مونا شہاب کا ستارہ رقص میں ہے

منشا قاضی حسبِ منشا

6

مونا شہاب کا ستارہ رقص میں ھے ، ہم نے تو سن رکھا تھا کہ ستارہ گردش میں رہتا ہے گردش اور رقص میں زمین و آسمان کا فرق ہوتا ہے ، جس کا ستارہ رقص میں ہو اس کی قسمت پر ستارہ رشک کرتا ہے اور اسی خوشی میں رقص کرتا ہے ، مونا شہاب خوش قسمت خاتون ہیں جن کا ستارہ گردش میں نہیں ، رقص میں ہے ،

ستارہ کیا میری تقدیر کی خبر دے گا

وہ خود فراخی ء افلاک میں ھے خوار و زبوں

مونا شہاب کی ادبی خدمات اور شعری تخلیقات نسل نو کے لئیے ایک سوغات سے کم نہیں ، مونا شہاب کو پوری دنیا میں جہاں جہاں اردو زبان بولی جاتی ہے وہاں وہاں انہیں پڑھا جاتا ہے اور اب تو ان کا نام حلق سے نکلتا ہے خلق تک جا رہا ہے اور جدید عہد کے ابلاغی ویپن نے انہیں فلک الافلاک تک پہنچا دیا ھے ، شاعرات و شعراء جو امریکہ میں مقیم ہوں یا کینیڈا میں رہائش پذیر ہوں وہ اپنا کلام ماورا سے کتابی صورت میں منظر عام پر لے آئیں تو وہ زندہ ء جاوید ہو جاتے ہیں ، ہمارے دوست خالد شریف اپنی تمام تر صلاحیتیں کتاب کی تزئین و آرائش پر صرف کر دیتے ہیں ستارہ رقص میں ہے خالد شریف صاحب رقم طراز ہیں،، اچھا شعر وہی کہہ سکتا ہے جس کا مسئلہ شاعری ہو ۔ یہ عطائے خاص ہے جس کا بھید ہر کسی پر نہیں کھلتا صریر خامہ نوائے سروش میں ڈھلے تو شعر کا نزول ہوتا ہے مونا شہاب اس قبیلے کی ایک ممتاز منفرد اور باوقار فرد ہے جس نے ادب کی دنیا میں اپنے ورود سے لے کر آج تک احترام کا رزق کمایا ہے زمانہ طالب علمی سے شاعری مونا پر فدا ہے اور مونا شاعری پر ، حسن صورت اور حسن سیرت کے ساتھ ساتھ ایسے سنبھال کر شعر کہنا کہ معیار زبان اور بیان یک جان ہو جائے مونا شہاب کا ایک ہی خاصہ ہے مونا کی شخصیت میں جو سبھاؤ اور بھید بھاؤ ہے وہ ان کی شاعری میں بھی بدرجہ اتم پایا جاتا ہے سو ان کے مصرعے مسکراتے ہوئے صفحہ ء قرطاس پر رنگ بکھیرتے ہیں اور ان کی نظمیں فکر کے در باز کرتی اور فردا کی بشارت دیتی دکھائی دیتی ہے ستارہ رقص میں ہے ایک سمفنی ہے جو روح کو سرشار کر دیتی ہے اور رگ و پے میں آسودگی بھر دیتی ہے مونا شہاب کی شاعری میں سادگی ، پرکاری ، محبت ، خلوص اور یہ یگانگت کے رنگ نمایاں ہیں یہی وجہ ہے کہ اس کتاب کو پڑھتے ہوئے لطف آتا ہے اشعار کی اندرونی موسیقیت وجد آفرین ہے سو ان کی قرآت دل و دماغ پر خوشگوار تاثر چھوڑتی ہے پہلے دو شعری مجموعوں کے مقابلے میں زیر نظر کتاب میں مونا شہاب کے شعری سفر میں ترفع کو آسانی سے دیکھا جا سکتا ہے دوسری اور تیسری کتاب کے درمیانی وقفے میں مونا شہاب نے جس عرق ریزی، محنت ، ریاضت اور دیانت کے ساتھ اپنی شاعری کو سنوارا ہے اور ستارہ رقص میں ہے کی صورت میں قارئین کے سپرد کیا ہے وہ قابل داد و تحسین ہے ،

