طاقت جب تک آزمانا نہ پڑے، ایک ڈر پیدا کرتی ہے۔ مگر جب طاقت کو صرف دکھاوے کے لیے استعمال کیا جائے، تو وہ اپنی کمزوریوں کو خود ظاہر کر دیتی ہے۔ بھارت کی حالیہ کارروائی اسی غلطی کی ایک مثال ہے۔ مودی سرکار نے ایک بار پھر پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، مگر نتیجہ الٹا نکلا طاقت کے غرور کا زوال اور پاکستان کے وقار کی جیت۔
مودی کے پاس دنیا کی حمایت، جدید ہتھیار، اور ایک بڑھتے ہوئے بھارت کا خواب تھا۔ مگر انہوں نے یہ سب کچھ بغیر سوچے سمجھے استعمال کیا، صرف یہ دکھانے کے لیے کہ بھارت کتنی بڑی قوت ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہی طاقت ان کے ہاتھوں سے پھسل گئی، اور دنیا نے دیکھ لیا کہ بھارت کو روکا جا سکتا ہے۔
پاکستان، جسے کمزور سمجھا جاتا تھا، پورے اطمینان اور حکمت سے سامنے آیا۔ نہ چیخ و پکار، نہ اشتعال صرف سمجھداری سے دشمن کو جواب دیا گیا۔ یہ صرف ایک فضائی جھڑپ نہیں تھی، بلکہ ایک ایسا موقع تھا جس نے جنوبی ایشیا کی طاقت کا نقشہ بدل دیا۔
بھارت کے طیارے جب پاکستانی حدود کے قریب آئے، تو انہیں روکنے کے لیے صرف میزائل نہیں، ایک مکمل اور منظم دفاعی نظام تیار تھا۔ پاکستان نے جدید ریڈار، چینی سیٹلائٹس، اور اپنے ائیر ڈیفنس سسٹمز کی مدد سے بھارتی حملہ نہ صرف روکا بلکہ اسے دنیا کے سامنے ایک ناکام کوشش کے طور پر پیش کر دیا۔
اس رات بھارتی میڈیا پر فتوحات کے نعرے لگائے گئے۔ “اسلام آباد پر قبضہ”، “پاکستان کا انجام” جیسے سرخیاں چلیں۔ مگر صبح ہوتے ہی یہ سب جھوٹ بےنقاب ہو گیا۔ نہ کوئی شہر گرا، نہ کوئی ہدف حاصل ہوا صرف بھارت کی شرمندگی باقی رہ گئی۔
رافیل طیاروں کا غرور، بحری جہازوں کی طاقت، اور “اکھنڈ بھارت” کا خواب — سب کچھ ایک جھٹکے میں بکھر گیا۔ پاکستان نے صرف اپنے ملک کا دفاع نہیں کیا، بلکہ یہ ثابت کیا کہ وہ اب صرف ایک جغرافیائی ریاست نہیں، ایک باعزت اور سمجھدار ملک ہے جو اپنے فیصلے خود کرتا ہے۔
مودی کا منصوبہ تھا کہ پاکستان کو تنہا کیا جائے، کمزور کیا جائے، اور دنیا کو دکھایا جائے کہ بھارت سپر پاور ہے۔ مگر اب دنیا خود دیکھ رہی ہے کہ بھارت اپنی ہی کوشش میں ناکام ہو چکا ہے، اور پاکستان ایک نیا اعتماد لے کر ابھرا ہے۔
پاکستان کی یہ کامیابی صرف ہتھیاروں کی نہیں، رویے کی تھی۔ ہم نے چیخ کر نہیں، بلکہ خاموشی اور حکمت سے دکھایا کہ ہم تیار ہیں مگر امن چاہتے ہیں۔
یہ وقت ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں اپنی طاقت آزمانے کے بجائے اپنی عقل، رواداری اور مستقبل پر سرمایہ کاری کریں۔ جنگیں وقتی فتح دیتی ہیں، لیکن امن نسلوں کو محفوظ کرتا ہے۔ اصل عظمت اس میں ہے کہ طاقت ہو اور پھر بھی صلح کو ترجیح دی