ھماری پہچان پاکستان

17

دنیا بھر میں ملک کے نام سیکھنا طلباء کے لیے بہت اہم ہے، نہ صرف جغرافیائی سیاسی پہلوؤں کے لیے بلکہ اپنی دلچسپی کے علاقے کی حد کو بڑھانے کے لیے بھی۔ ابھی تک، دنیا میں تقریباً 254 ممالک ہیں لیکن اقوام متحدہ کے ممبران کے مطابق، اس وقت 197 ممالک ہیں
پاکستان (رسمی نام: اسلامی جمہوریۂ پاکستان) جنوبی ایشیا کے شمال مغرب وسطی ایشیا اور مغربی ایشیا کے لیے دفاعی طور پر اہم حصے میں واقع ایک خود مختار اسلامی ملک ہے۔ یہ دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، جس کی آبادی تقریباً 242 ملین ہے اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے۔ 881,913 مربع کلومیٹر (340,509 مربع میل) کے ساتھ یہ دنیا کا تینتیسواں بڑے رقبے والا ملک ہے۔ اس کے جنوب میں 1046 کلومیٹر (650 میل) کی ساحلی پٹی ہے جو بحیرہ عرب سے ملتی ہے۔پاکستان کے مشرق ميں بھارت، شمال مشرق ميں چین اور مغرب ميں افغانستان اور ايران واقع ہيں۔ پاکستان کو شمال میں ایک تنگ واخان راہداری تاجکستان سے جدا کرتی ہے جبکہ اس ملک کی سمندری سرحدی حدود اومان کے سمندری حدود سے بھی ملتی ہیں۔

پاکستان کی انتظامی اکائیاں چار صوبے، ایک وفاقی علاقہ، اور دو متنازعہ علاقوں پر مشتمل ہیں: پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان؛ اسلام آباد کیپٹل اور آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے انتظامی علاقے۔ جموں و کشمیر نے 1947-1948 کی پہلی کشمیر جنگ کے بعد سے، لیکن کسی بھی خطے پر کبھی بھی انتظامی اختیار کا استعمال نہیں کیا۔ پاکستان کے تمام صوبوں اور علاقوں کو ڈویژنوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جو مزید ذیلی اضلاع میں تقسیم کیے گئے ہیں، اور پھر تحصیلیں، جو کہ مزید ذیلی یونین کونسلوں میں تقسیم ہیں۔
پاکستان کے چاروں صوبوں، دارالحکومت کے علاقے اور دو خود مختار علاقے 39 انتظامی “ڈویژنز” میں تقسیم ہیں، جنہیں مزید اضلاع، تحصیلوں اور آخر میں یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ ڈویژن 2000 میں ختم کر دیے گئے تھے، لیکن 2008 میں بحال کر دیے گئے۔
پاکستان کے اضلاع (اردو: اِضلاعِ پاکِستان) پاکستان کے تیسرے درجے کے انتظامی ڈویژن ہیں، صوبوں اور ڈویژنوں کے نیچے، لیکن مقامی حکومت کے پہلے درجے کی تشکیل کرتے ہیں۔ پاکستان میں کل 170 اضلاع ہیں جن میں دارالحکومت علاقہ اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے اضلاع شامل ہیں۔ ان اضلاع کو مزید تحصیلوں، یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پاکستان کی یونین کونسلیں (اردو: یونین کونسل)، جسے دیہات میں ویلج کونسل کہا جاتا ہے، ایک منتخب مقامی حکومتی ادارہ ہے جو 21 کونسلروں پر مشتمل ہوتا ہے، اور اس کا سربراہ ایک ناظم ہوتا ہے جو میئر یا چیئرپرسن اور نائب ناظم (نائب) کے برابر ہوتا ہے۔ چیئرپرسن)۔ 2007 تک، 5,375 دیہی یونین کونسلیں ہیں۔ وہ مقامی حکومت کے تیسرے درجے اور مجموعی طور پر پانچویں درجے کی تشکیل کرتے ہیں۔ اس کی ساخت اور ذمہ داریاں صوبوں اور علاقوں کے درمیان مختلف ہوتی ہیں۔

