جہاں تحریک انصاف کے دور میں پاکستان کو بے شمار معاشی نقصانات ہوئے وہیں سب سے بڑا نقصان یہ بھی تھا کہ پاکستان خطے میں بالکل تنہا ہو گیا تھا پاکستان کے اس سیاہ ترین دور میں سعودی عرب، چین، ایران ترکی، آذربائجان سمیت بہت سے ممالک ہم سے دور ہو گئے تھے اللہ کا لاکھ شکر ہوا کہ کہ پاکستان کی پی ٹی آئی کی نحوست سے جان چھوٹی موجودہ حکومت کی
کوششوں سے پاکستان نے دوبار سے تمام ممالک کو اپنے قریب کر لیا اگر دور حاضر کو تاریخ کی بہترین سفارت کاری کا دور کہہ لیا جائے تو ہرگز غلط نہیں ہوگا جس کا ثبوت پاک بھارت جنگ میں مل گیا جہاں ہندوستان کے ساتھ صرف اسرائیل کھڑا تھا وہیں پاکستان کے ساتھ سعودی عرب، ایران، ترکی،آذربائجان ،تاجکستان ،چین ،
بنگلہ دیش
اور بہت سے ممالک کھڑے تھے دس مئی کے بعد بلا شبہ پاکستان دنیا میں ایک بڑی طاقت بن کر ابھرا ہے اس ایک دن نے ایشیا میں طاقت کے توازن کا منظر نامہ ہی تبدیل کر دیا
پاکستان کی عزت وقار اور رتبے میں اللہ کریم نے بے پناہ اضافہ کر دیا معرکہ حق میں فتح کے بعد جس طرح وزیراعظم نے ایک فاتح سلطان کی طرح دوست ممالک کا دورہ کیا اس نے ان تمام ممالک پر واضح کر دیا کہ اب بھی اگر مل کر نہ چلے تو یہود و ہنود انہیں دنیا کے نقشے سے مٹانے کو تیار بیٹھے ہیں
وزیراعظم پاکستان نے اپنے دورے کی ابتداء ترکیہ سے کی جب سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے ترکیہ ہمارا بہترین دوست اور ہر مشکل وقت میں چٹان کی طرح ساتھ کھڑا نظر آیا
اگر ترکی کو پاکستان کا دوسرا بھائی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا اور جس طرح وزیراعظم کے اس دورے نے ہندوستان کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی ترکیہ کے صدر جناب طیب اردگان نے وزیراعظم پاکستان کا بھرپور استقبال کیا انہیں گارڈ آف آنر پیش کیااور جس طرح اس جنگ میں ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا یعنی ترکی وہ واحد ملک تھا جو اپنا جنگی بحری بیڑا لے کر کراچی پہنچ گیا جس نے ہندوستان کو اتنی تکلیف پہنچائی کہ وہ ترکی کو براموس مزائل مارنے کی دھمکیاں دینے لگا جلتی پر تیل تو اس وقت چھڑکا گیا جب جناب طیب اردگان نے اپنے جدید ترین ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس کان پاکستان کے ساتھ پاکستان میں بنانے کا اعلان کیا جس پر
آئندہ سال سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا
اس کے بعد وزیراعظم جب ایران پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا ایران بھی ہر دور میں ہمارا بہترین ساتھی رہا ہے اس نے ہر جنگ میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ان حالات میں جب اسرائیل ایران کو حملے کی دھمکیاں دے رہا تھا پاکستان کا یہ دورہ ان کے لیے بہت بڑی (شٹ اپ کال )ثابت ہوا پاکستان نے ایران کو ہر طرح سے ساتھ کی یقین دہانی کروائی اور ساتھ ہی انہیں خفیہ معلومات فراہم کیں جن میں راء کے تمام ایجنٹوں ان کے زیر استعمال موبائل فونز ان کی لوکیشنز بھی مہیا کیں اور انہیں یہ بھی بتایا کہ اب تک ایران میں جتنے بھی لوگ اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں ان کی معلومات راء کےانہی ایجنٹوں کے ذریعے اسرائیل کو ملیں یعنی یہ لوگ ایک ہی وقت میں اسرائیل اور انڈیا کے لیے جاسوسی کرتے تھے فورا ہی ان کے خلاف ایرانی حکومت حرکت میں آئی جنہیں آئندہ چند روز میں صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا اگر ایران اور پاکستان کوئی اجتماعی سکیورٹی تشکیل دے لیتے ہیں تو پاکستان ایران سے ہونے والی کی دہشت گردوں کی
آ مد و رفت اور بی ایل اے کی کمر توڑ دے گا
جیسے ہی جناب وزیراعظم کا جہاز
آذربائجان میں لینڈ ہوا حسب روایت ان کا بھرپور استقبال کیا آذربائجان ہمیشہ سے ہی پاکستان سے بہت محبت کرتا ہے وہ آج تک
آرمینیا والی جنگ میں پاکستان کا ساتھ نہیں بھولے بلکہ ان کی نئی نسلیں بھی پاکستان کو اپنا محسن مانتی ہیں انہیں اپنا حقیقی اور بڑا بھائی سمجھتی ہیں جس وجہ سے وزیراعظم آذربائجان نےنہ صرف پاکستان کو چالیس جے ایف تھنڈر 17طیاروں کا آرڈر دیا بلکہ پاکستان میں طویل مدتی دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی بھی نوید سنائی بلا شبہ یہ پاکستان کی بہترین سفارت کاری کا ہی نتیجہ ہے اگر پاکستان اسی روش پر قائم رہا تو یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ بہت جلد ساری دنیا میں بہترین تعلقات کا حامل ملک ہوگا
اس دورے کے آخر میں وزیراعظم تاجکستان گئے تاجک صدر جناب امام علی رحمان نے وزیراعظم اور ان کے وفد کو زبردست پروٹوکول دیا انہوں نے ہندوستان کو کھلے الفاظ میں پیغام دیا ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں ہم اور ہمارے عوام پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں تاجکستان چونکہ ایشیا کا ایک بڑا لیکن لینڈ لاک ملک ہے اور تاجکستان کی ساری ایکسپورٹ پاکستان کے راستے سے ہوتی ہے اس لیے بھی وہ پاکستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات بنائے ہوئے ہیں
میرے خیال میں وزیراعظم پاکستان کو
آ ئندہ چند دنوں میں ہی ایک اور دورہ ترتیب دینا چاہیے تاکہ ہمارے باقی ساتھیوں کی بھی حوصلہ افزائی ہو سکے اس دورے میں چین، روس، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، میانمار کو شامل کیا جائے اگر یہ ممالک بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہو جاتے ہیں تو یقین کریں کہ پاکستان کے ساتھ یہ ممالک بھی ہندوستان کی بدمعاشی سے بچ جائیں گے پاکستان کو چاہیے کہ چین، ترکی ،ایران، افغانستان ،بنگلہ دیش اور ان کے علاوہ ایشیا کے وہ تمام ممالک جو ہندوستان سے نفرت کرتے ہیں کو ساتھ ملا کر ایک نیا اور مضبوط بلاک تشکیل دیں اور الاعلان کہا جائے کہ کسی ایک بھی ملک پر حملہ تمام ملکوں پر حملہ تصور کیا جائے گا اور تمام مل کر
ہندوستان پر حملہ آور ہو جائیں تاکہ ان فلمی بدمعاشوں کا غرور مٹی میں ملا دیا جائے