چولستان ڈیزرٹ ریلی ۔شاباش وزیراعلیٰ پنجاب

ملک محمد سلمان

4

صحرائے چولستان جو مقامی طور پر روہی کے نام سے بھی مشہور ہے یہاں ہر سال فروری کے مہینے میں انٹرنیشنل ڈیزرٹ جیپ ریلی کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ بیس برس قبل پنجاب ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن نے اس کام کا بیڑہ اٹھایا تھا، تب سے اب تک یہ ریلی نہ صرف کامیابی سے جاری ہے بلکہ اس کی مقبولیت اور اثرانگیزی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ یہ ایک روایت اور چولستان کی پہچان بنتی جارہی ہے۔
ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب کے ایم ڈی ڈاکٹر ناصر محمود بشیر کی دعوت پر پاکستان فیڈریشن آف ڈیجیٹل میڈیا کے وفد نے بیسویں سالانہ چولستان ڈیزرٹ ریلی میں خصوصی شرکت کی۔ لاہور سے براستہ ملتان موٹروے چولستان کی طرف عازم سفر ہوئے۔ اوچ شریف سے موٹروے کو خیر آباد کرکے احمد پور شرقیہ کے راستے چولستان کا سفر شروع کیا تو بہترین دورویہ سڑک تھی لیکن دونوں اطراف اور بیچ روڈ پر تجاوزات کی بھرمار تھی۔میرا خیال تھا کہ شائد نارووال، کھاریاں، پتوکی، اوکاڑہ، بھکر، سوہاوہ, کہوٹہ اور اقبال ٹائون لاہور کے اسسٹنٹ کمشنرز ہی تجاوزات کی سرپرستی کرتے ہیں لیکن اب لگتا ہے احمد پور شرقیہ تجاوزات مافیا کی جنت ہے۔ ٹی ڈی سی پی کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ ارجنٹائین سمیت تین ممالک کے سفیر شرکت کیلئے آرہے ہیں۔ بارہا توجہ دلانے کے باوجود تجاوزات کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔
ٹی ڈی سی پی کے مرکزی کیمپ پر موجود جی ایم آپریشن واحد ارجمند ضیا نے گرمجوشی سے استقبال کیا اور ہماری رہائش کیلئے مخصوص خیموں تک چھوڑنے ساتھ آئے۔ ٹی ڈی سی پی کی طرف سے میڈیا کیمپ کے نام سے بہترین سہولیات سے مزین خیمہ بستی قائم کی گئی تھی، جس میں تمام نمایاں ٹی وی چینلز اور اخبارات کے سینئر صحافیوں کیلئے رہائش کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ایم ڈی ڈاکٹر ناصر محمود بشیر کی ہدایات پر ٹی ڈی سی پی کی ٹیم خیموں کی صفائی اور صاف ستھرے بستروں کی فراہمی کیلئے ہمہ وقت مصروف عمل نظر آئی۔ تین روزہ قیام کے دوران رہائش کے ساتھ کھانے کا بھی بہترین انتظام کیا گیا تھا، کھانے کے معیار اور ذائقے کی وجہ سے لاہور کی کمی بالکل محسوس نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر ناصر محمود بشیر اور واحد ارجمند ضیا جیپ ریلی کے طویل ٹریک کی خود نگرانی کرتے رہے۔ پاکستان آرمی اور رینجرز کے افسران و جوان بھی عوام کی جان و مال کی حفاظت کیلئے مصروف عمل نظر آئے۔ آرمی، رینجرز اور پولیس کے جوانوں کی فرض شناسی کے سبب کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ دلچسپ اور سنسنی خیز جیپ ریلی میں شریک خواتین کی کارکردگی نے دیکھنے والوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ چولستان ڈیزرٹ جیپ ریلی کے اختتام پر رنگا رنگ اختتامی تقریب ہوئی، آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ ہر طرف رنگوں کی بہار دیکھنے کو ملی۔ تاریخی قلعہ دراوڑ کو رنگ برنگے برقی قمقموں سے سجایا گیا اور اس کے صدر دروازے کے سامنے کلچرل نائٹ کا اہتمام کیا گیا جس میں علاقائی فنکاروں اور گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ تقریب میں صوبائی وزیرکاظم علی پیرزادہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس میں دورائے نہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ترقیاتی منصوبوں کا رخ جنوبی پنجاب کی طرف کیا ہوا ہے ، چولستان کو دیگر خطوں کے ہم پلہ بنانے کے لئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے گرین پاکستان کا افتتاح کرکے سر سبز اور خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھ دی ہے۔ عسکری قیادت کے تعاون سے گرین پاکستان پراجیکٹ دور دراز علاقوں کو جدت دینے کا نقطہ آغاز ہے۔ بہاولپور، لودھراں، ملتان اور خانیوال کے راستے واپس ہوئے تو بہترین کارپٹ روڈ، پختہ سڑک کے دونوں اطراف نظر آنے والے سکول، کالجز اور ہسپتال جنوبی پنجاب کی بد حالی کے نام پر سیاست کرنے والوں کے جھوٹوں کی قلعی کھول رہے تھے۔ پنجاب کے دور دراز علاقوں تک ضروریات زندگی کی تمام سہولیات کی فراہمی پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف مبارکباد کی مستحق ہیں۔ جنوبی پنجاب میں روڈ نیٹ ورک کے پھیلائو، صاف پانی کی فراہمی، لائیو سٹاک کی ترقی کے لئے چولستانی باشندوں میں مفت مویشیوں کی تقسیم سمیت لائیو اسٹاک موبائل ڈسپنسریوں کا قیام اورچولستان کے دوردراز پسماندہ علاقوں کے بچوں تک علم کی شمع روشن کرنے کے لئے سکولوں کا قیام جیسے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں۔ صحرائے چولستان جیپ ریلی میں آنے والے سیاحوں کی تعداد چار لاکھ سے کسی صورت کم نہیں تھی۔ کئی کلومیڑ تک سیاحوں نے شامیانوں کا شہر بسایا ہوا تھا۔چولستان ڈیزرٹ ریلی کے انتظامات کامیاب بنانے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ڈویژنل انتظامیہ، محکمہ صحت، آرمی، رینجرز، پولیس، سول ڈیفنس، بہاول پور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی، ریسکیو1122 اور ڈولفن فورس کی خدمات بھی لی گئیں۔ مریم نواز شریف کی ذاتی دلچسی کے باعث چولستان ڈیزرٹ ریلی عالمی سطح پر متعارف ہو چکی ہے جس کی وجہ سے اس ایونٹ میں غیر ملکی ڈرائیور اور شائقین کی بڑی تعداد کی شرکت ممکن ہوئی ہے۔ چولستان ڈیزرٹ ریلی کی وجہ سے مقامی باشندوں کو بھی معاشی سرگرمیوں کے مواقع میسر آئے ہیں اور یہاں کی ثقافت قومی منظر نامے پر نمایاں ہوئی ہے۔ پاکستان کے مثبت اور سافٹ امیج کو دنیا بھر میں متعارف کروانے اورلوگوں کو سستی اور معیاری تفریح فراہم کرنے کیلئے ڈیزرٹ ریلی جیسے فیسٹیول اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.