پاکستان کا صوبہ پنجاب 122 تحصیلوں میں تقسیم ہے، جو 36 اضلاع کا حصہ ہیں
1 اٹک 5 اٹک – فتح جنگ – جنڈ – پنڈی گھیب – حسن ابدال اٹک
2 بہاولنگر 5 بہاولنگر – منچن آباد – چشتیاں – ہارون آباد – فورٹ عباس بہاولنگر
3 بہاولپور 5 تحصیل بہاولپور -تحصیل خیرپور ٹامیوالی – بہاولپور صدر- احمد پور شرقیہ – حاصل پور – یزمان بہاولپور
4 بھکر 4 بھکر – کلر کوٹ – دریا خان – منکیرہ بھکر
5 چکوال 3 چکوال – چوآسیدن شاہ – تلہ گنگ چکوال
6 ڈیرہ غازی خان 2 ڈیرہ غازی خان – تونسہ ڈیرہ غازی خان
7 فیصل آباد 6 فیصل آباد شہر – فیصل آباد صدر – سمندری – جڑانوالہ – تاندلیانوالہ – چک جھمرہ فیصل آباد
8 گوجرانوالہ 4 گوجرانوالہ – کامونکے – نوشہرہ ورکاں – وزیر آباد گوجرانوالہ
9 گجرات 3 گجرات – کھاریاں – سرائے عالمگیر گجرات
10 حافظ آباد 2 حافظ آباد – پنڈی بھٹیاں حافظ آباد
11 جھنگ 4 جھنگ – چنیوٹ – شور کوٹ – احمد پور سیال جھنگ
12 جہلم 4 جہلم – دینہ – پنڈ دادن خان – سوہاوہ جہلم
13 قصور 3 قصور – چونیاں – پتوکی قصور
14 خانیوال 3 خانیوال – کبیر والا – میاں چنوں خانیوال
15 خوشاب 2 خوشاب – نور پور خوشاب
16 لیہ 3 لیہ – چوبارہ – کہروڑ لعل عیسن لیہ
17 لاہور 2 لاہور شہر – لاہور صدر لاہور
18 لودھراں 3 لودھراں – دنیا پور – کہروڑ پکا لودھراں
19 منڈی بہاؤ الدین 3 منڈی بہاؤ الدین – پھالیہ – ملکوال منڈی بہاؤ الدین
20 میانوالی 3 میانوالی – عیسی خیل – پیپلاں میانوالی
21 ملتان 4 ملتان چھاؤنی – ملتان صدر – شجاع آباد – جلال پور پیر والا ملتان
22 مظفر گڑھ 4 مظفر گڑھ – علی پور – کوٹ ادو – جتوئی مظفر گڑھ
23 ننکانہ صاحب 3 ننکانہ صاحب – سانگلہ ہل – شاہکوٹ ننکانہ صاحب
24 نارووال 2 نارووال – شکر گڑھ نارووال
25 اوکاڑہ 3 اوکاڑہ – دیپالپور – رینالہ خورد اوکاڑہ
26 رحیم یار خان 4 رحیم یار خان – خان پور – لیاقت آباد – صادق آباد رحیم یار خان
27 راجن پور 3 راجن پور – جام پور – روجھان راجن پور
28راولپنڈی 6 راولپنڈی – کہوٹہ – مری – گوجر خان – ٹیکسلا – کوٹلی ستیاں راولپنڈی
29 ساہیوال 2 ساہیوال – چیچہ وطنی ساہیوال
30 سرگودھا 4 سرگودھا – بھلوال – شاہ پور – سلانوالی سرگودھا
31 سیالکوٹ 3 سیالکوٹ – ڈسکہ – پسرور سیالکوٹ
32 شیخوپورہ 4 شیخوپورہ – فیروز والا – مریدکے – شرق پور شیخوپورہ
33 ٹوبہ ٹیک سنگھ 3 ٹوبہ ٹیک سنگھ – گوجرہ – کمالیہ ٹوبہ ٹیک سنگھ
34 وہاڑی 3 وہاڑی – بورے والا – میلسی وہاڑی
35 چنیوٹ[1] 3 چنیوٹ – بھوانا – لالیاں چنیوٹ
36 پاکپتن 2 پاکپتن – عارف والا پاکپتن

