امریکی ایوان نمائندگان نے عالمی عدالت پر پابندی کے حق میں بل منظورکرلیا

202
امریکی ایوان نمائندگان میں قانون منظور کیا گیا جس کے تحت غزہ پر وحشیانہ بمباری کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزیردفاع یووا گیلنٹ کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پر پابندی عائد ہوگی۔

امریکی نشریاتی ادارے سی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایوان نمائندگان میں قانون سازی کے حق میں 247 جبکہ مخالفت میں 155 ووٹ پڑے، یہ قانون سازی آئی سی سی کی جانب سے گزشتہ ماہ اسرائیلی حکام اور حماس کی قیادت کے خلاف جاری فیصلے پر کیا گیا ہے۔

امریکا نے آئی سی سی کے اس فیصلے کی شروع دن سے مخالفت کی تھی اور اسرائیل کے اندر بھی مخالف گروپس کے درمیان اس بات پر اتفاق نظر آیا تھا حالانکہ مختلف گروپس حماس کے خلاف جنگ میں الگ الگ رائے رکھتے ہیں۔
سی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایوان نمائندگان سے مذکورہ قانون سازی منگل کو متوقع تھی اور اس کے حق میں صرف ڈیموکریٹس اراکین تھے جبکہ سینیٹ میں اس کی منظوری کے امکانات محدود نظر آرہے ہیں۔

ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی میں ری پبلکن اور ڈیموکریٹک اراکین نے تسلیم کیا تھا کہ اس بل پر سوالیہ نشان ہے اور قانون نہیں بن سکے اور وائٹ ہاؤس سے اس معاملے پر مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہتر ہوگا کہ کانگریس آئی سی سی کے خلاف متحد ہو کر کوئی فیصلہ کرے۔

ایوان نمائندگان میں بحث کے دوران امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ اور ریپبلکن پارٹی کے نمائندے مائیک مک کول نے کہا کہ ہم ہمیشہ اس وقت مضبوط ترین رہے ہیں اور خاص طور پر اس کمیٹی میں جب ہم ایک قوم کی طرح یک زبان ہو کر آواز بلند کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کانگریس میں اس طرح عمل کرنے میں ناکامی پر ہم آئی سی سی کے غیرقانونی اقدامات میں شریک ہوں گے اور ہمیں خاموش نہیں رہنا چاہیے، ہمیں اپنے اتحادیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

 

تبصرے بند ہیں.