نون فاؤنڈیشن ، سابق وزیر اعظم فیروز خان نون اور تہذیب مصنوعات

منشاقاضی حسب منشا

4

سعید واسق نے کہا تھا کہ ناممکن کو ممکن وہی لوگ بنا سکے ہیں جو غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک تھے جنہوں نے اپنی سوچوں اور خوابوں کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے دن رات محنت کی انہی لوگوں کو ہم عبقری کہتے ہیں جینیس جن کا وجود کائنات میں تہلکا خیز تبدیلیوں کا سبب ٹھہرا ، دنیا کو ذہین اور قابل لوگوں کی ہمیشہ ضرورت رہی ہے لیکن حقیقی معنوں میں جینئس افراد کی ہمیشہ کمی رہی ہے نئی سوچ کے ساتھ نیا انقلاب لانے والے افراد ہمیشہ ایک محدود تعداد میں رہے ہیں ، گزشتہ روز بین الاقوامی شہرت یافتہ موٹیویشنل سپیکر راؤ محمد اسلم خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک ایسی ہستی سے ملوایا جن کا نام اور کام دونوں اپنی نیک نامی کے حوالے سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچے ہوئے ہیں تاریخ کے کامیاب اور شہرت یافتہ لوگوں کے کارناموں اور ان کے زندگی گزارنے کے انداز سے بے بہرہ لوگ اپنی تمام زندگی بچوں کی طرح گزار دیتے ہیں ، عبدالخلیل صاحب کی زندگی اور ان کی کارکردگی کا حسن تہذیب کی مصنوعات میں دکھائی دیتا ہے ، تہذیب کی مصنوعات مشتہرین مہیں شمار ہوتی ہیں اور تہذیب کے سربراہ کا شمار مشاہیر میں ہوتا ہے مشاہیر معرخ کے قلم پر اور مشترین صحافی کے نوک قلم پر اپنی زندگی گزارتا ہے تاریخ عقیدتوں کے تاج محل تعمیر نہیں کرتی وہ حقائق کی ٹھوس اور سنگلاک چٹانوں کو بھی جنم دیتی ہے اس لیے مشاہیر لوگ تاریخ میں تا ابد زندہ رہتے ہیں اگر اپ تاب زندہ رہنے والے کام کر جائیں گے تو یقینی طور پر اپ ہمیشہ زندہ رہ سکتے ہیں غالب کے اس شعر کو جو دعائیہ انداز میں کہا گیا ہے میں اسے مبالغے پر معمول کرتا تھا لیکن اج محسوس ہوا کہ اس میں تو ذرہ برابر بھی مبالغہ نہیں ہے اپ اس سے بھی کروڑوں گناہ زیادہ سال زندہ رہ سکتے ہیں

تم سلامت رہو ہزار برس

ہر برس کے دن ہوں پچاس ہزار

روح اور جسم کو اللہ تعالی کے شکر کی توفیق عنایت ہو جائے تو پوری کائنات اس شخص کی خوشی کے لیے مصروف ہو جاتی ہے اور ہم نے اپنی انکھوں سے اس غلطی کو دیکھا جو پیکر تشکر ہیں ، ایسی خوشبودار شخصیت جن سے مل کر دوبارہ ملنے کی تمنا اگر دل کروٹیں لے رہی ہو تو اس عظیم انسان کی عظمت مسلم ہے مستند ہے اور معتبر ہے ،

