آہ ۔۔۔۔۔ محمد سردار عرف داری راجہ جنگی بھی چلے گئے

11

عاطف علی انصاری ایڈوکیٹ

کچھ دوست احباب ایسے ہوتے ہیں کہ جن سے آپ کا قلبی و روحانی تعلق ہوتا ہے اور وہ آپ کے لیے خاص ہوتے ہیں۔آپ کے دکھ درد کے ساتھی اور مسیحا ہوتے ہیں۔ محمد سردار عرف داری بھی میرے لیے ایسے ہی فرد تھے ۔ محمد سردار عرف داری ایک انتہائی دلچسپ،زندہ دل اور رونق افروز طبیعت رکھنے والے انسان تھے،اس لیے انہیں “مرحوم” لکھتے ہوئے ہاتھ کانپ جاتے ہیں۔ان کی کمی ایک بہت بڑی محرومی کا احساس ہے۔ زندگی میں شغل میلہ،سیر سپاٹا اور میل ملاپ، ان کے ساتھ گزرے بہترین لمحات ہیں۔ اپنائیت، محبت، خلوص ان میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔اپنے سے بڑوں کا انتہائی احترام کرتے تھے۔بڑوں اور بزرگوں کی باتیں اور جھڑکیاں ادب واحترام سے سننے کا فن خوب جانتے تھے۔بات ہے بات مذاق کرنا، غلطیوں پر کسی کو شرمندہ کرنے کی بجائے اس کو سمجھانا اور ہر معاملے میں دوسروں کی حوصلہ افزائی کرنا انہیں دوسروں سے ممتاز کرتا تھا۔ایک دلچسپ شخصیت کی ہرادا کا مالک ہونے کی وجہ سے کئی گھروں میں فیملی ممبر ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔ سردار صاحب میرے والد محترم مرحوم لیاقت علی انصاری سے لےکر بچوں،جوانوں تک سب میں یکساں بے تکلف تھے، اسی بے تکلفی نے انہیں ہردلعزیز بنایا۔کھیل کے میدانوں،سیاسی سرگرمیوں اور مذہبی حلقوں میں ایک ذمہ دار فرد اور کارکن کی حیثیت سے بلند ممتاز مقام رکھتے تھے۔ان کی زندہ دلی کی بدولت ان کا ہر جگہ ایک نمایاں مقام تھا۔ انہوں نے الفاظ کی بجائے اپنے طرز زندگی سے بتایا کہ زندگی زندہ دلی کا نام ہے۔اللہ بھائی کے درجات بلند کرے ۔جب جب بھی ان کی یاد آتی ہے تو دل پر تیز نشتر سے ضرب لگتی محسوس ہوتی ہے ۔دماغ ہچکولے کھانے لگتا ہے۔ہاتھ کانپ اٹھتے ہیں ۔یہ ایک ایسا دل خراش لمحہ ہے کہ تڑپ کر رہ جاتا ہوں۔ایک مخلص بے باک، خوددار ،صاف گو اور بااصول شخص ہمیں چھوڑ کر چلا گیا ۔یقینا وہ ایک منفرد شخصیت کے مالک تھے ۔ان کا دل آئینے کی طرح صاف تھا ۔جو بات دل میں ہوتی وہی زبان پر لاتے تھے اور سچی بات منہ پر کہہ دیتے تھے ۔قانون فطرت کا اپنا فیصلہ اٹل ہے ۔ہم بشر کمزور ہیں اور قانون فطرت ہم سے جب کوئی نایاب تحفہ واپس لے لیتا ہے یا ہماری کوئی متاع گراں مایہ گم ہو جاتی ہے تو محض دکھ نہیں بلکہ صدمہ ہوتا ہے بہرحال رب کی رضا یہی تھی ۔ان کی اس اچانک موت پر مقامی سیاسی سماجی صحافتی تنظیموں کے سرکردہ افراد سمیت چوہدری محمد الیاس خان ایم پی اے پی پی 176، علی الیاس خان ،مہر محمد زبیر ،محمد پرویز انصاری، چوہدری محمد ارشد پینچ ، وارث علی انصاری ،آصف لیاقت انصاری ، رانا محمد نوید، چوہدری محمد انور خاں میو، حاجی محمد عارف ، رانا محمد سرفراز احمد خاں ملک سرفراز، مولانا طاہر منظور مرتضائی نے انتہائی گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔مرحوم کی وفات پر راجہ جنگ کی فضا مسلسل سوگوار رہی اور ہر آنکھ اشکبار تھی ۔مرحوم کے تین بیٹے محمد عادل سردار ، محمد عدیل اور محمد احمد جبکہ محمد امانت مرحوم ، محمد نیامت مرحوم سلامت علی مرحوم، کرامت علی مرحوم، ذوالفقار علی اور مختار احمد تھے ۔ایک اچھی اور بہترین زندگی گزاری۔ وہ ہم سب کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔اللہ تعالی ان کی بخشش فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی سے اعلی مقام عطا فرمائے امین ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.