عمران خان اور بشریٰ بی بی پر اداروں کیخلاف بیان بازی پر پابندی
عدالت نے عمران خان کو دوران ٹرائل کمرہ عدالت میں ریاستی اداروں اورآفیشلز کیخلاف اشارتاً بات کرنے سے بھی روک دیا، عدالت نے کہا کہ میڈیا سیاسی، اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ پبلش نہ کرے۔
عدالت نےکہا کہ الزام ہے بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کی قابل عزت شخصیت کیخلاف سیاسی،اشتعال انگیز، متعصبانہ بیانات دیے ہیں، عدلیہ، پاک آرمی، آرمی چیف کے بارے میں بیانات عدالتی ڈیکورم میں خلل ڈالنے کے مترادف ہیں۔
احتساب عدالت نے کہا کہ ایسے بیانات انصاف کی فراہمی کے عمل میں بھی رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں، عدالت نے کہا کورٹ ڈیکورم اور فیئرٹرائل کے تقاضوں کا خیال رکھنا عدالت کی ذمہ داری ہے۔
عدالت نے جیل حکام کو حکم دیا کہ جیل عدالت کو عید سے پہلے کی پوزیشن پر بحال کریں، عدالت نےکہا ریاستی اداروں،ان کے آفیشلزپر اشارے سے بھی ملزمان سیاسی، اشتعال انگیز، متعصبانہ بیانات نہیں دیں گے۔
احتساب عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ میڈیا اپنی رپورٹنگ کو عدالتی کارروائی کی حد تک محدود رکھے گا۔
تبصرے بند ہیں.