شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کرلی جبکہ بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے،تنظیم کی وزرائے دفاع کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں بھارت پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام ہوگیا،جس کے باعث بھارت نے مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار کردیا۔آمدہ اطلاعات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع اجلاس کے اعلامیے میں نئی دہلی پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام ہوگیا، جھنجلاہٹ کاشکار بھارتی وفد نے مشترکہ اعلامیے پردستخط سے انکار کردیا۔قبل ازیں بھارتی وزیر دفاع نے خود اس واقعے کو ریزسٹس فرنٹ ( کشمیری آزادی پسند تنظیم) سے جوڑ کر یہ ثابت کردیا کہ یہ انًڈیا کا اندرونی معاملہ ہے۔پھر پاکستان کو بیچ میں بلاجواز گھسیٹنے پر اجلاس نے خاطر خواہ توجہ نہ دی ۔ جس کے باعث بعد ازاں پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کا بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق بھارتی وفد اعلامیے میں پاکستان کی مذمت کیلیے منتیں کرتا رہا تاہم رکن ملکوں کے وفود نے بھارتی موقف کی حمایت سے انکار کردیا، شنگھائی تعاون تنظیم نے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں بلوچستان میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین نے مشرقی ساحلی شہر چنگ ڈاؤ میں جمعرات کو ایران، روس، پاکستان، روس، بیلاروس اور دیگر ممالک کے وزرائے دفاع کی میزبانی کی، جو ایسے وقت پر ہوا جب مشرق وسطیٰ میں جنگ جاری ہے اور یورپ میں نیٹو ممالک دفاعی اخراجات بڑھانے پر متفق ہو چکے ہیں۔
یہ اجلاس 10 رکنی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے تحت منعقد ہوا، جسے بیجنگ طویل عرصے سے مغرب کی زیر قیادت طاقت کے بلاکس کے مقابلے میں ایک متبادل پلیٹ فارم کے طور پر پیش کرتا آیا ہے۔
چین اس تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان سیاست، سیکیورٹی، تجارت اور سائنسی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیتا ہے۔
چنگ ڈاؤ، جو ایک اہم چینی بحری اڈہ بھی ہے، میں یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد ہوا جب اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 دن کی شدید لڑائی کے بعد ایک نازک سیزفائر نافذ ہے۔
اجلاس میں بھارت کے اجیت ڈوول کو پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے بھی لاجواب کردیا اور عاصم ملک کے ہاتھوں ناک آؤٹ ہونے کے بعد اجیت ڈوول خاموش ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق اس اجلاس میں اجیت ڈوول نے اپنی تقریر میں آپریشن سندور کو دہشتگردوں کے خلاف کارروائی قرار دیا اور بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کے خلاف الزامات لگائے لیکن پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر عاصم ملک نے اپنی مدلل اور زوردار تقریر میں اجیت ڈوول کے بیانیے کو جھوٹ کا پلندا قرار دےکر مسترد کردیا۔
انہوں نے اجلاس میں اجیت ڈوول کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا کہ بھارت اپنے اندرونی مسائل اور ناکامیوں کی ذمہ داری دوسروں پر ڈالنے کا عادی ہو چکا ہے۔
عاصم ملک نے مزید کہا کہ بھارتی ریاست کے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دہشتگردوں کے ساتھ روابط کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔
یہ اجلاس نیٹو رہنماؤں کی دی ہیگ میں ہونے والی کانفرنس کے اگلے ہی دن منعقد ہوا، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر رکن ممالک نے دفاعی اخراجات میں اضافے پر اتفاق کیا۔
چینی وزیر دفاع ڈونگ جون نے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک ایسے عالمی ماحول میں توازن کی کوشش قرار دیا جو افراتفری اور عدم استحکام کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا ’صدی کی بڑی تبدیلیاں تیز ہو رہی ہیں، یک طرفہ پالیسیاں اور تحفظ پسندی بڑھ رہی ہے، جارحانہ، تسلط پسند اور دھونس پر مبنی رویے عالمی نظام کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں‘۔
ڈونگ جون نے شرکا پر زور دیا کہ وہ پرامن ترقی کے ماحول کی مشترکہ حفاظت کے لیے زیادہ مؤثر اقدامات کریں۔
بھارت کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی اجلاس میں شریک ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایس سی او کے رکن ممالک کو مشترکہ طور پر اپنے عوام کی توقعات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی خواہش رکھنی چاہیے۔
انہوں نے پہلگام واقعے کو دہشتگردی کا رنگ دے کر پاکستان کو ملوث کرنے کی ناکام کوشش کی جسے اجلاس نے مسترد کردیا۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد کے حملے میں 26 شہریوں افراد مارے گئے تھے۔
انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا جس کے ثبوت تاحال سامنے نہ آسکے
اس حملے کے بعد انڈیا نے چھ مئی کی شب پاکستان پر حملہ کر دیا تھا۔
کئی دنوں تک جاری رہنے والے میزائل اور ڈرون حملوں کے الزامات کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان فوجی کارروائیوں کا تبادلہ اس وقت تھما جب 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ کی کوششوں کے نتیجے میں دونوں ملک ‘فوری اور مکمل سیز فائر’ پر مان گئے ہیں۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک بھارتی ایڈونچر تھا جو بری طرح فیل ہوگیا۔