الفاظ کا چناؤ

تحریر: ارجے ایشال خان

1

الفاظ کا انسانی شخصیت پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ مثبت الفاظ شخصیت کی تعمیر و ترقّی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں تو منفی الفاظ اس کے بگاڑ کا سبب بنتے ہیں۔

کبھی کبھی سمجھ نہیں آتی کہ زندگی میں کوئی دُکھ بھی نہیں ہوتا اور دماغ الجھاؤ کا شکار رہتا ہے۔ درد بھری کیفیت جنم لے لیتی ہے۔ ہم چاہ کر بھی خوش نہیں ہو پاتے ۔اس قدر بے چینی بد سکونی ہو جاتی ہے کہ ہم بے بس ہو جاتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے یہ جاننے کی کوشش بھی کی جاتی لیکن معلوم نہیں ہوتا ہم اپنی مرضی کی ہر خوشی پا کر بھی اداس کیوں ہوتے ہیں؟ حالاں کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے۔

ایک دن بیٹھے بیٹھے اس سوچ میں مبتلا تھی کہ اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں۔ کیوں پریشانیوں نے گھیرا ڈالا رکھا ہے تو ایک بات ذہن میں ابھری کہ شاید ہم دوسروں کے درد کا احساس نہیں کرتے۔ ان کے غموں میں شریک نہیں ہوتے۔اپنی خوشیوں کے پیچھے بھاگ رہے ہوتے ہیں دوسروں کی اداسیوں کا احساس ہی نہیں کرتے۔ ان کے دکھ، درد، جذبات اور احساسات سب بے معانی سمجھنے لگتے ہیں۔ اس لیے
کوشش کریں کہ زندگی میں کسی کا دکھ بڑھانے کی بجائے اس کے ساتھ ہمدردی کریں۔ کسی کی اذیت میں اضافہ کرنے کی بجائے اس کو حوصلہ دیں۔ زندگی میں آگے بڑھنے کا اسے شعور دیں۔ شاید اچھے اور اصلاحی الفاظ سے ہم دوسروں کو نئی جینے کی امنگ دے سکتے ہیں۔ کبھی اپنے الفاظ سے کسی کے دل پر چوٹیں نہ لگائیں۔ کوشش کریں کہ آپ کی ذات سے کسی کو کوئی تکلیف نہ پہنچے ۔آپ کی زبان آپ کے اختیار میں ہو۔ بولتے ہوئے لفظوں کا چناؤ عمدہ کریں۔کیوں کہ برے الفاظ تیر کی مانند ہوتے ہیں جو دوسروں کے دل پر قہر بن کر لگتے ہیں اور زخم آلودہ کر دیتے ہیں۔ ہم الفاظ کا مداوا بھی نہیں کر سکتے اور زبان سے نکلے الفاظ دل پر پختہ ہو جاتے ہیں جو کبھی مٹنے کا نام نہیں لیتے۔
کوئی بھی شخص لفظ کا چناؤ اپنے ظرف کے مطابق کرتا ہے، جیسا ظرف، ویسے الفاظ اور ظرف دو چیزوں سے بنتا ہے،
تربیت اور نسب سے۔آپ کے الفاظ آپ کی تربیت، مزاج ،اور خاندان کا پتہ دیتے ہیں۔
پرندے اپنے پاؤں اور انسان اپنی زبان کی وجہ سے جال میں پھنستے ہیں۔ گفتگو میں نرمی اختیار کریں کیونکہ لہجوں کا اثر الفاظ سے زیادہ ہوتا ہے۔

نوٹ:ارجے ایشال صاحبہ نامور لکھاریہ اور ایک ریڈیو چینل کے ساتھ منسلک رہی ہیں۔ ملک و بیرون ملک ان کے قارئین و سامعین کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.