سو لفظوں کی کہانی

شاہد کاظمی

7

خدارا میرا کام کر دیں،
دفتروں کے چکر لگا کر تھک چکا ۔
بزرگوار کا سانس پھولا ہوا تھا۔
انتہائی لجاجت سے بولے۔
بزرگو! یہ فائل آپ کی ہے کیا؟
جس کے لیے منتیں کر رہے ؟
میں نے نرمی سے بزرگ سائل سے پوچھا۔
نہیں، وہ بولے۔
پھر کس کی ہے؟
میرے بیٹے کی۔ وہ بناء رکے بولے۔
بیٹا کہاں ہے؟ میں نے پوچھا۔
باہر گاڑی میں بیٹھا ہے۔ اُن کا جواب حیران کن تھا۔
وہ گاڑی میں ہے تو آپ یہاں دھکے کیوں کھا رہے ہیں؟
بطور بزرگ شہری کام جلدی ہو جائے گا نا،
بزرگ بناء کسی شرمندگی کے بولے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.