مہنگائی کا طوفان

44

“میری سنو”


اب مارچ اپنے احتتم کو ہے اور پٹرولیم کی قیمت کے بارے میں شنید ہے کہ 350 تک جا سکتی
اور مہگائی کا طوفان آنے کو تیار ہے۔
پھر پی ای ا ے اور پاکستان سٹیل مل کی نجکاری پی ڈی ایم کا بڑا کٹھن مرحلہ ہو گا
نون لیگ خود یک پج پر نہیں لگ ری ۔
نجکاری کے وقت سب سے زیادہ مذمت پی پی پی کی طرف سے ہو گی ۔
ابھی سے ہی عوام کو مہگائی کے کیا جا رہا ہے کہ سال یا ڈئیر سال عوام کے لئے مشکل ہوں گے ۔
کیا ہی اچھا ہو کہ بجلی اور گیس کے ميٹر پری پید کر دیئے جائے اور
رشتوت خور میٹر ریڈر سسٹم ختم کر دیا جائے سو فیصد نہیں تو 80 فيصد تک بجلی اور گیس کی
چوری روک سکتی ہے ۔ ایک ماسٹر کنٹرول سسٹم واپڈا ہاؤس میں لگا دیا جائے جو
سیل فون کی طرح کام کرہے یعنی ڈجیٹل ریڈنگ اِس سے سرپلس مولازمین کی چھٹی کرا کر اربوں روپے کی بیچت جو مراعات کی صورت میں دی جاتی ہے بچ سکتی ہے
مہگائی صرف ان چیزوں کی کی جاتی ہے جن کا تعلوق غریب کے باورچی خانے سے ہوتا ہے
کیا ہی اچھا ہو سرمایہ داروں پر ٹیکس لگا کر عام آدمی کو ریلیف دیا جائے
جون میں بجٹ ا نے کو تیار جو مشترکہ حکومت کا بڑا امتحان ہو گا اور سب سے زیاد ٹف ٹائم
پی پی پی دے گی اور اس لیے کے ماضی میں privatization پی پی پی پی پی کی پہلی ترجیح تھی
اور غریب عوام کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا تو وہ مزید چکی کے دو پا ٹ میں پسے گا ۔
وسیح تر ملکی مفاد کو سامنیے رکھتے ہوئے آؤٹ آف دی بوکس سوچنا ہو گا وہ اس طرح کہ
سیاسی وابستی کو یک طرف رکھ کر ملکہ کے 500 بڑے
بیسنیس کر نے وا لے حضرات کو اکٹھا کیا جائے
اور ان سے کہا جائے کہ وہ اینڈسٹریز لگائیں جو ایڈوانس 3 سال کا ٹکس دیں اور پانچ سال کے لیے
ان کو ٹکس سے استسعنیٰ دیا جاے جس سے لوگوں کو نوکریاں ملے گی اور سیاسی جماعتوں
کو بھی سر جوڈ کر بیٹھنا ہو گا ورنہ خودکشیوں کی تعدد میں اضافہ ہوتا رہے گا

پاشا ملک

28/03/24

https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/03/p3-7-scaled.webp

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.