جرائم کی روک تھام میں پولیس کا اہم کردار

تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سید عمران سلیم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

4

پولیس کسی بھی معاشرے کی وہ بنیادی ادارہ ہے جو قانون کی عملداری، امن و امان کے قیام اور جرائم کی روک تھام میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے ایک مہذب اور پرامن معاشرے کی تعمیر میں پولیس کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اگر پولیس کا ادارہ فعال، دیانتدار اور عوام دوست ہو تو جرائم کی سطح خود بخود کم ہو جاتی ہے، جبکہ کمزور اور کرپٹ پولیس نظام نہ صرف جرائم کو جنم دیتا ہے بلکہ مجرموں کی پشت پناہی کا باعث بھی بنتا ہے پولیس کی ذمہ داریاں صرف چور، ڈاکو یا قاتل کو پکڑنے تک محدود نہیں بلکہ اس کا دائرہ کار جرائم کے اسباب کو جڑ سے ختم کرنے تک پھیلتا ہے پولیس کا فرض ہے کہ وہ گلی محلوں، بازاروں، تعلیمی اداروں اور حساس مقامات پر نظر رکھے، مشتبہ عناصر کی نگرانی کرے، اور بروقت کارروائی کے ذریعے بڑے سانحات کو روکے جدید دور میں جہاں جرائم کی نوعیت میں جدت آ چکی ہے، وہاں پولیس کو بھی جدید تربیت، ٹیکنالوجی اور انفارمیشن سسٹم سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے
تاہم یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ ہمارے ہاں اکثر پولیس افسران کو سیاسی دباؤ، وسائل کی کمی اور کرپشن جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، جس سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اگر حکومت پولیس کو مکمل آزادی، وسائل اور تحفظ فراہم کرے، تو یہ ادارہ نہ صرف جرائم کی بیخ کنی کر سکتا ہے بلکہ عوام کا اعتماد بھی بحال کر سکتا ہے جرائم کی روک تھام میں عوام کا تعاون بھی نہایت اہم ہے جب تک شہری پولیس کو اپنا محافظ سمجھ کر اس کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے، اس وقت تک جرائم کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں معاشرتی بیداری،کمیونٹی پولیسنگ اور عوامی شمولیت سے ایک ایسا نظام قائم کیا جا سکتا ہے جس میں مجرموں کے لیے کوئی جگہ نہ ہو آخر میں یہ کہنا بجا ہوگا کہ پولیس کو بااختیار، غیر سیاسی، جواب دہ اور جدید خطوط پر استوار کر کے ہی ہم ایک پرامن اور محفوظ معاشرہ قائم کر سکتے ہیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.