*سو لفظوں کی کہانی* *غربت*

3

دوسو کا جوان بھائی،
المناک حادثے میں چل بسا،
گاؤں کی مسجد میں اعلان بھی ہوا،
اس کے باوجود انتہائی کم تعداد تھی لوگوں کی،
جنازہ اٹھا تو بھی محدودے چند افراد ہی جنازے کا حصہ تھے،
مولانا صاحب نے جنازہ پڑھاتے ہی مختصر سی دعا کروائی، اور یہ جا وہ جا،
دوسو غریب ماں کا تھا۔۔۔
نمبرداروں کی بھینس مر گئی،
پورے پنڈ میں خبر پھیل گئی،
کسی نے کہا لیری مج تھی،
کوئی بولا ہائے کٹی اب کیسے پلے گی،
مہنیہ بھر ڈیرے پہ رش رہا،
اور نمبردار کی فراوانی رزق کے لیے لمبی دعائیں ہوتی رہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.