بیلا حدید اور اسرائیلی وزیر کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا

202
فائل فوٹو
فائل فوٹو

معروف فلسطینی نژاد امریکی سُپر ماڈل و اداکارہ بیلا حدید اور انتہا پسند اسرائیلی وزیر کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے بارے میں حال ہی میں ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ یہودی آباد کار کے طور پر آزادی کی تحریک کے لیے ان کا حق فلسطینیوں کے اسی حق سے زیادہ ہے۔

رپورٹس کے مطابق بیلا حدید اسرائیلی وزیر کے انٹرویو کا ایک کلپ اپنے سوشل میڈیا فالوورز کے ساتھ شیئر کیا اور ان پر نسل پرستی کا الزام لگایا۔

بیلا حدید نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 2023 یا کسی اور وقت میں اس چیز کا کوئی جواز نہیں ہونا چاہیے کہ کسی شخص کو اس کی اصلیت، ثقافت یا ترجیحات کی وجہ سے دوسرے سے زیادہ اہم سمجھا جائے۔

بیلا حدید کی اس پوسٹ کے بعد اسرائیلی وزیر نے انہیں بھی اپنی بدزبانی کا نشانہ بنایا۔

اسرائیلی وزیر بین گویر نے جمعے کو بیلا حدید کی پوسٹ پر غصے سے بھرپور جواب دیا اور لکھا کہ میں نے کل دیکھا کہ آپ نے میرے انٹرویو کا ایک کلپ لیا اور اسے پوری دنیا میں شائع کیا تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ میں نسل پرست ہوں اور نفرت پھیلانے والا ہوں۔

بن گویر نے مزید کہا کہ میں یہ بات ہزار مرتبہ کہوں گا اور میں اس پر معافی نہیں مانگوں گا۔ مغربی کنارے کی سڑکوں پر سفر کرنے اور اپنے گھروں کو بحفاظت واپس جانے کا میرا اور میرے ساتھی یہودیوں کا حق پتھر پھینکنے والے دہشت گردوں کے حق سے زیادہ ہے۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے جمعے کو بین گویر کے بیانات کی مذمت کی۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیلی وزیر بن گویر کے مغربی کنارے کی فلسطینی آبادی کی آزادی کے بارے میں اشتعال انگیز بیانات کی شدید مذمت کرتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.