سو لفظوں کی کہانی صلح

شاہد کاظمی

3

سڑک پہ رش دیکھا، رک گیا۔ معاملہ سمجھنے میں زیادہ وقت نا لگا۔
موٹر سائیکل سوار اور گاڑی والے کا ایکسیڈنٹ ہو گیا۔
گاڑی کا بھی نقصان ہوا،
بائیک کو بھی کافی نقصان ہوا تھا، معاملہ برابر لگ رہا تھا۔
دونوں میں تکرار جاری تھی۔
گاڑی کا بھی نقصان ہوا، بندہ بھی زخمی ہے، بیٹھ کر صلح رحمی سے معاملہ حل کر لو،
میں نے صلاح دی۔۔۔
دونوں نا مانے۔
بات تھانے کچہری تک پہنچی،
ہزاروں روپے لگ گئے۔
ایک سال ہزاروں روپے خرچ کرنے کے بعد،
آخر میں پھر بھی دونوں فریقین کا معاملہ صلح پر ہی حل ہوا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.