آن لائن جاب یا آن لائن فراڈ؟ — میرا ذاتی تجربہ

تحریر ۔عروج عباسی

2

آج کے دور میں بے روزگاری اور معاشی مشکلات کے باعث لاکھوں نوجوان آن لائن روزگار کی تلاش میں انٹرنیٹ پر سرگرداں ہیں۔ بدقسمتی سے ان کی یہی مجبوری بعض دھوکے بازوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن جاتی ہے۔ میں بھی انہی لوگوں میں سے ایک ہوں جو آن لائن جاب کے جھانسے میں آ کر مالی نقصان اور ذہنی اذیت کا شکار ہوئے۔

ایک آن لائن کمپنی “Ourelite Health” کے نام سے میرے ساتھ فراڈ کیا گیا۔ اس کمپنی نے سبز خواب دکھائے، آن لائن سیشنز رکھے، (training) کے نام پر اعتماد حاصل کیا اور کہا کہ صرف 700 روپے کی انویسٹمنٹ ہے، اس کے علاوہ کچھ نہیں لیا جائے گا۔ لیکن جیسے ہی تربیتی مراحل مکمل ہوئے، ایک خاتون جو کمپنی کی ہیڈ بنی ہوئی تھی نے انٹرویو کے نام پر چند سوالات دیے اور تاکید کی کہ یہ سوالات یاد رکھنا کیونکہ یہی انٹرویو میں پوچھے جائیں گے۔
انٹرویو کال پر ہو رہا تھا اور بیچ میں ہی ایک پیغام آ گیا کہ آپ سلیکٹ ہو چکے ہیں۔ پھر کہا گیا کہ اب آپ کا اکاؤنٹ رجسٹرڈ کرنے کے لیے 4500 روپے جمع کروائیں۔ کچھ دن بعد کہا گیا کہ اب 50 لڑکیوں کا ٹاسک مکمل کرنا ہے، اور آپ کو پروموشن دی جائے گی، جس کے لیے 15000 روپے مزید جمع کروائیں۔ تب جا کر مجھے اندازہ ہوا کہ یہ سب کچھ ایک منظم فراڈ ہے۔

اسی طرح “Forever Living Products” کے نام سے ایک اور کمپنی کا بھی بہت چرچا ہے۔ لوگ اسے اچھی کمپنی کہتے ہیں، لیکن آن لائن اس کے ذریعے بھی فراڈ کیے جا رہے ہیں۔ ابتدا میں کہا جاتا ہے کہ بالکل مفت سیکھیں، اور ہر ماہ 35000 روپے کمائیں گے، لیکن تھوڑی دیر بعد کہا جاتا ہے کہ آپ کو ہم سے ایک لاکھ یا 90000 روپے یا کم از کم 65000 روپے کی پروڈکٹس خریدنی ہوں گی۔
جو خود بے روزگار ہو، وہ اتنی بڑی رقم کہاں سے لائے؟ اور پھر اوپر سے دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ ادھار لے کر لے آؤ، ہم آپ کو تنخواہ دیں گے۔ لیکن درحقیقت، وہی رقم گھما پھرا کر واپس کی جاتی ہے، جبکہ پروڈکٹس کا کوئی حساب نہیں۔

ایک اور دھوکہ دہی add-watching کے نام پر ہوئی۔ اس میں بھی 300 روپے کی انویسٹمنٹ کی گئی، اور ایک مہینے میں مجھے فراڈ کا شکار ہونا پڑا۔
گروپ میں کئی لوگ اور بھی شامل تھے جن سے پیسے لے کر دھوکہ کیا گیا اور پھر سب کو بلاک کر دیا گیا۔
آخر کب تک ہم ایسے فراڈ کا شکار ہوتے رہیں گے؟
یہ سوال ہر باشعور انسان کے ذہن میں ضرور اٹھتا ہے کہ آخر یہ سب کب رکے گا؟ ایسے لوگ جو دوسروں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھا کر ان کا پیسہ لوٹتے ہیں، آخر ان کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟

آن لائن فراڈ کی روک تھام کے لیے چند اقدامات
تحقیق کریں:
کسی بھی آن لائن جاب کی آفر کو قبول کرنے سے پہلے اس کمپنی کے بارے میں مکمل تحقیق کریں۔ Google، YouTube یا سوشل میڈیا پر لوگوں کے تجربات پڑھیں
ادائیگی سے پرہیز
جو بھی کمپنی یا شخص آپ سے ابتدائی پیسے مانگے، اس سے فوری محتاط ہو جائیں۔
کوئی بھی اصلی اور مستند ادارہ جاب کے لیے پہلے پیسے نہیں لیتا۔
ریویو چیک کریں ویب سائٹس یا ایپس پر دی گئی ریٹنگز اور ریویوز ضرور دیکھیں۔
اگر کسی جگہ نیگیٹو فیڈبیک زیادہ ہو، تو اس سے دور رہیں۔
سائبر کرائم رپورٹ کریں اگر آپ کے ساتھ فراڈ ہوا ہے تو اسے چھپائیں نہیں بلکہ قریبی FIA Cyber Crime Cell یا Online Reporting Portal پر رپورٹ کریں
اپنے تجربات دوسروں سے شیئر کریں: جیسے میں نے اپنا تجربہ بیان کیا ہے، ویسے ہی ہر متاثرہ فرد کو چاہیے کہ وہ دوسروں کو آگاہ کرے تاکہ مزید لوگ دھوکہ نہ کھائیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.