*سو لفظوں کی کہانی* *غیرت*

شاہد کاظمی

5

حلیہ ایسا کہ انسان ڈر جائے،
تم کون ہو؟
ڈرتے ہوئے کپکپاتی آواز میں پوچھا۔
میں کرپشن ہوں، اس نے نخوت سے جواب دیا۔
آوارہ گماشتوں جیسا تھا، مگر آزاد۔۔۔
کھلا گریباں، لمبے بال، مگر آزاد،
جناب آپ کون ہیں؟
خوف زدہ آواز میں سوال کیا۔
میں ہوں ذخیرہ اندوزی، اس نے میری طرف غصے سے دیکھ کر جواب دیا۔۔۔
مزید کی پہچان، اسمگلنگ، دھوکہ، حق تلفی کے نام سے ہوئی، سب آزاد۔۔۔
کونے میں قید، سکستی ہوئی وہ،،،،،
تم کون ہو؟
جنگلی جانوروں جیسے معاشرے میں
سوال کیا۔
اس کی جاندار اور مضبوط آواز ابھری،،،،،،،
میں غیرت ہوں،
اور گولی کی منتظر ہوں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.