قوم کے محسن
منشا قاضی حسب منشا
جن لوگوں کی لغت میں اذکار رفتہ کا تصور تلک نہیں ہے وہ لوگ کامیاب زندگی بسر کر رہے ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ ٹینی سن نے بالکل ٹھیک کہا تھا ۔ مجھے اپنے آپ کو کام میں غرق کر دینا چاہیئے ورنہ غم اور مایوسی مجھے فنا کر دیں گے جو لوگ چپ چاپ سب کچھ برداشت کر لیتے ہیں ان کے بارے میں طے ہے کہ ان کا دل زخم خوردہ ہے کبھی پریشانی سے پریشان نہ ہوں یہاں تک کہ چاہے ہر طرف پریشانیاں ہی پریشانیاں کیوں نہ ہو جائیں پورا ماحول آلودگی کی لپیٹ میں ہے اور اس میں جو لوگ آلودگی کو دور کرنے کے لیے تدابیر کرتے ہیں وہ لوگ قوم کے محسن قرار پاتے ہیں محسن دوسروں کے لیے زندہ رہتا ہے شہید دوسروں کے لیے جان دے دیتا ہے ۔ دونوں کا کردار مساوی ہے آج میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا سابق ائی جی موٹروے محترم المقام جناب ظفر عباس لک کا اخلاص اور ظرف ملک و ملت کے لیے کتنا عالی اور فراخ ہے آپ کی سوچ مثبت آپ کی فکر رنگ و نور سے مزین اور آپ کا خیال اوج ثریا کو چھو رہا ہے۔ میاں معین خان وٹو ایم این اے محترمہ فرح دیبا کوارڈینیٹر انفارمیشن منسٹری ، چیئرمین کسان اتحاد سردار اویس ڈوگر ، ڈاکٹر راؤ محمد اسلم ، عوام دوست پارٹی کے سربراہ جناب جہاں زیب چوھدری ، محترمہ روبینہ ملک اور ارم اسحاق کو اخلاص کا پیکر متحرک پایا یہ وہ لوگ ہیں جو سوچتے بھی اور خواب بھی دیکھتے ہیں اس لیئے کہ وہ زندوں میں ہیں اور پردہ ء افلاک میں جنم لینے والے حادثات کو دیکھ رھے ہیں یہ قوم کے محسن شاعر مشرق علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے افکار و نظریات کے سچے اور سچے پرچارک ہیں
حادثہ جو ابھی پردہ افلاک میں ہے
اس کا عکس میرے آئینہ ء ادراک میں ہے
قوم کے یہ محسن موجودہ سموگ ماحول کے بارے میں سر جوڑ کر اس کا تدارک کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ان کی سوچ مثب ہے اسی سوچ کا تسلسل مسعود علی خان سی ٹی این کے چیئرمین سے جا ملتا ہے اور ان کے جذبات و احساسات بھی شامل ہیں ۔جواں سال فہد عباس اور سمیع اللہ سمی خوش نصیب ہیں جنہیں ظفر عباس لک جیسے میر کارواں کی معیت و قیادت میسر ہے ۔ وہ لوگ کتنے خوش نصیب ہوا کرتے ہیں جن کی عدم موجودگی میں ان کی تعریف کی جائے پر خلوص انسان جب کبھی بھی دوسروں کے ساتھ روا رکھے گئے اپنے خلوص کو محسوس کرتا ہے تو اس احساس کے وقت اس کی خوشی اور اطمینان کی کوئی انتہا نہیں ہوتی خلوص کا امتحان بھی ہوتا ہے اور خلوص کا امتحان یہ ہوتا ہے کہ آپ ان لوگوں کے لیے کس قدر پر خلوص رہتے ہیں جو موقع پر موجود نہیں ہوتے میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے استاد جناب فہد عباس اور سمی بڑے خوش نصیب ہیں جن کے اخلاص کے بارے میں جناب لک صاحب نے مفصل باتیں کیں اور ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا اس وقت ایسے ہی نوجوانوں کی ضرورت ہے اور یہ حقیقت ہے کہ یہ ہمارے استاد ہیں اور راؤ محمد اسلم کو ایسے نوجوانوں سے خطاب کرنا چاہیے جو علامہ اقبال کے مخاطب ہیں
