*سو لفظوں کی کہانی* *زنگ*
چہرے پہ تاثرات نام کی کوئی شے نہیں،
مکمل سپاٹ، کرخت، ساکت، بے حس، خاموش۔۔۔
وقتِ عصر، خاموشی کا راج،
اُس کا یوں خود کو گھسیٹنا حیران کن تھا۔۔۔۔
تمام دروازوں پر اُس نے دستک دی،
کوئی دروازہ نہ تو کھلا،
نہ ہی کھلنے کے آثار تھے،
بند کواڑوں پر زنگ لگ چکا تھا۔۔۔
تم کون ہو؟
دروازوں پہ دستک کیوں دے رہی ہو؟
میں نے پوچھا۔۔۔
اس کا جواب سن کر میں نے بھی دروازہ بند کر لیا۔
وہ بولی،،،،
جذبات، احساسات، تعلقات اور رشتوں کے،
زنگ آلود دروازے کھولنے کی کوشش کر رہی ہوں۔
میں ایک چھ ماہ پرانی لاش ہوں۔۔۔