*سو لفظوں کی کہانی* *رویے*

شاہد-کاظمی

2

اپنے بھی پرائے بن جاتے ہیں،
آتے جاتے طعنے الگ سے دیتے ہیں،
ایسا ظاہر کیا جاتا ہے کہ جیسے ناجانے کتنا غلط کام کر دیا ہو،
پوری دنیا عجیب نظروں سے دیکھنا شروع ہو جاتی ہے،
حق کا ساتھ دیں تو،
ایسا ردعمل دنیا دیتی ہے۔۔۔
اپنے تعریفوں کے پل باندھنا شروع کر دیتے ہیں،
اغیار بھی توصیفی نگاہوں سے دیکھتے ہیں،
ایسا ظاہر کیا جاتا ہے جیسے کوئی معرکہ سر کر لیا ہو،
اپنے آپ پر غرور کرنے کے مشورے دیے جاتے ہیں،
ایسا تب دنیا ردعمل دیتی ہے،
جب ہم منافقت کا ساتھ دینا شروع کر دیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.