکن نہیں۔
بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں۔ کوشش کریں گےعوام کو ریلیف دیا جا سکے۔
مریم نوازشریف نے وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی مہنگائی میں ریلیف کے لئے
پرائس کنٹرول کے لئے پائیدار اقدامات کا حکم دیا اور فوری پلان طلب کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے 5 روز میں پرائس کنٹرول کے لئے
باقاعدہ ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
انھوں نے ڈیمانڈ اور سپلائی سسٹم کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی۔
مریم نوازشریف نے کہا کہ پرائس کنٹرول کے لئے باقاعدہ قانونی میکنزم موجود نہیں۔
مہنگائی کے خاتمے کے لئے پائیدار سسٹم بنایا جائے۔ پھلوں، سبزیوں اور
دیگر اشیائے خورونوش کے نرخ کنٹرول کئے جائیں۔ گراں فروشی کا ارتکاب کرنے والوں کے لئے سزا یقینی بنائی جائے۔
مزید برآں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی صدارت میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ مریم نواز نے وزیراعلیٰ بننے کے بعد ٹیکسلا میں
بزرگ خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعہ کا سخت نوٹس لیا۔
انھوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والا ہی قانون توڑے گا تو قانون کی کون عزت کرے گا؟
خلاف قانون کوئی رویہ برداشت نہیں کروں گی۔ امن وامان لازم ہے
لیکن شہریوں کی عزت، انہیں توہین سے بچانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
قانون کے احترام کے ساتھ انسان اور شہری کا احترام یقینی بنائیں،
سب قانون کا احترام کریں۔انہوں نے کہا کہ اصلاحات، جدید آلات، ٹیکنالوجی
اور تربیت سے پولیس کو عوامی خدمت فورس بنائیں گے
خواتین، بچوں، اقلیتوں پر تشدد، ریپ، ہماری حکومت کی ریڈ لائن ہے،
رشوت خوری کے خلاف زیرو ٹالرنس اور میرٹ میری پالیسی ہے، اس پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا
قانون کے مطابق ایف آئی آر کا فوری اندراج، ڈیجیٹل اور آئی ٹی نظام کا استعمال مزید بہتر بنائیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ پراسیکیوشن کے نظام کی خامیاں دور کریں گے۔
ان حالات میں ملکی تاریخ میں کسی صوبے کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ مریم نواز نے انتہائی اہم فیصلے بروقت لینے کا اعلان کرکے عوام کے دل جیت لئے ہیں
مریم نوازشریف کے اعلانات پر جیسے ہی عملدرآمد ہوگا صوبے میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو جائے گا ۔

28/02/24

https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/02/p3-21-1-scaled.jpg

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.