افتخار عارف رقم طراز ہیں کہ مونا شہاب کا تیسرا شعری مجموعہ ستارہ رقص میں ہے اردو زبان کی دنیائے ادب کے لئیے نئے سال کی نہایت خوشگوار اور دلکش سوغات کے طور پر سامنے آیا ہے شاعرہ کے لیے امتیاز و افتخار کی بات ہے کہ ان کے پچھلے دونوں مجموعے ادا جعفری ، حمایت علی شاعر، امجد اسلام امجد، پیرزادہ قاسم ، شاہدہ حسن، صبیحہ صبا اور نسیم سید جیسے صاحبان فکر و نظر کے معیار نقد پر لائق ستائش ٹھہرے۔ مونا شہاب کی ابتدائی شاعری اپنی نہاد میں زندگی کی رومانوی فضا میں پروان چڑھی تھی وقت گزرنے کے ساتھ زندگی کے نسبتاً زیادہ سنجیدہ و پر پیج مسائل شعر کا موضوع بنتے گئے شاعری مشغلے سے بہت آگے کا مسئلہ ہے یہ زندگی گزارنے کا ایک اسلوب ہے بلکہ خود زندگی ہے ستارہ رقص میں ہے کی غزلیں اور نظمیں اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ شعر ان کی ترجیح اؤل ہے اور وہ اپنے پورے وجود کے ساتھ جہان حرف و ہنر سے اپنے رشتوں کو مستحکم و مربوط رکھنے میں سرخرو رہی ہیں ،

شعیب بن عزیز ہر دلعزیز ہمدم و دمساز رقم طراز ہیں مونا شہاب نے اپنے نئے شعری مجموعے کے لیے ستارہ رقص میں ہے کے گ عنوان کا انتخاب کیا ہے میں نہ جانے کیوں رقص کو اعضاء کی شاعری قرار دینے والے قول سے کبھی کماحقہ لطف اندوز نہیں ہو سکا ہاں البتہ دامن دل کو کھینچنے اور دیر تک اپنے سحر میں اسیر رکھنے والی منتخب شاعری پڑھتے ہوئے مجھے یہ خیال ضرور گزرتا ہے کہ کہیں شاعری الفاظ کے رقص کا دوسرا نام تو نہیں ، مونا شہاب انہی شاعروں اور شاعرات میں شامل ہیں جن کے کلام کا مطالعہ مجھے اپنے اس خیال کو تقویت دیتا ہوا دکھائی دیتا ہے یہ وہ شاعری ہے جسے اپنے سرمدی جذبوں، فطری آہنگ اور جمالیاتی اظہار کی بنا پر صحیح معنوں میں ایک اعلیٰ درجے کے رقص کا ہمزاد قرار دیا جا سکتا ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ ستارہ رقص میں ہے کا عنوان ایک اعلان نامے کی حیثیت رکھتا ہے شاعرہ کی طرف سے اس امر کا اعلان نامہ کہ تقریباً 20 برس پیشتر اس نے صدا جب لوٹ کے آئی کی اشاعت سے جس تخلیقی اظہار کے سفر کا آغاز کیا تھا وہ اسی آب و تاب کے ساتھ جاری ہے اس عرصے میں ہی اس کی دوسری کتاب کوئی تو بات ہے شائع ہوئی مونا شہاب کے اس مجموعے میں بھی اس کے پہلے مجموعے کی طرح کوئی بات ضرور تھی ایک ایسی بات جو اس مجموعے کی شاعرہ کو اپنے کئی ہم عصروں میں ممتاز اور منفرد بنانے کے لیے کافی تھی ۔ ادب اور شاعری سے وابستگی مونا شہاب کو ورثے میں ملی ہے ان کے والد اور والدہ دونوں کا تعلق لکھنے لکھانے اور پڑھنے پڑھانے سے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.