مجموعی طور پر سندھ کے 23 اضلاع میں 94 تحصیلیں اور 18 شہری قصبہ جات (ٹاؤنز) ہیں۔ سندھ میں تحصیل کو تعلقہ کہا جاتا ہے۔ ذیل میں سندھ کے تمام اضلاع اور ان کی تحصیلیں درج ہیں:
1 حیدرآباد
4حیدرآباد شہری – حیدرآباد دیہی – قاسم آباد – لطیف آباد
حیدرآباد 2 ٹنڈو محمد خان
3 ٹنڈو غلام حیدر – ٹنڈو محمد خان – بلڑی شاہ کریم
3 ٹنڈو الہ یار 3 جھنڈو مری – ٹنڈو الہ یار – چمبڑ
4 مٹیاری 3 مٹیاری – ہالا – سعید آباد
5 بدین 5 بدین – ماتلی – شہید فاضل راہو – تلہار – ٹنڈو باگو
6 دادو 4 دادو – جوہی – میہڑ – خیرپور ناتھن شاہ
7 جامشورو 4 سیہون – تھانہ بولا خان – کوٹری – مانجھند
8 گھوٹکی 5 گھوٹکی – اوباوڑو – خان گڑھ – میرپور ماتھیلو – ڈہرکی
9 جیکب آباد 3 جیکب آباد – گڑھی خیرو – ٹھل
10 کشمور 3 کشمور – کندھ کوٹ – تنگوانی
11 ٹھٹہ 9 ٹھٹہ – میرپور ساکرو – گھوڑا باری – میرپور بٹھورو – شاہ بندر – جاتی سجاول – کھاروچھان – کیٹی بندر
12 خیرپور 8 خیرپور – نارا – کوٹ ڈجی – صوبھو دیرو – ٹھری میرواہ – کنگری – فیض گنج – گمبٹ
13 لاڑکانہ 4 لاڑکانہ – رتو دیرو – ڈوکری – باقرانی
14 قمبر-شہدادکوٹ 7 قمبر – شہداد کوٹ – وارہ – میرو خان – قبو سعید خان – نصیر آباد – سجاول جونیجو
15 میرپور خاص 6 میرپور خاص – ڈگری – کوٹ غلام محمد – جھڈو – سندھڑی – حسین بخش میاں
16 نوشہرو فیروز 6 نوشہرو فیروز – بھریا – مورو – کنڈیارو – محراب پور – پڈعیدن
17 نواب شاہ 4 نواب شاہ – سکرنڈ – دولت پور – دوڑ
18 سانگھڑ 6 سانگھڑ – جام نواز علی – شہدادپور – کھپرو – سنجھورو – ٹنڈو آدم
19 شکارپور 4 شکارپور – لکھی غلام شاہ – خان پور – گڑھی یاسین
20 سکھر 4 سکھر – روہڑی – پنو عاقل – صالح پٹ
21 تھرپارکر
4 ڈیپلو – چھاچھرو – مٹھی – ننگرپارکر
22 عمرکوٹ 4 پتھورو- عمرکوٹ – سامارو – کنری
23 کراچی
18 قصبہ جات
لیاری ٹاؤن – صدر ٹاؤن – جمشید ٹاؤن – گڈاپ ٹاؤن – سائٹ ٹاؤن – کیماڑی ٹاؤن – شاہ فیصل ٹاؤن – کورنگی ٹاؤن – لانڈھی ٹاؤن – بن قاسم ٹاؤن – ملیر ٹاؤن – گلشن اقبال ٹاؤن – لیاقت آباد ٹاؤن – شمالی ناظم آباد ٹاؤن – گلبرگ ٹاؤن – نئی کراچی ٹاؤن – اورنگی ٹاؤن – بلدیہ ٹاؤن –
کراچی
خیبر پختونخوا یا مختصر طور پر پختونخوا، پاکستان کا ایک صوبہ ہے جو پاکستان کے شمالی مغربی حصّے میں واقع ہے۔ رقبے کے لحاظ پاکستان کے چار صوبوں میں سب سے چھوٹا جبکہ آبادی کے لحاظ سے تیسرا بڑا صوبہ ہے۔ اس کا شمالی حصّہ سرسبز و شاداب علاقوں پہ مشتمل ہے جہاں لوگ مختلف علاقوں سے سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں۔ اور جنوبی حصّہ شہروں پر مشتمل ہے جہاں پاکستان کے بہت سے اہم ادارے اور صنعتیں موجود ہیں۔ صوبائی زبان پشتو اور صوبائی دار الحکومت پشاور ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں کل 24 اضلاع ہیں 👇
خیبر پختونخواه – چترال – کوہستان – دیر بالہ- سوات – شانگلہ – دیر – زیریں -بگرام – مانسہرہ – بونیر