دو چار نہیں مجھ کو فقط ایک دکھا دو

وہ شخص جو اندر سے بھی باہر کی طرح ہو

راؤ محمد اسلم خان کے ہم ممنون احسان ہیں جنہوں نے ہمیشہ ایسے عظیم انسانوں کو تلاش کرنے میں اپنی عمر عزیز کے کئی سال بسر کر دئیے ہیں اور وہ ایسے قیمتی ہیروں کی تلاش میں ہمیشہ رہے ہیں پھر نہ صرف ان سے ملنے میں سبقت لے جاتے ہیں بلکہ اس ہستی کے بارے میں بتلاتے ہیں کہ یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کے محسن ہیں محسن دوسروں کے لیے زندہ رہتا ہے شہید دوسروں کے لیے جان دے دیتا ہے آپ تھوڑا سا تصور کریں یہ تہذیب بیکر کا نام حلق سے نکلتا ہے خلق تک جاتا ہے اج جدیدیت کے ابلاغی ویپن نے اسے فلک الافلاک تک پہنچا دیا ہے اور پاکستان میں ہم نے اگر کسی کو واقعی تجارت کرتے دیکھا ہے اور اس تجارت میں ہمیں عبادت نظر آئی ہے تو وہ تہذیب بیکر والے لوگ ہیں جن کی مصنوعات کا معیار اعلیٰ ، خدمات میں صف اول اور مارکیٹنگ کی دنیا میں آپ کا انداز و اسلوب انتہائی مثبت جس کی مثال ہم چراغ رخ زیبا لے کر ڈھونڈنے نکلیں تو نہیں مل سکے گی، گزشتہ دنوں لاہور تہذیب بیکر کی برانچ کے افتتاح کے موقع پر لوگوں نے دیکھا کہ قریبی علاقوں میں لوگوں کو گھر گھر جا کر کیک دیئے گئے اور یہی فنی مہارت انہوں نے اسلام آباد اور واہ کینٹ میں استعمال کی تھی فلیکس اور ہل بورڈ کے ذریعے نئی برانچ کی تشہیر کی بجائے گاہکوں کو اپنی مصنوعات سے متعارف کرایا اور کسی قسم کی شکایت پر فوری جواب دہی اور مطمئن کرنا یہ ان کا کام ہے ، میں نے دونوں ہستیوں کو ڈاکٹر وقار احمد نیاز اور جناب عبدالخلیل کی عادتوں کو یکساں پایا ہے جن کی زندگیوں کا وہ دن رائیگاں جاتا ھے جس دن ڈوبتے ہوئے سورج نے انہیں کوئی نیک کام کرتے ہوئے نہیں دیکھا اور حقیقت یہ ہے کہ حسن بغیر نیکی کے ایسا پھول ہے جس میں خوشبو نہ ہو میں نے دیکھا کہ یہ لوگ مسرور نظر آتے ہیں اور خوش نظر آتے ہیں اس لیئے کہ وہ نیکی کا کام کر رہے ہیں کیونکہ نیکی تمہیں اگر مسرور کرتی ہے اور برائی افسردہ کرتی ہے تو تم مومن ہو آج میں نے اپنی آنکھوں سے ایک ایسے مومن کو دیکھا جو نیکی کی آب جو بہا رہا ہے تو پھر یہ وہ لوگ ہیں جو نیکی کر کے بھول جاتے ہیں اس لیئے دانشوروں نے کہا ہے محبت ان سے رکھو جو نیکی کر کے فراموش کر دیتے ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی زندگی نیک کاموں میں بسر کر رہے ہیں یہ ثمر بار بھی ہیں اور سایہ دار بھی فرمایا نے کہا تھا کہ جو شخص اپنی زندگی کو نیک کاموں میں بسر کرتا ہے وہ پھلتے درخت کی مانند ہو جاتا ہے ورنہ خاردار جھاڑی ہے جس سے ہر ایک کو نفرت ہوتی ہے دونوں شخصیات سخاوت میں عظیم کی بلندی کو چھو رہے ہیں ، سخی انسان کے دشمن بھی اس کے دوست بن جاتے ہیں اور بخیل آدمی کی اولاد بھی اس کی دشمن ہو جاتی ہے اور یہی وجہ ہے ہر دل عزیزی کی جو لہر نون فاؤنڈیشن سربراہ اور رحمٰن فاؤنڈیشن کے چیئرمین نے دوڑائی ہے اس نے ہم سب کے لئیے ایک درس زیست دیا ہے ، شاندار کارناموں کی خوشبو شہرت کہلاتی ہے تہذیب بیکر اور نون فاؤنڈیشن جو جسم و جاں پر بڑی خوبصورتی سے کام کر رہی ہیں ان

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.