جوانوں کو میری آہ اہ سحر دے
پھر ان شاہین بچوں کو بال و پر دے
یہ آرزو ہے میری اے خدایا
میرا نور بصیرت عام کر دے
راؤ محمد اسلم خان کا مطالعہ مغرب کے دانشوروں کے بارے میں بے پناہ ہے اور وہ شیکسپیئر کے حوالے دیتے ہیں شیکسپیئر کہتا ہے جو لوگ خوش رہتے ہیں قدرت کی عنایتیں بھی انہیں پر نثار ہوتی ہیں دل و دماغ کو مسرتوں کی آماجگاہ بناؤ اس طرح ہزاروں نقصانات سے بچو گے اور لمبی عمر پاؤ گے بنیادی طور پر ہم سب لوگ چاہے امیر چاہے غریب خوشی کے سہارے زندہ رہتے ہیں اس کے علاوہ ہماری کوئی تمنا نہیں ہوتی اور یہ انسان ایک ایسا جانور ہے کہ بڑی بڑی عجیب چیزوں سے جن پر خوشی کا گمان تک نہیں ہوتا ان سے بھی مسرت حاصل کر لیتا ہے مثلا دکھ تکلیف بدحالی اور موت میں بھی اسے بعض اوقات خوشی محسوس ہوتی ہے خوشی کی دیوی بہت تیزی میں ہوتی ہے ہمیں خوشیاں حاصل کرنے کے لیے جو کچھ کرنا چاہیے ہم وہ کچھ نہیں کرتے مشہور ادیب آسکر وائلڈ کے ڈرامے میں ایک کردار دوسرے کردار سے کہتا ہے یوں دکھائی دیتا ہے جیسے اپ فقط خوشی کی خاطر زندہ رہ رہے ہیں اگر ہم اس فقرے پر غور کریں تو معلوم ہوگا کہ ہم سب لوگ بھی تو بنیادی طور پر خوشی کی خاطر ہی زندگی کا بوجھ اٹھائے پھرتے ہیں مسرت تمام خوبیوں کی ماں ہے مسرت کے بغیر سرائے کے کسی لمبی سڑک جیسی ہوتی ہے یہ خوش باش خاندان دنیاوی جنت ہے اور اس جنت کو جنت نظیر بنانے میں ماحول کی الودگی کو دور کرنے کے لیے ہم سب کو اپنا فرض ادا کرنا ہوگا اس وقت پورا ماحول الودگی کی زد میں ہے دھندلا دھندلا سا یہ جو جہان خراب نظر آ رہا ہے اس کی خرابی میں ہمارا اپنا بھی بڑا حصہ ہے ہم آلودگی خود پیدا کرتے ہیں فطرت کے خلاف جو بھی قدم اٹھایا جائے گا فطرت پھر انتقام لیتی ہے اور آج ہم اسی انتقام کی زد میں ہم سب کو اپنے کردار و عمل میں مثبت تبدیلیاں رونما کرنے کی ضرورت ہے اور سموگ کے حوالے سے صرف سیمینار ہی نہیں اس کے تدارک کے لیے اس کے حل کے لیے بھی جناب ظفر عباس لک نے مفید تجاویز دی ہیں راؤ محمد اسلم بین الاقوامی شہرت یافتہ موٹیویشنل سپیکر ہیں اور وہ اپنی خدمات پیش کرتے وقت روحانی مسرت محسوس کرتے ہیں ۔ عوام دوست پارٹی کے سربراہ کی دورس نگاہ کا یہ اعجاز ہے کہ وہ ماحول کو صاف ستھرا رکھنے میں اپنا حصہ اور اپنے حصے کی شمع اور روشن رکھے ہوئے ہیں زندگی کی تلخیوں سے نہ گھبرانے والا عوام دوست پارٹی کا