  • مالا کنڈ – مردان – چارسده – صوابی- ہری پور – پشاور – نوشہرہ – کو ہاٹ – کرک – بنوں – لکی مروت – ٹانک – ڈیرہ اسماعیل خان
    صوبہ بلوچستان کے کل 29 اضلاع ہیں، جن میں کل 101 تحصیلیں ہیں۔
    1 آواران 3 ماشکئی – آواران – جھل جاؤ
    2 بارخان 1 بارخان
    3 بولان 6 بھاگ – ڈھاڈر – مچھ – سنی – ختن – بالاناڑی
    4 پنجگور 4 پنجگور – گوارگو – گشک – پاروم
    5 پشین 5 حرمزئی – برشور – بوستان – پشین – کاریزات
    6 جعفر آباد 6 اوستہ محمد – روجھان جمالی – جھٹ پٹ – گنداخہ – پنوار – صحبت پور
    7 جھل مگسی 2 گنداوا – جھل مگسی
    8 چاغی 4 چاغی – دک – نوکنڈی – تفتان
    9 خاران 5 خاران – مشخیل – ناگ – وسوق – بسیمہ
    10 خضدار 5 وڈ – نال – کرخ – خضدار – زہری
    11 ڈیرہ بگٹی 3 سوئی – پھیلاؤ باغ – ڈیرہ بگٹی
    12 زیارت 2 سنجاوی – زیارت
    13 ژوب 4 قمر دین کاریز – اشوات – سمبازہ – ژوب
    14 سبی 3 لہڑی – سبی – ہرنائی
    15 شیرانی 1 شیرانی
    16 قلات 2 قلات – سوراب
    17 قلعہ سیف اللہ
    4 قلعہ سیف اللہ – مسلم باغ – لوئی بند – بدینی
    18 قلعہ عبداللہ 4 گلستان – دوبندی – چمن – قلعہ
    19 کیچ
    4 بلیدا – دشت – مند – تمپ – تربت
    20 کوہلو 3 کوہلو – میوند – کاہان
    21 کوئٹہ 2 کوئٹہ – پنج پائی
    22 گوادر 5 اورماڑہ – پسنی – گوادر – جیوانی – سنتسار
    23 لسبیلہ 9 دریجی – حب – اوتھل – گڈانی – بیلہ – کنراج – لیاری – سونمیانی – لاکھڑا
    24 لورالائی 2 لورالائی – دکی
    25 مستونگ 4 مستونگ – دشت – خد کوچہ – کردگاپ
    26 موسیٰ خیل 2 موسیٰ خیل – دروگ
    27 نصیر آباد 3 تمبو – ڈیرہ مراد جمالی – چٹر
    28 نوشکی 2 دالبندین – نوشکی
    29 واشک 1 ماشکیل

پاکستان میں، تحصیل ایک ضلع کا ایک انتظامی سب ڈویژن ہے۔ وہ یونین کونسلوں میں ذیلی تقسیم ہیں۔
بلتستان ڈویژن (Baltistan Division) گلگت بلتستان، پاکستان کی ایک انتظامی تقسیم ہے۔
ضلع گانچھے
ضلع کھرمنگ
ضلع شگر
ضلع سکردو
ضلع گانچھے پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کا ایک ضلع ہے۔ پاکستان آرمی کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر گوما ، گھانا ضلع میں واقع ہے۔ پاکستان آرمی کا گیاری سیکٹر بٹالین ہیڈ کوارٹرسیاچن گلیشیر سے 20 میل (32 کلومیٹر) مغرب میں واقع ہے۔ اصل گراؤنڈ پوزیشن لائن (اے جی پی ایل) سالٹورو رج کے پار ضلع گھانچے کے مشرقی حصے میں واقع ہے۔ اے جی پی ایل کے مشرق میں علاقہ ، جس میں پورا سیاچن گلیشیر بھی شامل ہے ، فی الحال بھارت کے زیر کنٹرول ہے۔
ضلع کھرمنگ (انگریزی: Kharmang District) پاکستان کے شمال میں واقع گلگت بلتستان میں واقع ہے۔
ضلع شگر (انگریزی: Shigar District) پاکستان کا ایک رہائشی علاقہ جو گلگت بلتستان میں واقع ہے۔
ضلع سکردو پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کا ایک ضلع ہے
تحصیلیں ڈویژنوں اور اضلاع کے بعد آزاد کشمیر کے تیسرے درجے کی انتظامی ڈویژن ہیں۔ تحصیلوں کو چوتھے درجے کے انتظامی ڈویژنوں میں تقسیم کیا گیا ہے جنہیں یونین کونسل کہا جاتاھے۔۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.