*سو لفظوں کی کہانی* *جواب*

شاہد کاظمی

3

دوسُو کا ہمیشہ کا ہی یہی وطیرہ رہا،
بات کچھ ہوتی نہیں تھی،
اور دوسُو گلا پھاڑ، باٹو کے خلاف شروع ہو جاتا۔
ہمسائے سمجھاتے، کہ نا کرو ایسا،
کیوں صبر آزماتے ہو باٹو کا،
ایسا نا ہو کہ بند ٹوٹ جائے،
تمہیں بھی بہا کر لے جائے۔
لیکن دوسُو اپنی طاقت کے زعم میں مبتلا رہتا۔
اُسے ناز تھا کہ اُس کے یار اُس کے ساتھ ہیں،
باٹو اس سے ڈرتا ہے۔
ایک دن بند ٹوٹ گیا،
جوں ہی دوسُو نے بڑھک لگائی۔
باٹو کا صبر جواب دے گیا۔
اور پانچوں انگلیاں دوسُو کے گال پہ ثبت ہو گئیں۔

(بھارت کے اقدامات کے تناظر میں)

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.